پروگرام نیوز بیٹ ود پارس جہاں زیب
مہمانان گرامی
ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان (ترجمان استحکام پاکستان پارٹی )
شعیب شاہین ایڈووکیٹ (ترجمان /وکیل پاکستان تحریک انصاف )
عامر الیاس رانا( سینیئر صحافی اور تجزیہ کار)
غالب ہمیں نہ چھیڑ کے پھر جو ش سے
بیٹھے ہیں ہم تہیہ طوفاں کیے ہوئے
یہ شعر
میاں محمد نواز شریف نے یہ شعر اپنی واپسی پر مینار پاکستان کے جلسے میں پڑھا اور اسی شعر کو کو ان کی تقریر کا نچوڑ بھی کہا جا رہا ہے میاں نواز شریف اس وقت قانون اور عدالتوں کی طرف سے بھرپور ریلیف انجوائے کر رہے ہیں وہ الیکشن کی تاریخ اور اس کے نتائج سے بے پروا ہوکر چوتھی بار وزیر اعظم بننے کے مشن پر ہیں کہا جا رہا ہے کہ انہوں نے یہ شعر اسٹیبلشمنٹ کو سنا کر یہ پیغام دیا ہے کہ وہ نظریہ ضرورت اور وسیع تر مفاد کے لیے اپنے ساتھ کوئی ناانصافیوں کو بھول کر احتساب انتقام اور حساب کتاب کے بجائے مفاہمت کا نعرہ لگا رہے ہیں لیکن اگر انہیں چھیڑا گیا یا تنگ کیا گیا یا ان کے راستے میں روڑے اٹکائے گئے یا انہیں چوتھی بار وزیراعظم نہ بنایا گیا تو پھر وہ طوفان برپا کر دیں گے میاں صاحب آپ کو اقتدار سے نکالنے اور اپنے خلاف فیصلوں کا غصہ جائز ہو سکتا ہے لیکن گزشتہ 16 ماہ میں جو سزا اس ملک کے عوام کو دی گئی ہے نا اس پر عوام بھی الیکشن میں ووٹ ڈالنے اور اپنی ایسی حالت کرنے والوں کے خلاف
بیٹھے ہیں تہیہ طوفاں کیے ہوئے……..
گزشتہ 16 ماہ میں آپ کے اپنے بھائی کی حکومت تھی انہوں نے ہر کام ہر فیصلہ اپ سے مشورہ لے کر کیا ان 16 میں مہنگائی 16 سے 40 فیصد تک چلی گئی پٹرول ڈیڑھ سو سے تین سو پر چلا گیا بجلی کا ایک یونٹ 20 روپے سے 50 روپے کا ہو گیا آٹا 80 سے 180 پر چلا گیا چینی 90 سے 190 پر چلی گئی معاشی گروتھ چھ فیصد سے صفر پر ا گئی ملک میں بے روزگاری کا سیلاب آگیا ہاآدھی آبادی غربت کی لکیر سے نیچے گر گئی لوگوں کے سارے بجٹ خسارے میں چلے گئے اسکول فی سے لے کے گھر کے کرائے تک ہر چیز برداشت سے باہر ہو گئی تو میاں صاحب اگر آپ کو چوتھی بار وزیراعظم بننے کا انتظار ہے تو مشکلات کے شکار لوگوں کو بھی اس الیکشن میں ووٹ ڈال کر اپنی ایسی حالت کرنے والوں سے حساب لینے کا انتظار ہے وہ بھی یہی کہہ رہے ہیں کہ
ہمیں نہ چھیڑ کے ہم بھی بیٹھے ہیں تہیہ طوفاں کیے ہوئے……..
میاں صاحب آپ کے ساتھ غلط ہوا سب اس کو مان رہے ہیں اور آپ کو ریلیف بھی بے حساب مل رہا ہے لیکن گزشتہ 16 ماہ میں جو پی ٹی آئی کے ساتھ ہوا جس طرح ان پر مقدمات بنائے گئے انہیں احتجاج سے روکا گیا ان کے کارکنوں کے گھروں پر چھاپے مارے گئے ان کو پکڑا گیا جیلوں میں ڈالا گیا ان کی پارٹی کو توڑا گیا ایک پارٹی سے کئی پارٹیاں بنا دی گئیں ان کے چیئرمین کی ایک کے بعد ایک مقدمے میں گرفتاری ڈالی گئی ان کو مائنس کرنے کے جتن کیے گئے
میاں صاحب !کہا جا رہا ہے کہ پی ٹی آئی کے ووٹر سپورٹر اور کارکن بھی یہ سب دیکھ رہے ہیں آپ کو چوتھی بار وزیراعظم بننے کا انتظار ہے تو وہ کارکن بھی الیکشن میں اس سیاسی انتقام کا ووٹ کے ذریعے حساب لینے کے انتظار میں ہیں اور یہی کہہ رہا ہے کہ
ہم بھی بیٹھے ہیں تہیہ طوفاں کیے ہوئے …………
تو کیا میاں محمد نواز شریف صاحب آپ چوتھی بار وزیراعظم بننے کے لیے یہ بڑے بڑے طوفانی چیلنجز عبور کر سکیں گے؟؟
پارس جہانزیب
فردوس عاشق اعوان صاحبہ آپ سے شروع کرتے ہیں 21 اکتوبر کو آپ کسی بڑے سرپرائز کا دعویٰ کر رہی تھیں جس سے ملکی سیاست تبدیل ہو جانی تھی یا ہونی ہے تو اتفاق سے اسی دن میاں نواز شریف بھی وطن واپس آئے تو ہم تو آپ کے اس سرپرائز کا انتظار ہی کرتے رہ گئے وہ کیا تھا سرپرائز ہی رہ گیا یا آیا تو دکھائی نہیں دیا کیا تھا
فردوس عاشق اعوان
بسم اللہ الرحمن الرحیم آپ کے شکر گزار ہوں دیکھیں پوری قوم کو اس سے بڑا سرپرائز کیا تھا کہ بائیو میٹرک جو ہیں وہ ایئرپورٹ پہ ہو رہے تھے اور اس سے بڑا سرپرائز کیا تھا کہ آپ نے ساری زندگی دیکھا کہ مجرم چل کے عدالتوں میں جاتے تھے اور عدالتیں چل کے ان کے پاس آئیں اور ایک جیسچر اوورآل جو ساری قوم نے دیکھا تو یہ اس سے بڑا کیا سرپرائز ہو سکتا ہے ہاں جو سرپرائز آپ آئی پی پی کے حوالے سے سننا چاہتی ہیں وہ فل پرائز میں بدل چکا ہے اب وہ سرپرائز سے زیادہ فل پرائز میں چلا گیا ہے اور وہ ہم نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ ہر جلسے کے اندر ہر شہر کے اندر جہاں جہاں ہمارے مختلف کنونشنز اور جلسے ہوں گے اس کے اندر ساتھ ساتھ وہ چیزیں آپ کو ملتی رہیں گی اور سیاست کے اندر جو ہے وہ ڈے ٹو ڈے پولیٹکس چاہیے
پار س جہانزیب
پہلا جلسہ آپ نے کل جہانیہ میں کل آئی پی پی نے اپنا کیا تو ویسے رسپانس پبلک کا کیسا تھا کتنے لوگ وہاں پہ تھے اور کیا ہم یہ سمجھیں کہ اب آئی پی پی نے اپنی جو الیکشن مہم ہے اس کا اغاز کر دیا
فردوش عاشق اعوان
بالکل اس میں سب سے اہم چیز یہ ہے کہ سلیکشن آف پلیس کیا تھی کیونکہ یہاں کسی بھی سیاسی جماعت کا پہلا جلسہ ہوتا ہے تو لوگ بڑے شہروں کا انتخاب کرتے ہیں لوگوں کوشش کرتے ہیں کہ وہاں ڈگ ڈگی بجائیں جہاں پہ تماشبین بھی ا جائیں تو ہمارا یہ سب سے پہلا فوکس تھا کہ ہم اس ایریے کا انتخاب کریں جو پسماندہ نگلیکٹڈ ہے اور جو اب تک مین سٹریم پوٹکس کے اندر اس طرح پذیرائی نہیں سکا
