لاہور(ای پی آئی )قومی ٹیم کے نئے چیف سلیکٹر وہاب ریاض نے 20 نومبر کو ایک پریس کانفرنس میں آسٹریلیا کے دورے کے لیے 18 رکنی اسکواڈ کا اعلان کرتے ہوئے حارث رؤف کو ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے سے انکار پر تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔
جس کے بعد کئی سابق کرکٹرز کے علاوہ شائقین کی جانب سے بھی تنقید کی جا رہی تھی جس پر فاسٹ بولر حارث رؤف اپنے اوپر ہونے والی شدید تنقید پر خاصے پریشان ہیں۔
30 سالہ کرکٹر جس نے 4 سال قبل اپنے بین الاقوامی کیرئیر کا آغاز کیا تھا، ہر طرف سے ہونے والی غیر منصفانہ تنقید سے پریشان اور مایوس ہوگئے ہیں۔
حارث رؤف کے قریبی ذرائع نے بتایا ہے کہ وہ ٹیسٹ کرکٹ دوبارہ شروع کرنے کے لیے ذہنی اور جسمانی لحاظ سے بہترین حالت میں رہنا چاہتے ہیں۔
خاندانی ذرائع نے فاسٹ بولر کے حوالے سے کہا ‘حارث بھارت میں ہونے والے ورلڈکپ کے دوران پاکستانی فاسٹ بآولرز پر تنقید کرنے والوں سے بہت ناراض ہیں، وہ لوگ جو کرکٹ کے بارے میں شاید ہی جانتے ہوں وہ بھی ان کی فارم پر تنقید کر رہے ہیں اور ورلڈکپ کے میچوں کے دوران ان کی مسلسل وکٹیں نہ لینے پر سوالات اٹھا رہے ہیں۔
حارث کے قریبی ذرائع کے مطابق ‘ایک فاسٹ بولر کو ذہنی طور پر فٹ اور بڑے وقت کی کرکٹ کے لیے تیار ہونا ضروری ہے، حارث رؤف کا ماننا ہے کہ وہ ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے کے لیے جسمانی اور ذہنی طور پر صحیح حالت میں نہیں ہیں جہاں آپ کو پورے 5 دن چوکنا رہنا ہوتا ہے۔
ذرائع نے کہا کہ حارث کا خیال تھا کہ انہیں ٹیسٹ اور دیگر بین الاقوامی ٹورنامنٹس کے لیے جسمانی اور ذہنی طور پر تیار رہنے کے لیے کھیل کے مختصر ورژن (ٹی ٹوئنٹی) پر توجہ دینی چاہیے، اسی لیے انہوں نے صرف ٹی ٹوئنٹی کھیلنے پر توجہ مرکوز کرلی ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل پاکستان کرکٹ بورڈ نے کہا تھا کہ دورہ آسٹریلیا سے انکار کرنے والے قومی ٹیم کے فاسٹ بولر حارث رؤف کے خلاف کوئی انتقامی کارروائی نہیں کی جائے گی۔