لکھنئو (ای پی آئی ) ورلڈ کپ 2023 کے گذشتہ روز ہونے والے جنوبی افریقہ اور آسٹریلیا کے درمیان میچ میں امپائرز کے فیصلے پھر متنازعہ بن گئے۔

گزشتہ روز لکھنؤ میں کھیلے گئے میچ میں جنوبی افریقہ نے ورلڈکپ فیورٹ کو 134 رنز سے شکست دی، میچ میں پروٹیز نے کنگروز کو 312 رنز کا ہدف دیا تاہم آسٹریلوی ٹیم 177 رنز بناکر پویلین لوٹ گئی۔

میچ کے دوران امپائرز نے آسٹریلوی کھلاڑیوں کے آؤٹ کے دو متنازعہ فیصلے سنائے جس پر کینگروز بھی حیران نظر آئے، کاگیسو ربادا کی ایک ڈیلیوری اسٹیو اسمتھ کے پیڈ پر لگی جس پر افریقی کھلاڑیوں کی جانب سے کچھ زیادہ اپیل نہیں کی گئی تاہم انہوں نے ریویو لیا اور ری پلے سے ظاہر ہوا کہ گیند درحقیقت اسٹمپ سے ٹکرا رہی تھی۔

فیصلے کے بارے میں کچھ الجھن تھی کیونکہ بال ٹریکر نے حتمی نتیجہ براہ راست دکھایا نہ کہ گیند کا سفر جس کے نتیجے میں اسمتھ اس پورے عمل سے کافی ناخوش تھے جبکہ آن فیلڈ امپائر جوئل ولسن بھی تھرڈ امپائر کے ناٹ آؤٹ فیصلے کو پلٹنے پر حیران نظر آئے۔

اسی طرح مارکس اسٹوئنس بھی 18ویں اوور میں کاگیسو ربادا کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوئے تاہم یہ فیصلہ بھی تھرڈ امپائر کے آؤٹ قرار دیا جس پر آسٹریلوی کرکٹر ناخوش نظر آئے۔

ریویو میں دیکھا گیا کہ بال نے اسٹوئنس کے نیچے والے ہاتھ کو چھوکر گئی تھی لیکن جس ہاتھ سے بال لگی تھی وہ بیٹ کے اوپر یا اس سے ہٹ چکا تھا تاہم انہیں بھی تھرڈ امپائر نے آؤٹ قرار دیا۔

واضح رہے کہ اس میچ میں آسٹریلوی ٹیم کے کھلاڑیوں نے 6 کیچز ڈراپ کرنے کا اپنا ریکارڈ بھی برابر کیا، اس سے قبل گزشتہ سال ایڈیلیڈ میں انگلینڈ سے میچ میں بھی اتنے ہی کیچز ڈراپ کیے تھے۔