پارس جہانزیب
اور جہاں پہ جہانگیر ترین کا زور بھی ہے میڈیا سوشل میڈیا کو تو اپ جانتی ہیں ناانہوں نے کہا لاہور میں نہیں جلسہ کیا ایسی جگہ پہ کیا جہاں پہ ان کا زور تھا
فردوس عاشق اعوان
وہ بھی کریں گے آپ فکر نہ کریں ابھی ہم حافظ اباد میں تین تاریخ کو کر رہے ہیں پھر ہم نارووال میں جا رہے ہیں ظفروال میں9 نومبر کو اسی طرح گجرانوالہ میں کر رہے ہیں لیہ میں کر رہے ہیں اب وہ سیریز ہے ایک پورے دسمبر ہم یہی کام دسمبر تک کر رہے ہیں وہ شوق پورا کر دیں گے
پارس جہانزیب
یہ پی ٹی آئی لاہور میں آپ کا جلسہ بڑا دیکھنا چاہتی ہے
فردوش عاشق اعون
دیکھیں انشااللہ کریں گے اور پی ٹی آئی کی خواہش پوری کریں گے آخر یہ ہمارے کولیگ ساتھی رہے ہیں تو ان کو مایوس تو نہیں کرنا ہم نے دوسری بات آپ نے کہی کہ جنوبی پنجاب کو آپ نے سلیکٹ کیوں کیادیکھیں جنوبی پنجاب ہے وہ سرے سے محرومی کا شکار ہے ان کی بنیادی حقوق کا قتل ہوا ہے اور ان کو جو رورل اور اربن ڈیوائڈ ہے اس کے اندر وہ پس گئے ہیں ایک طرف ترقی یافتہ شہر ہیں بڑے بڑے ان کے ساتھ جڑے میگا پراجیکٹس اور ریلیف ہے دوسری طرف وہ دیہات کے ہمارے پاس ماندہ لوگ ہیں 70 پرسنٹ ہیں تو ہم نے 70 پرسنٹ کے دل پہ دستک دی ہے اور ہم نے یہ کوشش کی ہے کہ جو دیہات کے اندر رہنے والا ہے یا شہر کے اندر رہنے والا ہے ان دونوں کا جو یکساں بنیادی حق ہے آئی پی پی بھی اس کی آوازبنے انشااللہ اس کی طرف پہلا قدم اٹھایا
پارس جہانزیب
یہ اعتراض اور پی ٹی آئی ک رہی ہے کہ آئی پی پی جلسے کر رہی ہیں مینار پاکستان پہ نون لیگ نے جلسہ کیا ہے وہ پورے ملک میں جلسے کرنے جا رہے ہیں بلاول بھٹو بھی تقاریر کر رہے ہیں لیکن پاکستان تحریک انصاف کو نہ جلسوں کی اور نہ ہی ریلییاں نکالنے کی اجازت مل رہی ہے وہ کہتے ہیں اجازت ملتی بھی ہے تو انتظامیہ روڈ ہی اٹکاتی ہے یہ کس حد تک ان کی بات درست ہے اور ایسا ہونا چاہیے
فردوش عاشق اعوان
پارس بات یہ ہے کہ ایک ہے سیاسی آپ کا بیانیہ اور سیاسی جماعت کا کنڈکٹ جتنی بھی سیاسی جماعتیں پاکستان میں ایگزسٹ کرتی ہیں ہمارا موقف یہ ہے کہ ان کو یہ حق ملنا چاہیے کہ وہ اپنا نقطہ نظر عوام تک پہنچائیں اب اس کے ساتھ کچھ قانونی اور آئینی جو قدغنیں یا بائنڈنگز ہیں اس کا فیصلہ تو وہی تو کر سکتے ہیں اور جواب دے سکتے ہیں جو اس وقت اقتدار کے عوانوں میں ہے ہم اس پہ رائے اس لیے نہیں دے سکتے کہ جو ہر شخص کا ایک رول ہے قانون دان ہے ہمارے بھائی قانون کے ایک ایسیاہم پلر ہے انہوں نے لوگوں کو سکھانا ہے اور ان کے اس اپنی ذات پہ اس کو کیسے لوگوں سے لاگو کر سکتے ہیں
پارس جہانزیب
دیکھیں جس پہ نو مئی کا براہ راست الزام نہیں ہے اس کو تو ملنا چاہئیے نا دیکھیں آپ کو ایک اور بات یہ کہ الیکشن کمیشن نے عقاب نشان دے دیا ہے شاہین ہے
فردوس عاشق اعوان
شاہین ہے پرواز ہے کام تیرا
پارس جہانزیب
اچھا لیکن شعیب شاہین صاحب کی جماعت کو تو بلے کا نشان مل ہی نہیں رہا ہے اور ذرا سفارش کریں میں الیکشن کمیشن سے کیونکہ پی ٹی آئی کہتی ہے ذرا پھر آپ کا جو عقاب ہے اس کو کوئی تگڑا ٹکر کا مقابلہ ملے نہ میدان کے اندر
فردوس عاشق اعوان
دیکھیے ہمیں سفارش تو ضرور کریں کیونکہ سیاست کے اندر جو سیاست کا حسن ہے وہ گیما گہمی جو ہے وہ ہے وہ سب کے ساتھ پنجا آزمائی سے ہے اور جو عوامی دنگل والے لوگ ہیںوہ یہ سمجھتے ہیں کہ جب دنگل سجتے ہیں تو وہاں پہ ہر آپکا سیاسی حریف جب موجود نہ ہو گرانڈ کے اندرمیچ کھیلنے کا مزہ کرکرا رہتا ہے
پارس جہانزیب
شعیب صاحب آپ نے آئی پی پی کا کل کا جہانیہ میں جو جلسہ تھا وہ دیکھا کیسا لگا آپ کو وہاں پبلک رسپانس کیسا لگا اور کیا آپ سمجھتے ہیں کہ اب آئی پی پی بھی الیکشن میں قابل ذکر قوت بنے جا رہی ہے
شعیب شاہین
دیکھیں میں تو ان کو ظاہر ہے گڈ لک کہوں گا اچھا ہے انہوں نے ابتدا کیا اچھی بات ہے یہ آئیں سیاسی جماعت بنانا اور اپنے اپ کو پیش کرنا پبلک کے سامنے ہر کسی کو حق حاصل ہے
پارس جہانزیب
اپنا سیاسی ورکر بھی دیکھ کراچھا لگتا ہے دوسری پارٹی میں
شعیب شاہین
نہیں ایسی بات نہیں ہر کسی کو حق ہے جماعت بنانے کا
پارس جہانزیب
عندلیب نے پچھلے ہفتے جوائن کیادیگر نے کیا فواد چوہدری صاحب کی جہانگیر ترین صاحب سے ملاقات ہوچکی ہے
شعیب شاہین
آپ میری بہن بیٹھی ہوئی ہیں اس لیے میرے سے کوئی زیادہ مشکل الفاظ نہ کہلوائیں ہر کسی کا پارٹی بنانا پارٹی تبدیل کرنا پارٹی میں جانا ان کا حق ہے البتہ وہاں میری اختلاف ہے کہ جب آپ لوگوں کو مجبور کر کے پریس کانفرنسز کرائیں لوگوں کو اٹھا کر کے ان کو اغوا کر کے ان سے پارٹیاں تبدیل کرائیں اور ان کو دودھ کا دولہا بنا دیں اور ڈرائی کلیننگ مشین بنا لیں دیٹ از رونگ وہ غلط ہے جو کہ صداقت عباسی کے ساتھ ہوا جس طرح فرخ حبیب کے ساتھ بھی ہوا جس طرح عثمان ڈار کے ساتھ بھی ہوا جس طرح شیخ رشید کیساتھ ہوا
پارس جہانزیب
جسٹس بابر ستار نے کیہا تھا یاد ہے نہ آپ کو وہ کہتے ہیں کہ اگر کوئی بندہ خود کہہ رہے ہیں کہ مجھے کسی نے نہیں کہا مجھ پہ کوئی دبا ئونہیں ہے اور اگر خود کوئی کہتا ہے کہ میں اپنی مرضی سے یہ بات کر رہا ہوں تو پھر تو ہم یہ بات نہیں کر سکتے نا
