سابق وزیر اعظم بے نظیربھٹوملک میں اپنے دور میں فرقہ واریت کے خلاف مشن پر بھی گامزن رہیں اور نیک خواہشات کا پیغام بھجواتے ہوئے اہلسنت و الجماعت کی قیادت مولانااعظم طارق اعظم،علامہ ضیا الرحمان فاروقی سے دوران جیل اسیری بلاوسطہ رابطہ کیا اور مشن میں کافی حد تک سرخروئی ملی ۔
ان کاوشوں پر قوم نے سکھ کا سانس لیا اور بی بی کو زبردست پیزرائی ملی۔معروف دینی جماعتوں کو پیپلزپارٹی کی چیئرپرسن مذہبی ہم آہنگی کے لئے ان کاوشوں کی قدر وقیمت کا اندازہ تھا یہی وجہ ہے کہ بعض سرکردہ رہنما ان کی حکومتوں میں اتحادی بھی رہے ۔ یہ اہم رودادکچھ اس طرح ہے کہ سابق وزیراعظم محترمہ بے نظیر بھٹو کی 17ویں برسی کے موقع پر پارلیمینٹ ہاؤس کی جامع مسجد میں نمازجمعہ کے اجتماع میں زبردست خراج عقیدت پیش کیا گیا۔
خطیب مولانا احمدالرحمان نے شاندار الفاظ میں دینی حلقوں کے لئے اس وقت کی پی پی قائد کی جہد مسلسل کو اجاگر کیا اورملک میں فرقہ وارانہ فسادات پر قابوپانے کے لئے بے نظیربھٹوکی کاوشوں کا غیر معمولی طور پر تذکرہ کرتے ہوئے امام خطیب پارلیمان نے انکشاف کیا انھیں قائدپیپلزپارٹی نے ملاقات کے لئے مدعوکیا میں اس وقت خطیب پاک سیکرٹریٹ تھا ۔
سابق وزیراعظم اس دور میں فرقہ وارانہ فسادات پر انتہائی پریشان تھیں اور اس معاملے پر بے نظیربھٹوشہید نے مجھ سے رائے طلب کی اورخیرسگالی کے پیغام کے ساتھ مجھے سابقہ وزیراعظم نے اہلسنت الجماعت کے ممتازقائدین مولانا اعظم طارق اور علامہ ضیا الرحمان فاروقی سے جیل میں ملاقات کی ہدایت کی بے نظیر بھٹو نے ملاقات میں اپنے صدمات کا بھی تذکرہ کیا تھا اور کہا تھا کہ تسلسل سے خاندان کے افراد کے جنازے اٹھا اٹھا کر اندر سے ٹوٹ چکی ہوں 19سال میں والد ذوالفقارعلی بھٹوکی شہادت کا صدمہ جھیلا بھائیوں کے جنازوں اٹھے۔
وزیراعظم کی حثیت سے جو بھی دکھائی دیتی ہوں لیکن میں بہت دکھی ہوں ۔شہید بی بی انتہائی افسردہ ہوگئیں تھیں اور مجھے ہدایت کہ ملک میں فرقہ وارانہ فسادات میں لوگ مارے جارہے ہیں اس پر قابوپانے کے لئے ہر ممکن اقدامات کے لئے تیار بس میرا پیغام پہنچا دیں ۔خطیب نے بی بی کی برسی کے موقع پر نمازجمعہ کے اجتماع میں مزید تفصیلات سے آگاہ کیا کہ محترمہ بے نظر بھٹوکی ہدایت پر جیل میں اہلسنت الجماعت کے متذکرہ قیادت سے ملاقات کی ۔ انھیں اُس وقت کی وزیراعظم کے سرکاری پیغام سے آگاہ کیا ۔
انھوں نے بھی تجاویز سے آگاہ کیا اور قائدپیپلزپارٹی کو ان سے من و عن آگاہ کردیا بے نظیربھٹو شہید کی ان کاوشوں سے ملک میں مذہبی ہم آہنگی کو فروغ ملا ۔ برسی کے موقع پر بے نظیر بھٹوکے اہلسنت قومی شہرت کے اہم علما کرام سے رابطوں جیل میں ان کے لئے نیک تمناؤں کے اظہار کی تفصیلات سامنے آئی ہیں ۔
تجزیہ نگاروں کا خیال ہے کہ اس صورتحال سے یقیناً پیپلزپارٹی کی موجودہ قیادت کے لئے بھی سبق ہے کہ مدراس کی مقبول قیادت کے لئے بانی پارٹی سمیت پہلی چیئرپرسن کے دلوں میں انتہائی قدرتھی ۔ شراب پر قانونی پابندی اور قادیانیوں کو آئینی طورغیرمسلم قرار دینے جیسے اقدامات سنہری الفاظ میں تاریخ کا حصہ ہیں اور اس حوالے سے ملک بھر کے عوام بالخصوص دینی حلقوں میںپیپلزپارٹی کی قیادت کو پزیرائی ملی جواباً خیرسگالی کا اظہار کیا گیا۔