اسلام آباد (ایگزیکٹ پریس انٹرنیشنل) سال 2022 پاکستانی معیشت پر بھاری رہا، زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی ڈالر کی اونچی اڑان، برآمدات، نان ٹیکس آمدنی میں کمی، اخراجات میں اضافہ ہوا ۔۔۔ سال 2022 میں بڑی صنعتوں کی پیداوار میں کمی سمیت مہنگائی میں بھی بڑا اضافہ ہوا، غیر ملکی سرمایہ کاروں کا اعتماد بھی حاصل نہ کیا جاسکا.
پاکستانی معیشت کیلئے سال 2022 معیشت کے سیاہ دور کے طور پر یاد رکھا جائے گا، ایک سال میں ڈالر کے مقابلے میں روپے قدر میں تاریخی کمی ہوئی، روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں 76 روپے کا اضافہ ہوا، زرمبادلہ کے ذخائر تاریخ کی کم ترین سطح پر رہے، گزشتہ سال زرمبادلہ کے ذخائر 20 ارب 13 کروڑ ڈالر سے زائد کے تھے، سال 2022 کے اختتام پر مالی ذخائر 11 ارب 71 کروڑ ڈالر رہ گئے….
بڑی صنعتوں کی پیداوار میں گزشتہ سال 14.7 فیصد کی نمو دیکھی گئی، 2022 کے اختتام پر بڑی صنعتوں کی پیداوار میں 2.89 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی، رواں مالی سال برآمدات میں بھی کمی دیکھی گئی، سال 2022 کے اختتام پر برآمدات 11 ارب 93 کروڑ ڈالر کی رہیں۔۔ تجارتی خسارے میں کمی ہوئی ہے لیکن ہدف سے برآمدات کم رہیں۔۔ براہ راست بیرونی سرمایہ کاری میں 52.1 فیصد کی کمی ہوئی ۔۔ نان ٹیکس آمدنی میں 15.5 فیصد کی کمی ہوئی، مہنگائی کی شرح گزشتہ سال مقابلے میں سال 2022 میں 27.3 فیصد ریکارڈ کی گئی۔۔
سال 2022 میں پاکستانی معیشت کیلئے سب سے برا سال رہا امید ہے آنے والے سال میں پاکستانی معیشت بہتری کی جانب گامزن ہو ۔۔۔۔