شعیب شاہین
دیکھیں پہلی بات تو مجھے یہ ہے کہ یہ بتائیں کہ ایک شخص گیا اس کے دو دن بعد یعنی جتنے دن بعد بھی واپس آتا ہے آ کر کے میڈیا ہائوسز پہ وہ کہتا ہے میں اپنی فیملی کے ساتھ گیا ہوا تھا فیملی سے میڈیا اس سے نکلنے کے دو دن بعد جب وہ گھر جاتا ہے تو گھر والوں کو ایسے ملتا ہے کہ جیسے کسی جنگ سے آیا ہو اگر فیملی اس کے ساتھ تھی تو وہ پھر اس جنگزدہ حالت میں اور وہ میڈیا میں رپورٹنگ کس نے چلوائی بات یہ ہے کہ کچھ چیزیں اپٹکس ہوتی ہیں کچھ چیزیں کوئی شخص کس مجبوری کی حالت میں ہیں کوئی بات کر سکتا ہے کوئی نہیں کر سکتا ہے میرا خیال ہے اسے تفصیل میں جائے بغیر وہ ایک لیگل اسپیکٹ کو الگ رکھیں اگر پولیٹیکل کو الگ رکھیں مجھے اپ عثمان ڈار والی بات ایک سیکنڈ عثمان ڈار والی بات بتائیں وہ جو تھے ہوم منسٹرز میں کیا کہا بریگییڈئر حارث نواز نہیں اس نے کہا جی ہاں وارنٹ تھا ہم نے ایگزیکیوٹ کرایا اٹھا لیا گرفتار کر لیا ٹھیک ہے جی آپ نے کر لیا 25 دن بعد وہ میڈیا اس میں کیسے پہنچ گیا اور وہ بھی کسی کے گھر میں کیسے پہنچا گھر والوں کو نہیں پہنچا اور اس کی ماں کا جو سٹیٹمنٹ آئی ہے وہ بھی آپ کے سامنے ہے لیکن میرا خیال ہے کہ ہمیں ان چیزوں کو مد نظر رکھنا پڑے گا اور پھر جو آپ نے جلسوں کی بات کی پورے پاکستان میں 100 مقامات پہ ہم نے اپلائی کیا آپ کو پتہ ہے کرک میں کوشش کی مردان اور سوات میں کیا ہوا یعنی کارنر میٹنگ جو بند کمرے میں ہوتی ہے یا
پارس جہانزیب
انتظامیہ کہتے ہیں جو بھی وہ ارینج کرتا ہے جلسہ یا کوئی مجمع تو کہتی ہے اشتہاری ہے
شعیب شاہین
یعنی کروڑوں کی آبادی میں جو کروڑوں کی تعداد میں ورکرز ہیں پی ٹی آئی کے وہ سب اشتہاری ی ہو گئے ہیں بھائی بات یہ ہے
پارس جہانزیب
کیوں نہیں اجازت دی جا رہی ہے آ پ کو الیکشن مہم چلانے کی اجازت نہیں دی جارہی آپ کو کیا وجہ لگتی ہے؟
شعیب شاہین
بھائی جب سارے ادارے سارے ریاستی ادارے انکلوڈنگ ہماری یہ اسٹیبلشمنٹ انکلوڈنگ الیکشن کمیشن آف پاکستان انکلوڈنگ
پارس جہانزیب
سرریاست کا یہ فیصلہ ہے جو نو مئی کا جن اوپر الزام ہییا جواس میں ملوث ہے ان کو تو رعایت نہیں دی جائے گی
شعیب شاہین
تو وہ جیل میں ہے نا وہ تو گرفتار ہیں وہ تو جیل میں ہیں یا کسی کے خلاف جو بھی کچھ ہے قانون کے مطابق پروسیڈ کریں لیکن یہ کہنا کہ آپ کو جلسے کی اجازت ہائی کورٹ کے آرڈر سے ملی اس کے باوجود کیا کہا انہوں نے انہوں نے کہا جی جن جس پارٹی کا کرمنل ریکارڈ ہے اس کو الائو نہیں کریں گے یہ محسن نقوی کے الفاظ ہیں اور ایک دن پہلے جو اشتہاری مجرم تھا اس کو وہاں کا سی سی پی او سیلوٹ کر رہا ہے سٹیٹ گیسٹ کا درجہ دے کے اس کی بائیومیٹرک ویریفکیشن وہاں ہو رہی ہے اور یو کے میں جو ہائی کمشنر ہیںیو کے میں جو ہائی کمشنر ہے اس وقت تک تو وہ اشتہاری مجرم تھا نا وہاں تو پروٹیکٹو بیل بھی نہیں ہوئی تھی اشتہاری مجرم تھا چار سال سے اشتہاری مجرم تھا ریاست کا ایک نوکر کیسے اسے سیلوٹ کر رہا ہے کیسے اسے پروٹوکول دے رہا ہے
پارس جہانزیب
سر آپ کی جو سینٹرل لیڈرشپ ہے وہ کہاں ہے آپ کو جلسے کی اجازت مل بھی جائے تو عمر ایوب صاحب جلسے کو لیڈ کریں گے سر وہ تو سپریم کورٹ میں پیش نہیں ہوسکتے
شعیب شاہین
یہ اب آپ کا مسئلہ تو نہیں نا کہ ہمیں الائو تو کریں
پارس جہانزیب
تو آپ بتائیں تو سہی آپ کا مسئلہ ہے تو ہم یہی پوچھ رہے آپ سے
شعیب شاہین
میں جائوں گا آپ کا ہمارا ورکر جائے گا ہم سب جائیں گے بات یہ نہیں ہے بات یہ ہے کہ جو آپ کا ایک قانون کے مطابق ایک چیز ہے پروسیڈنگز ہیں قانون کا مطابق ہمیں موقع دیں آپ ایک کارنر میٹنگ جو بند دیوار چار دیواری کے اندر ہیں ان کو اٹھا کے جیلوں میں بند کر دیا جو مظاہرہ بچوں نے کیا لڑکوں نے کیا فلسطین کے لیے پریس کلب کے بعد اسلام آباد کی بات کر رہا ہوں اور پشاور میں ہر جگہ پہ ان کو اٹھا کے جیلوں میں بند کر دیا اگر یہ طرز عمل اپ کا ہوگا اس جبر اور خوف کی فضا میں مجھے بتا دیں ایک سب سے بڑی پارٹی کو اگر آپ اس طرح کرش کرنے کے لیے ہر مشینری استعمال کریں گے فورس استعمال کریں گے آپ اس کو وقت سے پہلے متنازعہ کر دیں گے اس الیکشن کی کریڈیبلٹی کیا ہوگی
پارس جہانزیب
عامر الیاس صاحب نے صاحب الیکشن کی بات ہو رہی ہے الیکشن مہمز کی بات ہو رہی ہے جلسوں کی بات ہو رہی ہے آپ کو لگتا ہے کہ الیکشن کمیشن کل سپریم کورٹ میں اپنی رپورٹ جمع کرا دے گا اور اگلے ہفتے جو ہے وہ الیکشن کی تاریخ بھی آ جائے گی اور یہ جو 28 جنوری 2024 کو الیکشن ہونے کی خبریں دی ہیں کہ اس حد تک درست ہیں
عامر الیاس رانا
