کراچی(ای پی آئی )اعدادوشمار کے مطابق نومبر 2023کے مہینے میں سیمنٹ کی مقامی فروخت 3.862ملین ٹن کے مقابلے میں 3.262ملین ٹن رہی جو 15.53فیصد کمی کو ظاہر کرتی ہے۔نومبر 2023میں سیمنٹ کی فروخت 2.12فیصد کمی سے 3.924ملین ٹن رہی جبکہ گزشتہ سال نومبر میں 4.0099ملین ٹن سیمنٹ فروخت کی گئی تھی۔

اس دوران سیمنٹ کی ایکسپورٹ میں 348.29فیصد کا نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور نومبر 2023میں سیمنٹ کی ایکسپورٹ گزشتہ سال نومبر کی ایک لاکھ 47ہزار 757ٹن کے مقابلے میں 6لاکھ 62ہزار 374 ٹن رہی۔
رواں مالی سال کے پہلے پانچ ماہ کے دوران سیمنٹ کی مجموعی فروخت (بشمول مقامی و ایکسپورٹ) 19.816ملین ٹن رہی جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ کی 17.883ملین ٹن فروخت سے 10.81فیصد زائد رہی۔اس عرصہ میں سیمنٹ کی مقامی فروخت 16.354ملین ٹن کے مقابلے میں 2.04فیصد اضافہ سے 16.688ملین ٹن رہی۔

جولائی تا نومبر 2023کے دوران سیمنٹ کی ایکسپورٹ 104.60فیصد اضافہ سے 3.129ملین ٹن رہی جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ میں 1.529ملین ٹن رہی تھی۔ آل پاکستان سیمنٹ مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے ترجمان کے مطابق اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت کے بغیر یکم نومبر سے ایکسل لوڈ پر عمل درآمد کرایا جارہا ہے۔

اس اقدام سے سیمنٹ اور کوئلہ و دیگر خام مال کی نقل و حمل کے اخراجات پر نمایاں اثر پڑے گا۔ یہ صورتحال افراط زر کے دباؤ کو بڑھانے کا سبب بنے گی جس سے سیمنٹ کی لاگت میں دہرے ہندوں میں اضافہ کا امکان ہے۔

ترجمان نے حکومت پر زور دیا کہ ایکسل لوڈ پر اگلے دو تین سال کے عرصہ میں مرحلہ وار عمل درآمد کیا جائے۔ ایکسل لوڈ کی پابندی سے ٹرکوں کی قلت کا سامنا کرنا ہے جو مارکیٹ میں سپلائی میں تعطل کا سبب بنے گا اور ایکسپورٹ بھی متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