نوشہروفیروز(ای پی آئی)گرینڈ ڈیمو کریٹک الائنس (جی ڈی اے) کے مرکزی رہنما۔ سابق وزیر اعظم پاکستان غلام مصطفےٰ جتوئی کے فرزند سابق وفاقی وزیر غلام مرتضٰی جتوئی نے کہاہے کہ مجھ پر سیاسی انتقام کے تحت 8 مقدمات قائم کئے گئے جو کہ جھوٹ پر مبنی ہیں اور ہم تین کیسوں میں سرخرو ہوئے انشاءاللہ دیگر مقدمات میں بھی سُرخرو ہونگے ہمیں عدالتوں پر یقین اور اعتماد ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے پڈعیدن میں رئیس نادر راجپر کے گھر لگنے والے ڈاکہ پر ان سے ملاقات کے بعد جی ڈی اے کی سابق ایم پی اے نسیم راجپر ۔رئیس رفیق میاں راجپر کے بنگلہ پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔
مرتضٰی جتوئی نے کہاکہ مجھ پر جھوٹے مقدمات صرف سیاسی انتقام۔ہے میرا جرم صرف اتناہےکہ 1990 کے الیکشن۔میں میں نوابشاہ سے کھڑا ہوا اور زرداری کو شکست دی۔ 93 کے الیکشن میں میرے والد غلام مصطفےٰ جتوئی نے انہیں شکست دی۔ اور 2010 میں ہمیں پیپلزپارٹی میں شمولیت کیلئے آفر دی گئِی مگر ہم نے اس آفر کو قبول نہیں کیا یہ وہی انتقام ہم سے لیا جارہاہے۔2014 کے بعد ہماری زمینوں پر قبضے کی کوشش کی گئی ایک قبیلے کو آگے کرکے پولیس سپورٹ کے ساتھ زمینوں پر قبضے رچانے کی کوشش کی مگر ہم پھربھی پریشر میں نہیں آئے اور پیپلز پارٹی میں شامل نہیں ہوئے .
انہوں نے کہاکہ پیپلز پارٹی ایک بہت بڑا مافیا بن چکا ایک خطرناک مگرمچھ کی صورت اختیار کرچکا ہے۔ سندھ کے عوام اس مافیا کے ہاتھوں یرغمال ہیں ۔بیزار ہیں،پی پی پی مافیا کے لوگوں نے عوام کو زنجیروں میں جکڑاہواہے ڈرا دھمکا کر رکھاہواہے جھوٹے کیسوں میں پھنسانے کی دھمکیاں دی جاتی ہیں ۔
انہوں نے کہاکہ پڈعیدن کے معزز شخصیت رئیس نادر راجپر کے گھر ڈکیتی پر افسوس ہوا۔ سندھ کے حالات انتہائی خراب ہوچکے ہیں پولیس کمداری میں۔مصروف ہے. پولیس کو میرے بھینس بکریاں چوری کرنے کے خواب تو آجاتے ہیں مگر جہاں حالات خراب ہیں جرائم۔ہیں کرائم۔ہیں وہ نظر کیوں نہیں آتا۔
انہوں نے کہاکہ ہم اپنی پارٹی NPP کو سندھ سے پورے ملک تک فعال کررہے ہیں عوام کو اس مافیا سے نجات دلوانے کیلئے ایک بڑا ملکی سطح کا الائنس بن رہاہے جو PPP مافیا کا مقابلہ کریگا اور عوام۔کو اس مافیا سے ہمیشہ کیلئے نجات دلائے گا وہ وقت دور نہیں جب اس مافیاں کا راج ختم ہوگا اور عوام سکھ کا سانس لینگے.