سردیکھیں دو تین چیزیں ہیں جو میں نے بڑی تفصیل سے سنی ہیں جی کہ الیکشن کمیشن دو نومبر کو سپریم کورٹ کے سامنے واضح موقف لائے گا ایک تو کل رپورٹ جمع ہوگی اور میرا اندازہ ہے کہ اب سپریم کورٹ ان سے ڈیٹ لے گی کہ آپ شیڈول بعد میں دیجئے گا آپ ڈیٹ دے دیں تاکہ لوگوں کو کلیئر ہو جائے وہ 28 جنوری ہے وہ تین فروری ہے وہ نو فروری ہے جو بھی ڈیٹ ہوگی وہ سامنے ہے میرا خیال ہے سپریم کورٹ ڈیٹ انائونس الیکشن کمیشن سے لے کے کرا دے گی کیونکہ جو کچھ طہرتر م ن اللہ صاحب نے اور چیف جسٹس نے اس دن کہا اور جو سوال اٹھایا وہ شعیب شاہین صاحب کو بولنا چاہیے کہ آرڈر آف دا کورٹ کہاں ہے جب ججز یہ بات کرتے ہیں نا کہ 90 دن کے لیے آرڈر اف دا کورٹ جو ہونا چاہیے تھا کیونکہ وہ بینچ تحلیل ہوتا رہا بنتا رہا تین چار چار سات جو بھی تقسیم ہوتی رہی اس کا سوال دوبارہ آگیا ہے اور اب سپریم کورٹ طے کر دے گی اور ڈیٹ میرا خیال ہے آجائے گی جو اپ نے ابتدا میں وہ طوفان کا تہیہ بنایا تھا اور جو 16 ماہ کی ابتداء بتائی ہاں جی میں نے وہ تاکہ وہ پوری چیزیں تو آئیں گی
پارس جہانزیب
نہیں وہ توسوال ہونا تھا لیکن آپ بات کرنا چاہ رہے ہیں تو کریں پلیز
عامر الیاس رانا
میں اسی لیے کہہ رہا ہوں کہ وہ آپ کو یاد ہوگا ایک محکمہ زراعت ایجاد ہوا تھا پچھلے الیکشن میں سرتا پا چیئرمین نیب ہوتے تھے نا وہ ایک پریس ریلیز جاری کیا کرتے تھے پھر وہاں پہ میحکمہ زراعت کے لوگ پہنچا کرتے تھے اور اتفاق سے وہ ترین صاحب کے گھر پہ پہنچا کرتے تھے اسلام آباد میں وہاں سے وہ وی ایٹ میں بیٹھ کے خان صاحب کے گھر بنی گالہ میں پہنچا کرتے تھے اور اور وہ پی ٹی آئی کا مفلر گلے میں ڈالا کرتے تھے اپ اور ہم کہیں دور نہیں گئے یہ بھوٹا نہیں ہوئے تھے
شعیب شاہین
آج کل محکمہ زراعت کا نام کیا ہے رانا صاحب سے ایک ایڈیشنل کوسچن ہے آپ سے
عامر الیاس رانا
شعیب شاہین صاحب میں سارے سوالوں کا جواب دوں گا لیکن میں نے آپ دونوں تینوں کی گفتگو سنی ہے مجھے بات کر لینے دیں پریشان نہ ہوں
شعیب شاہین
نہیں نہیں پریشان نہیں میں نے کہا ایک سوال آپ سے اضافی کرلیں آپ کو بات کرنے میں آسانی رہے گی
عامر الیاس رانا
نہ نہ وہ جب چونکہ وہ گنوایا نہ چکے پیٹرول150 سو پہ تھا وہ فلانا اتنے پہ تھا ریٹ تھا وہ پھر ریٹ وہ پھر نواز شریف میں بھی ٹھیک گنوائے نا کہ جب محکمہ زراعت متحرک ہو رہا تھا 17 میں 16 میں پانامہ ، ڈان لیکس اور پھر وہ دھرنے 14 کے وہ جو پاکستان پہ چڑھائے گئے وہ کسی پارٹی پہ نہیں چڑھائے گئے ان کا نتیجہ یہ ہوا کہ ایک وزیراعظم بنا لاڈلا بنا کے اور اس نے پوری دنیا کے ساتھ جو آئی ایم ایف کا معاہدہ کیا تھا پاکستان کی طرف سے ود ڈرے کیا اس کو توڑا وہ جو ڈیڑھ سو روپے کا پٹرول آپ کو یاد ا رہا ہے وہ وہ تھا جب آئی ایم ایف سے توڑ کے ریٹ کم کیا گیا بجلی کا ریٹ جو آپ کو یاد آرہا ہے وہ وہ ہے جو آئی ایم ایف سے ریٹ توڑ کے یعنی عالمی برادری سے آپ ایک معاہدہ کریں اور پرسنل گینز کے لیے آپ کو سمجھ ا جائے کہ اب میرے ہاتھ سے نکل گئی ہر چیز محکمہ ذرات سمیت ہاتھ سمیت ہر چیز چلی گئی تو اب اپ ان چیزوں کیجیے
یہ بڑی اچھی بات ہوتی ہے تاکہ لوگوں کو یہ پتہ لگے کہ وہ الیکشن پاکستان میں تھا وہ بھوٹان میں نہیں 16 مہینے کی مہنگائی ہے ہم نے 16 مہینے میں ایک دن بھی یہ نہیں کہا کہ شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے بہت اچھا کیا اپ کے پروگرام میں بھی میں نے ہمیشہ کہا کہ اسحاق ڈار صاحب کو ان کا تکبر لے ڈوبا یا کہا یا نہیں کہا میں نے کہا کہ ان کے جو لفظ تھے وہ ان کے گلے پڑ گئے تکبر اللہ کی ذات کو زیب دیتا ہے کسی شخص کو نہیں دیتا
پارس جہانزیب
میاں صاحب کو 2017ء والی کارکردگی سے باہر آنا چاہئیے نا اب 16ماہ کی بات کیوں نہیں کرتے عامر الیا س رانا صاحب اس کا بھی تو جواب دینا ہے انہوں نے2013ء اور 2017ء میں ہی گھومتے رہنا ہے ؟ اب حالات تبدیل ہوچکے ہیں سر
عامر الیاس رانا
میں بھی تو آگیا ہوں میں 2016 پہ ہی تو آیا ہوں میں تو 16 مہینے پہ آیا ہوں آگے نکل کے آئے ہیں میاں صاحب آگئے ہیں میاں صاحب اس اسی طرح آئے ہیں پارس میاں صاحب اسی طرح آئے ہیں جس طرح پی ٹی آئی ساڑھے تین سال کی وفاقی اور ساڑھے نو سال کی کے پی گورنمنٹ پہ کوئی بات نہیں کرتی وہ کہتی ہے یہ میر جعفر تھے یہ میر صادق تھے ہم نے یہ کر دیا ہم نے وہ کر دیا وہ ڈیم نہیں بناتے کہ کے پی میں کتنے بنائے یونیورسٹی ہاسپٹل نہیں بتاتے کہ ہم نے کیا کارکردگیاں کی ہم موروثی سیاست نہیں کرتے وہ برکی صاحب جو یو کے سے امریکہ سے بیٹھ کے پورا کے پی چلا رہے تھے یہ سیاسی جماعتوں کا وطیرہ ہوتا ہے جو اس کو اچھا لگے گا وہ کرے گا مجھے اور آپ کو وہ بات کرنی چاہیے جو حق اور سچ ہے یہ اپنے نعرے لگائیں نواز شریف لگائیں یہ جو مرضی لگائیں ہمیں اگر ہم آئی ایم ایف کی ڈیل کو توڑنے کو نہ گنیں اور کہیں کہ جی شہباز شریف نے ظلم کیا کیونکہ پاکستان کو اگر نہ بچایا جاتا تو بالکل تباہی ہو جانی تھی ایک سال سے پی ٹی آئی پیشن گوئیاں کررہی تھی سری لنکا بنا رہی تھی
پارس جہانزیب
چلیں اب آگے بڑھنا ہے نا اب سر نون لیگ جو ہے وہ الیکشن کمیشن سے الیکشن کی تاریخ کیوں نہیں مانگ رہی وہ عدالت کے بعد باہر میاں صاحب سے کسی نے سوال بھی کیا تو انہوں نے کہا پہلے ہم مقدمات تو بھگتالیں تو یہی وجہ ہے یا پھر عوام کی ناراضگی کا کوئی ڈر ہے خوف ہے یا وہ سمجھ رہے ہیں کہ اس مرتبہ عوام بھی جو 16 ماہ کی کارکردگی جس کا جس کی آپ بات کر رہے ہیں وہ میاں صاحب کے اس شعر کا جواب دینے کے لیے تیار بیٹھے ہیں میں پھر کہہ رہی ہوں کہ
بیٹھے ہیں ہم تہہہ طوفان کئے ہوئے…….
