لاہور( رپورٹ محمد شکیل آرائیں) نئے تعینات ہونے والے آئی جی ریلویز محمد طاہر رائے (ہلال شجاعت، ستارہ امتیاز) نے ریلویز پولیس کے بطور 28ویں انسپیکٹر جنرل اپنے عہدے کا چارج سنبھال لیا۔
آئی جی کی سینٹرل پولیس آفس ریلویز آمد پر سی پی او افسران نے شاندار استقبلال کیا۔ ریلویز پولیس کے چاق و چوبند دستے نے آئی جی ریلویز پولیس کو سلامی پیش کی اور بعد میں آئی جی نے یادگار شہداء پر پھول رکھے اور فاتحہ خوانی بھی کی۔
ڈی آئی جی آپریشنز نے آئی جی ریلویز پولیس کو محکمانہ امور پر بریفنگ دی۔
آئی جی ریلویز پولیس کا گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ریلویز پولیس میں تعیناتی میرے لئے اعزاز کی بات ہے کہ اللّه نے مجھے بہت بڑی عزت سے نوازا۔ ریلویز پولیس کو پاکستان کی بہترین فورس بنانے کا عزم لیکر آیا ہوں۔ ریلوے مسافروں کی سکیورٹی ریلویز پولیس کی اولین ترجیح ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ ریلویز پولیس افسران ریلوے مسافروں کی حفاظت پر مامور ہوں۔ ریلوے گاڑیوں اور ریلوے کے سازوسامان کی حفاظت کی جائے گی۔ ریلوے مسافروں کو مہمان کی طرح ڈیل کیا جائے گا اور ان کے آرام دہ سفر کا خیال کیا جائے گا۔ اگر کسی ریلویز پولیس افسر نے کسی ریل مسافر کے ساتھ ناشائستگی کا مظاہرہ کیا تو اس کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔
آئی جی کا کہنا تھا کہ غفلت، لاپرواہی اور بدعنوانی پر ایس پیز سمیت سپروائزری افسران کے خلاف ایکشن لوں گا۔ ریلویز پولیس کے حوالے سے کہنا تھا کہ یہ ایک عظیم فورس ہے، اسکی اپنی تاریخ ہے اور اس نے بہت قربانیاں دی ہیں۔ ریلویز پولیس کو مستقبل کے حوالے سے تیار کرینگے اور مسافروں کی سیفٹی کے لئے مزید بہتر اقدام کرینگے۔ ریلویز پولیس کے ریکارڈ کو ڈیجیٹلائز اور تھانوں کو اپ گریڈ کیا جائے گا۔ ملک پاکستان کی ترقی میں ریلویز پولیس بھرپور کردار ادا کریگی۔
انکا مزید کہنا تھا کہ ریلویز پولیس کو دور جدید کے تقاضوں کے مطابق اپ گریڈ بھی کیا جاۓ گا۔ آئی جی ویلفیئر اقدامات کو بڑی اہمیت دیتے ہیں۔ انہوں نے پہلے ہی دن ریلویز پولیس کے ویلفیئر رولز میں تبدیلی کرکے تمام مدات، بشمول وظیفہ جات کی رقم کو دگنا کردیا ہے۔ آج سے مستحق ملازمین کو ماضی کی نسبت دگنی رقم دی جائے گی۔
واضح رہے کہ آئی جی ریلویز پولیس محمد طاہر رائے کا تعلق پولیس سروس آف پاکستان کے 21ویں کامن سے ہے۔ آپ اس سے پہلے ڈی جی نیشنل پولیس بیورو، نیشنل کوآرڈینیٹر نیکٹا، ڈی جی ایف آئی اے، آئی جی بلوچستان اور پنجاب، سندھ اور بلوچستان پولیس میں اعلٰی عہدوں پر فائز رہ چکے ہیں۔
آپ نے اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹرز نیو یارک میں ممبر ممالک کی انسداد دہشت گردی کی ایجنسیوں کے سربراہان کی اقوام متحدہ کی اعلٰی سطحی کانفرنس میں بھی پاکستان کی نمائندگی کی۔ آپ نے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے عالمی انسداد دہشت گردی کی حکمت عملی کی آٹھویں جائزہ کمیٹی میں بھی حصہ لیا۔
آپ نے پاکستان کی جانب سے شنگھائی تعاون تنظیم ایس سی او (SCO) کی علاقائی مخالف دہشت گردی کے اسٹرکچر کے حوالے سے پاکستان کے کردار کے بارے میں بھی تبصرے کئے۔ جس میں آپکو SCO میڈل بھی دیا گیا۔
ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے آپ کی خدمات کے اعتراف میں آپ کو 2017 میں بہادری کے سب سے بڑے اعزاز ہلال شجاعت سے نوازا گیا۔ اس کے بعد دہشت گردی کی مالی معاونت کے خلاف آپ کے اقدامات پر آپ کو 2023 میں ستارہ امتیاز کا اعزاز عطا کیا گیا۔