عامر الیاس رانا
دیکھیں نواز شریف نے دبئی میں اس سوال کا جواب دیا جب ان سے پوچھا گیا میں بھی وہاں موجود تھا اور انہوں نے کہا کہ ہم الیکشن کمیشن کے فیصلے کا انتظار کریں گے یعنی انہوں نے اپنے بھائی کی گورنمنٹ کو بھی انڈورس کیا ان کے فیصلے کو بھی مولانا بھی شامل تھے جس میں پیپلز پارٹی بھی شامل تھی کہ الیکشن چار مہینے ہوں گے انہوں نے کہا کہ ڈیٹ بھی وہی دے گا اور ہم اسے مانیں گے میاں صاحب کو کیا جلدی پڑی ہوئی ہے جن کو اتنی جلدی سے اس وقت انصاف دیا گیا اسٹیبلشمنٹ نے عدلیہ نے مل کے جو پاکستان کے قانون میں نہیں تھا انکو کو سزا ان کو پانامہ سے اقامہ،اقامہ سے بلیک لاء ڈکشنری سے سزا دی وہ کیوں میری اور آپ کی آکے بات کریں گے
پارس جہانزیب
ساری سیاسی جماعتیں چیخیں مار رہی ہیں کہ الیکشن کی تاریخ دی جائے آپ کہہ رہے کہ میاں صاحب کو کیوں جلدی پڑی ہوئی ہے؟؟
عامر الیاس رانا
کیوں میری اور آپ کی بات کریں گے انہوں نے اپنے اوپر بات کرنی ہے کہ جی مجھ سے جو سوال کیے آج آپ کو اور ہمیں سب کو جلدی سے سات سال بعد چھ سال بعد انصاف ہوتا ہوا نظر آرہا ہے آپ اور ہم کیوں بھولتے ہیں جسٹس شوکت عزیز صدیقی کو میں اور آپ کیوں بھولتے ہیں جب ایک جج نے پنڈی بار میں جاکر ایک گواہی دی کہ میرے ساتھ کیا ہو رہا تھا آپ اس طرح کا انصاف نہیں بیچ سکتے کہ آج نواز شریف کو بہت جلدی جلدی مل رہا ہے چیزوں کو بیلنس کرنا پڑے گا پھر جواب اور سوال ہوگا
پارس جہانزیب
اسی پہ بات کرتے ہیں یہی اعتراض ہے شعیب شاہین صاحب کا جو یہ مسلسل بات کر رہے ہیں کہ جی اعتراضات نے یہی ہے کہ فیصلے جلدی جلدی ہو رہے ہیں لیکن فردوس صاحبہ
فردوس عاشق اعوان
مجھے بڑا اچھا لگ رہا ہے کہ آج پہلے آتے ہیں میں نے پوچھا کہ پی ایم ایل این کو کون رپریزنٹ کر رہا ہے تو مجھے خوشی ہوئی کہ ایک تیر سے دو شکار چل رہے ہیں تو ہمیں ہمارے بھائی نے کمی محسوس نہیں ہونے دی کہ ان کا نمائندگی کرتے ہوئے بڑی اچھی نمائندگی کی
پارس جہانزیب
اسی لیے جب اپ آئی تھی سٹوڈیو میں تو مسکرائیں تھی آپ عامر الیاس رانا صاحب کو دیکھ کر
فردوس عاشق اوان
میں اس لیے مسکرائی تھی کہ آج جو ہے ایک ٹکٹ میں دو ے مز ے تو بات یہ ہے کہ میاں صاحب یقینا ایک سیاسی مورچے کے اوپر ایک اپنی نام سے بننے والی جماعت جو ہے پی ایم ایل این ان کے ایکٹنگ کیپٹن ہیں اور ان کا اس وقت سیاسی گرائونڈ میں آنا ایک اچھا شگون ہے لیکن کسی نے بھی میاں صاحب کو یہ اس قوم نے 25 کروڑ عوام نے لائسنس نہیں دیا کہ آپ سیاسی گرائونڈ میں ائیں لیکن پاکستان کے آئین اور قانون کو گھر کی لونڈی بنا کے اپنے تابع کر کے آئیں کیونکہ اس ملک کے اندر شخصیات اور اداروں میں تو اس وقت دلچسپ صورتحال چل رہی ہے کہ یہ ادارے جو ہیں یہ ان طاقتور شخصیات کو اس طرح سے قانون کے مطابق کرنے میں ناکام رہے
پارس جہانزیب
میں آپ کی بات سمجھوں کہ میاں صاحب نے جو سرپرائزز دیئیے آکر آپ اتنے سارے سرپرائزز کی امید نہیں کر رہی تھی
فردوس عاشق اعوان
دیکھیں ہم یہ سمجھتے ہیں کہ کوئی بھی سیاسی کھلاڑی ہے نا کوئی بھی شخص جو سیاست کرتا ہے وہ یہ دیکھتا ہے کہ پبلک پرسیپشن کیا ہے لوگ کیا کہتے ہیں لوگ کیا سمجھیں گے یہی کام انہوں نے کرنا تھا نا تو ہمیں قطعا کوئی اعتراض نہ ہوتا وہ اس عدالت کے اندر بعد میں گئے ہیں نا وہ سزا معطل کروائی ہے نہ انہوں نے وہ سزا معطل ہونی تھی وہ اگر آتے ہی وہاں چلے جاتے وہ اس کی معطلی کروا کے پبلک کے سامنے جاتے ہیں عوام کی عدالت میں جانے سے پہلے انہیں قانون کی عدالت میں اگر جاتے تو ان سے ان کا سیاسی قد بڑھتا لوگوں کا آپ کی عدلیہ پہ اعتماد آتا اور لوگ یہ سمجھتے کہ اس ملک میں رول آف لا ہے اس ملک کا قانون جو ہے طاقتور کو بھی وہ اپنے تابع کر سکتا ہے جب میاں صاحب نے ایئرپورٹ پہ بائیو میٹرکس دیے تو اس ملک کے اندر جو ہے وہ کمزور اور طاقتور کے اندر جو پہلے سے جاری جنگ تھی وہ اور زیادہ جو ہے وہ اس کو خلیج پیدا ہوئی
پارس جہانزیب
یہ بتا دیں کہ میاں صاحب کے ساتھ پہلے غلط ہوا اور اب درست ہو رہا ہے یا پہلے جو ہیں ان کے ساتھ درست ہوا اور اب غلط ہو رہا ہے
فردوس عاشق اعوان
دیکھیں میاں صاحب کے ساتھ پہلے غلط ہوا تو تب بھی اس کے تانے بانے اور اس کے ساتھ جڑے جتنے بھی محرکات ہیں اس میں یقینا میاں صاحب خود بھی شامل ہیں اور ان کی ٹیم بھی شامل ہے ایسے نہیں ہو سکتا کہ انجانے میں انہونی ہو جائے آپ ٹھیک کر رہے ہو سب کچھ ایز پردی لا ء اینڈ رولز ہو رہا ہو ایک دم سے کچھ غلط ہو جائے
پارس جہانزیب
وہ تو لگ رہا ہے کہ پہلے غلط ہوا اور اب
فردوس عاشق اعوان
دیکھیں وہ غلط اور صحیح کا تعین عدالتوں نے کرنا ہے انہوں نے کرنا ہے جن کو اس کام کے لیے چنا گیا جن کو اس کام کی تنخواہ ملتی ہے اور جو اس قوم کو جواب سے دہ ہیں دیکھیں ظلم جو ہے وہ قانون اگر کسی پہ ظلم کرتا ہے تو قانون کو اس عوامی کٹہرے کے اندر اپنے دامن پہ لگے جو دھبے ہیں ان کو صاف کرنا ہوگا نا کہ وہ پہلے غلط تھے یا اب غلط ہے اب دونوں میں سے یہ وہ ابہام ہیں جو قوم جو ہے اس وقت حیران و ششدر ہے
پارس جہانزیب
ایک اور سوال اور وہ یہ وہ نیب کے بارے نیب کے کردار کو کیسے دیکھ رہی ہیں وہ پہلے ٹھیک تھا یا اب غلط ہے
فردوش عاشق اعوان
اس اس بات کا جواب جو ہے وہ نیب کا جو رول رہا کبھی بھی پاکستان کا جو ایک سٹرکچرل گورننس میکنزم ہے اس کے ساتھ میچنگ نہیں رہاکنٹراڈکٹیرا اس کے اندر یہ ابہام جو تھے وہ کس نے دور کرنے تھے میاں صاحب کو دو تہائی ملتی رہی اکثریت تین دفعہ ملی میاں صاحب وہ ریفارمز لے آتے ہم لوگ اقتدار میں رہے ساڑھے تین سال ٹھیک ہے کوئی ریفارمز سب نے بھول جاتا ہے طاقت کے نشے میں
پارس جہانزیب
نیب پہلے درست تھا کہ وہ انکوائری سٹیج پہ ہی کئی ماہ گرفتار کر کے رکھتا تھا یا اب ٹھیک ہے کیا وہ ریفرنسدینے کا تکلف بھی نہیں کر رہا چونکہ وہ ممکن ہی نہیں ہے
فردوس عاشق اعوان
نیب ورسر میچ ہے یاست دانوں کا یا ایگزیکٹو کا میرا یہ پوائنٹ آف ویو ہے کہ اس ملک کے اندر احتساب جو ہے اس وقت تک یقینی نہیں بنا سکتا بنایا جا سکتا جب تک آپ کا سیاستدان اور بیوروکریسی کا گٹھ جوڑنا توڑا جائے جب تک وہ گٹھ جوڑ سلامت رہے گا یہ احتساب کا دائرہ کار بے سود رہے گا
پارس جہانزیب
میاں صاحب نے آنے سے پہلے بھی احتساب کی بات کی تھی پانچ شخصیات کے نام بھی لیے تھے وہ تو بالکل وہاں پہ تو سناٹا چھا گیا بات ہی نہیں کی تو احتساب کی میرے خیال سے کچھ مخصوص وقت میں ہم بات کرتے ہیں اس کے بعد ہم
فردوش عاشق اعوان
اس میں صرف اس وقت پی ایم ایل این کا ایک کنفیوز بیانیہ چل رہا ہے سٹیٹ اوے فرنٹ فٹ پہ ا کے وہ کس کو للکارنا چاہتے ہیں ان کا ٹارگٹ کیا مہنگائی ہے بے روزگاری ہے اس ملک کے اندر جو ہے وہ اسٹیبلشمنٹ ہے یا جو عدلیہ ہے وہ کیا کیا چاہ رہے ہیں ابھی تک وہ صرف ان کا فوکس ہے کہ وہ اپنے سر نیواں کر کے اپنے کیسز جو ہیں ان سے ریلیز اور اپنے آپ کو اگزینوریٹ کریں اور پھرکھل کے پھر اس کے بعد وہ میدان میں آئے جو ان کا مزاج کے حوالے سے میں بتاتی ہوں وہ اس وقت فکس میچ کے ساتھ تو چل سکتے ہیں لیکن جونہی ان کو وہ ساری
پارس جہانزیب
کبھی یہ 2018 میں ہوتی ہے کبھی 2023 میں ہوتی ہے ہم تو دارالوں میں گھوم کے نہیںتھک رہے
بریک کے بعد
پارس جہانزیب
شعیب شاہین صاحب آپ کو معلوم ہے نا کہ میاں صاحب نے اتے ہی اور شعر پڑھا جس کا آج ہم نے پروگرام میں بھی بڑا ذکر کیا کہ
غالب ہمیں نہ چھیڑ کے پھر جوش اشک سے
بیٹھے ہیں ہم تہیہ طوفان کئے ہوئے
تو کہیں آپ کو ایسا تو نہیں لگتا کہ نیب اس شیر کے ڈر سے ہی پیچھے ہٹ گیا ہے
شعیب شاہین
ان کو کہیں نواز شریف صاحب کو کہ اس شیر کی تشریح ذرا خود اپنے پچھلے ماضی کے پولیٹیکل کردار پہ بھی دیکھ لیں میں اس تشریح پہ آنے سے پہلے صرف ایک بات کا جواب دے دوں رانا صاحب کا جو فرما رہے تھے 2017 سے باہر نہیں نکل رہے جو 16 مہینوں کو بھی انہوں نے ایکسیپٹ کر لیا تو وہ جو بیانیہ بتا رہے تھے اور جو کمپیریزن کر رہے تھے وہ اپنے بھائی کی حکومت کے ساتھ کر رہے تھے اور یہ کہنا کہ نہیں جناب آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ توڑ دیا پی ٹی آئی نے تو بھائی تو پھر مفتاح اسماعیل تین مہینے بعد کیسے
پارس جہانزیب
کہتے ہیں سر پی ٹی ائی کی وجہ سے ہوا تھا میاں صاحب نے بھی یہی کہا
شعیب شاہین
سن لیں نا اب مجھے یہ بتا دیں مفتا ح اسماعیل یہ تو آئے کس ایجنڈا پی ون پوائنٹ اایجنڈا پہ آئے تھے نا مہنگائی مکا ئومارچ مہنگائی مکا ئومارچ کے لیے ان کے پاس پورا ایجنڈا تھا نا کہ جی ہم تجربہ کار ہیں ہیں کیا کہا تھا ہم تجربہ کار تھے پی ٹی آئی والے غیر تجربہ کار ہیں اس لیے ان سے ملک نہیں سنبھالا جا رہا ہم ا رہے ہیں اور آپ کو ایسے ریلیف دیں گے اور ڈیڑھ سو روپے جب پٹرول ہوتا ہے تو ہمارے دل کو کچھ ہوتا ہے وہ ان کے سٹیٹمنٹ ہیںاور ان کے دل کو کچھ ایسا ہوا کہ ڈیڑھ سو والا پٹرول سوا تین سو روپے پہ پہنچا دیا ان کے دل کو کچھ ایسا ہوا کہ ڈالر 170 روپے سے اٹھا کر کے جو ساڑھے تین روپے پہ لے گئے ان کو دل کو کچھ ایسا ہوا کہ 6.ون پرسنٹ ایک کی جی ڈی پی کو اٹھا کر کے لے گئے کہاں مائنس پنٹ تی پرسنٹ اس پہ لے گئے اب ان کے دل کو کچھ ایسا ہوا کہ 24 بلین ڈالر کے ریزرو کو اٹھا کر کے جو کچھ تباہی مچائی انہوں نے وہ سب آپ کے سامنے اور اس کے ساتھ
پارس جہانزیب
ڈیفالٹ سے بچایا پاکستان کو یہ نہیں دیکھ رہے آپ
شعیب شاہین
ڈیفالٹ والی بات پہ تمام انڈیکیٹرز انٹرنیشنل انڈیکیٹرز اٹھائیں زیرو پرسنٹ سے فائیو پرسنٹ چانس آف ڈیفالٹ تھا ان کے اپنے دور اقتدار میں کوئی ایک پروگرام مجھے بتا دو مارچ اپریل سے پہلے کا ڈیفالٹ کی بات کسی نے کی ہو تمام انٹرنیشنل انڈیکیٹر
پارس جہانزیب
آئی ایم ایف سے معاہدہ ٹوتا نا تو ڈیفالٹ کا چانس زیادہ بڑھ گیا
شعیب شاہین
تمام انٹرنیشنل انڈیکیٹرز کے مطابق زیرو سے فا پرسنٹ چانس ان کے خواجہ آصف کہتے ہیں ہم ڈیفالٹ کر چکے ہیں اب الٹے سیدھے جو کچھ ہوئے ہیں
پارس جہانزیب
یہ بھی تو بتائیں نا فروری سے پہلے کی بات اپ کریں جب ائی ایم ایف معاہدہ نہیں ٹوٹا تھا
شعیب شاہین
میڈم میں اس وقت کی بات کر رہا ہوں مارچ اور اپریل کی بات کر رہا ہوں بڑھتا چلا گیا تو ان کے زمانے اپریل میں تو یہ آگئے تھے 9 اپریل کو اور انہوں نے کب بڑھایا پیٹرول دو مہینے کے بعد بڑھایا پتہ ہے نا آپ کو دو مہینے تک کہا کہ نہیں ہم عوام تک یہ شفٹ نہیں کریں گے ہم مہنگائی ختم کرنے آئے ہیں تو کرتے ہیں نا بات یہ ہے کہ کدھر 16 مہینے اور کدھر ساڑھے تین سال اور ذرا اچھا 16 روپے یونٹ تھا بجلی کا آج ستر روپے میں پہنچ گیا اور جو ظلم انہوں نے ڈھائے ہیں لوگ بھول گئے ہیں کیا یہ سمجھتے ہیں اچھا اب آتے ہیں آپ کے سوال کی طرف آپ مجھے بتائیں کون سا سوال تھا سوری میںبھول
پارس جہانزیب
نیب کا سوال کیا تھا کہ کیا وہ جو میاں صاحب شعر پڑھتے ہیں اس کی قوت سے ڈر کے پیچھے ہٹ گیا ہیں
شعیب شاہین
اب میںنواز شریف صاحب اور شعر اور آپ کا سوال اب نواز شریف صاحب جو ایک ڈیلر آدمی ہوتا ہے وہ کبھی لیڈر ہو سکتا ہے جو بندہ پی ایم ایل مسلم لیگ جونیجو گروپ کے بطن سے پیدا کر کے جنرل جیلانی اور ساتھ کون تھے وہ ضیا الحق جس نے کہا میری عمر لگ جائے عمر لگ گئی ان کو سن لیں نا عمر لگ گئی
پارس جہانزیب
ڈیل کرکے آئے ہیں وہ
شعیب شاہین
تو آپ کا کیا خیال ہے کون کہہ رہا ہے کہ ڈیل نہیں کی
پارس جہانزیب
کیا پتا ہے ڈیل کر کے گئے بھی ہوں
شعیب شاہین
تو وہ توخواجہ آصف نے کہا ہے ڈیل کر کے گئے تھے
پارس جہانزیب
کیا ایسا کمال ہے کہ ہر صورتحال میں میاں صاحب کی ڈیل بن جاتی ہے ان کے ساتھ ڈیل ہو جاتی ہے چاہے پی ٹی آئی کی حکومت ہو چاہے نگران حکومت ہو
شعیب شاہین
دیکھیں پارس ایڈمٹڈ فیکٹس نیڈ ٹو بی پروڈ یہ لا ء کا پرنسپل ہے ایڈویٹڈ فیکٹس نیڈ ٹو بی پروڈ مجھے بتائیں جب مشرف سے ڈیل کر کے گئے تھے کیا کہا ڈیل کر کے 20 سال 10 سال کے لیے چلے گئے جب واپس ائے ہیں ڈیل کر کے آئے اور سپریم کورٹ کو جھوٹ بولا کہ جی ہم پانچ سال کے لیے ڈیل کی تھی جب معاہدہ آیا وہ 10 سال کی ڈیل تھی
پارس جہانزیب
وہ بھی سعودی عرب سامنے لے کر آیا تھا نابعد میں یہ بتا نہیں رہے تھے ٹھیک ہے
شعیب شاہین
صورتحال اب آپ کے سامنے ہے اب آپ والی موجودہ ڈیل کے بارے میں خواجہ آصف کی سٹیٹمنٹ اٹھا لیں مریم نواز کہتی ہے نہیں وہ بیمار نہیں تھے تو کس لیے گئے تھے کس کی ڈیل کے ساتھ گئے تھے اچھا واپس جب آئے ہیں مجھے بتا دیں کیا ریاستی ادارے باندی بن کے جس طرح ان کے سامنے کھڑے ہوئے ہیں یہ ڈیل نہیں تو اور ہوتی کیا ہے
پارس جہانزیب
سر کیا آپ اس لیے کہہ رہے ہیں کہ جو ان کو ضمانت دی آپ کو اس پہ بھی اعتراض ہے جو ان کی اپیل بحال ہوئی ہیں اپ کو اس پہ بھی اعتراض ہے آپ کہتے ہیں وہ بھی غلط ہے کہ وہ اپنی عدم حاضری کا کوئی ریزن نہیں دے سکتے
شعیب شاہین
دیکھیں بڑا مختصر پہلی ایک بات صرف ایک بات پہلی بات تو یہ ہے کہ پاکستان کی تاریخ میں مجرم کو کبھی پروٹیکٹر بیل نہیں ملا کرتی یہ سپریم کورٹ کے فیصلے ہیں نمبر ون نمبر ٹو اس کو ایک مجرم کو سب سے پہلے جیل میں جانا تھاتیسری بات یہ ہے کہ پراسیکیوٹر بغیر نوٹس کیے بن بلائے کس کپیسٹی میں وہاں کھڑا تھا چوتھی بات مجھے یہ ہے کہ وہ جج صاحب نے کوئی ریزن پوچھے بغیر صرف یہ کہ دیا کہ چونکہ نیب کہہ رہا ہے آپ کا ملزم ہے آپ کو گرفتاری مطلوب ہے وہ اس کاتو ملزم ہی نہیں ہے وہ تو ریاست کا مجرم ہے
پارس جہانزیب
عامر الیاس رانا صاحب ذرا جواب دیں اور دیکھا کہ جب اسلام آباد ہائی کورٹ میں نواز شریف صاحب کی اپیلیں بحال ہوئی نا تو اپ نے اس وقت ایک ٹویٹ کیا کہ کبھی خوشی کبھی غم یہ بات ، غم خوشی میں تبدیل ہوا ہے ان کا یہ کتنا عرصے تک برقرار رہے گا آپ کے خیال میں یا اب یہ غم ہمیشہ کے لیے ختم ہو گیا ہے
عامر الیاس رانا
دیکھیں ہمارا کام ہے حالات پہ تبصرہ کرنا اور جو ہمارا دل کرے جیسے محترمہ فردوس عاشق اعوان صاحبہ کا دل کیا کہ مجھے انہوں نے پی ایم ایل این کی ترجمانی پہ لگا دیا اگر کوئی شخص نہ بیٹھا ہو تو میرا کام ہے جو فیکٹس ہیں وہ بتا دوں اچھے لگے یا برے لگے میں ان کی ذات پہ تبصرہ کرنا ہی نہیں چاہتا ہمارا بڑا اچھا تعلق ہے ورنہ وہ پھڈے میں بدل جائے گا مجھے دو تین چیزیں بتانی ہیں جب نواز شریف اشتہاری ہوئے تو کیا وہ شعیب شاہین صاحب کے آرڈر پہ ہوئے تھے جب نواز شریف صاحب کو جیل کی گئی کیا وہ شعیب شاہین صاحب کے آرڈر پہ ہوئے تھے جب ان کی ضمانت ہوئی تو کیا وہ شعیب شاہین صاحب نے کی تھی یا یہ ایڈمٹڈ فیکٹس ہیں کہ یہ سارے کام عدالتوں نے کیے چاہے وہ احتساب عدالت نے کئے وہ سپریم کورٹ نے کیئے یا ہائی کورٹ نے کی ہے کیا یہ ایڈمٹڈ فیکٹس نہیں ہیں نواز شریف نے گھر سے تو کوئی روب کار نہیں نکالی ان کو عدالتوں نے دی تو جا کے غصہ وہاں پہ نکالیں یہ تبصرہ جو ہے نا بڑا آسان ہوتا ہے ان کے لیے بھائی جب ان کو قانون سے ہٹ کے سزا دی جائے گی تو لوگ بات کریں گے کریں گے کہ اس وقت سہولت کاری تھی یا اب انصاف ہوتا ہوا نظر آ رہا ہے کہ ایک شخص کو صرف یہ طے کر لیا گیا کہ ایک کو لانا ہے اور ایک کو گھر بھیجنا ہے تو یہ آپ کیسے کہتے ہیں اس وقت ایڈمٹڈ فیکٹس کہاں تھے جب فرانزک آڈٹ کے لیے ایک بہشتی زیور کی کتاب لکھ دی گئی آصف سعید کھوسہ صاحب کی طرف سے جو یو کے میں مان لیا گیا کہ فرانزک آڈٹ ٹھیک ہے ویڈیو کا وہ کیا گیا کہ جب اپیل نواز شریف کی آئے گی تب آپ نے فیکٹس پہ جانا ہے کہ وہ ویڈیو اور ارشد ملک کیس کا فیصلہ کرنا ہے کیوں روکا سپریم کورٹ نے ہائی کورٹس کو فیصلہ کرنے سے آپ نے ہائی کورٹ کے جج کو مانیٹرنگ جج نہیں بنایا جب آپ اس طرح کی حرکتیں کریں گے تو لوگ جواب دیں گے اپ کو سنبھل کے جانا چاہیے کہ ہر چیز اپ کی مرضی کے مطابق نہیں ہو سکتی انہوں نے صبر کیا انہوں نے نو مئی نہیں کیا وہ کہتے رہے پانچ معزز لوگ انہوں نے دو جرنیلوں کے نام جا کے کہاں لیے یو کے میں پھر دوسری دفعہ بھی یو کے میں لیے ہر روز میرے اور آپ کے میڈیا کے کہنے پہ نہیں کرتے وہ ان میں سے ایک جرنیل کا ایک بڑے جرنیل کے ساتھ ایک بڑے جرنیل کی بیٹی کی شادی بہت موجود تھے دونوں نے ہاتھ نہیں ملایایہ بھی آپ چیک کرلجئے گا کہ معاملہ اچھے نہیں رہے جو نہیں تھے وہ نہیں ہیں اچھے اور آپ کو نظر ائے گا کہ جس کو وہ باندی بنا کے کہہ رہے ہیں ان لوگوں نے باندھ کے بھیجا اور کس کی منظوری سے عمران خان کی منظوری سے کیوں بھیجا لندن میں وہ واحد آدمی ہوں جس نے پلیٹلس کا بیانیہ نہیں بیچا جس نے کہا کہ اڑن کھٹولا آئے گا اور نواز شریف کو باہر لے جائے گا اور نواز شریف جس دن جہاز پہ چڑھا اس دن آپ کے وزیراعظم عمران خان صاحب دل کے اور خون کے انسو روئے اور بتایا ان کے ذہن میں نہیں ا رہا تھا وہ یاسمین راشد صاحب بھی بک گئی ،فردوس عاشق صاحبہ بھی بک گئیں ارے بھائی یہ بڑے مزے کی باتیں ہیں آپ کو یہ دیکھنا چاہیے آپ عدالتوں پہ ایک وقت کا الزام لگاتے ہیں کیا نواز شریف بغیر عدالت کی ضمانت لیے پاکستان میں لینڈ کیا اس کے بعد بائیو میٹرک نادرا کی کی پہنچی ہائی کورٹ کی نہیں پہنچی وہاں ججز نے بیٹھ کے انتظار نہیں کیا پورے دو دو درجن ضمانتیں نہیں دیں
پارس جہانزیب
اچھا سر یہ بتا دیں مسلم لیگ نون کا پورا ٹریک ریکارڈ آپ کے سامنے ہے مجھے آپ کا کبھی خوشی کبھی غم والا ٹویٹ بڑا اچھا لگا تو میں یہ کہہ رہی ہوں کہ یہ ادھے درجن سے زیادہ دفعہ تو یہ کبھی خوشی کبھی غم والا جو
سنیریو ہے یہ مسلم لیگ نون کے لئے آکے گزر چکا ہے ان کے لیے کیونکہ وہ کہا جاتا ہے میاں صاحب کو ہر کچھ عرصے کے بعد وہ سول سپرامیسی کا بھوت چڑھ جاتا ہے تو اس دفعہ تو ایسا کچھ نہیں ہوگا نا سر کیا خیال ہے یہ نہ ہونا کہ چوتھی بار وزیراعظم نے پھر مدت مکمل نہ ہو اور سزائیں مکمل کر رہے ہوں
عامر الیاس رانا
نواز شریف نہیں بدلیں گے نواز شریف نہیں بدلیں گے وہ کبھی بھی نہیں بدلیں گے یہ بات آپ ذہن میں رکھ لیں میں ان کے آنے سے پہلے بھی کہتا تھا میں نے ان کی تقریر کا بھی کہا تھا کہ وہ اس طرح کی بات کریں گے ہم جن کو ملتے ہیں ہم ان سے بات کرتے ہیں سمجھتے ہیں وقت آئے گا اس نے پاکستان کے لیے کام کیا
فردوس عاشق اعوان
بات یہ ہے کہ بہت اچھی نمائندگی کی میرے بھائی نے اور میں ان کو فل مارکس اور کریڈٹ دیتی ہوں کہ یہ حقائق سے آگاہ ہے اور اسلام آباد کے اندر ہوتے ہوئے یاانکی یا ایک
عامر الیاس رانا
آپ پارس مجھے ایک فقرہ کہنے دیں دوبارہ
فردوس عاشق اعوان
نہیں نہیں ابھی آپ کی باری ختم ہو گئی ہے ابھی اس کے بعد کہہ لیجیے گا نا میری بات ختم کرنے دیں
عامر الیاس رانا
چونکہ آپ نے دوبارہ گفتگو شروع کر دی اور میری ذات سے کی آب مجھے اجازت دیں کہآپ نے پیپلزپارٹی میں کس کی نمائندگی کی ، ق لیگ میں کس کی نمائندگی کی ،آپ نے پی ٹی آئی میں کس کی نمائندگی کی آپ آئی پی پی میں کس کی نمائندگی کررہی ہیں ؟؟