اسلام آباد۔(محمداکرم عابد)قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی بین الصوبائی رابطہ نے پاکستان فٹبال فیڈریشن کے انتخابات سمیت دیگر معاملات پر نامکمل بریفنگ کو مستردکرتے ہوئے انتظامیہ کو تمام ریکارڈ پیش کرنے کی حتمی مہلت دے دی ۔پندرہ دنوں تک تمام معاملات سے تحریری طور پر متعلقہ وزارت کو آگاہ کرنے کی ہدایت کی گئی ۔
چیئرمین کمیٹی اور ارکان نے فیڈریشن کے معاملات پر اظہار تشویش کرتے ہوئے انتباہ کیا ہے کہ پارلیمان کو کھیلوں کے معاملات پر نگرانی کا مکمل اختیار حاصل ہے ہر صورت شفافیت کو یقینی بنانا ہے کوئی دھوکہ دہی ثابت ہونے پر قانونی کاروائی کے بیان پر قائم ہیں ۔
قائمہ کمیٹی بین الصوبائی رابطہ کا اجلاس جمعہ چیئرمین سردارثناءاللہ مستی خیل کی صدارت میں پارلیمینٹ ہاوس میں ہوا ۔پاکستان فٹبال فیڈریشن کی انتظامیہ ایک بار پھر کمیٹی کو اپنے معاملات پر تسلی بخش جوابات میں ناکام رہی کمیٹی نے اظہار برہمی کرتے ہوئے بریفنگ پر عدم اطمیان کیا ہے ۔ نامکمل بریفنگ لینے سے انکارکردیا گیا ۔
اجلاس کے بعد اس نامہ نگار سے بات چیت کرتے ہوئے سردارثناءاللہ مستی خیل نے کہا کہفٹبال فیڈریشن کو ایک اور موقع دیا ہے اپنے معاملات میں شفافیت لائے جس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جاسکتا ۔ انھوں نے کہا کہ فیڈریشن کے ضلعی و صوبائی سطح پر انتخابات کے بارے میں شکایات تھیں شفافیت کو یقینی نہیں بنایا گیا اور میرٹ پر نہیں ہوئے اور کچھ لوگوں کو انھوں نے انتخابات میں حصہ لینے سے روک دیا تھا اس بارے میں بریفنگ تھی مگر وہ مطئمن نہ کرسکے تھے۔
فیفا نے جو نارملائزیشن کمیٹی بنائی ہے ان کے چئیرمین بیرون ملک ہیں کمیٹی کے ممبر آئے اور ڈائریکٹر آئے تھے مگر وہ بھی کمیٹی کو مطمئن نہ کرسکے ۔انھیں پندرہ دنوں کا اور موقع دیا ہے ۔ مکمل تیاری کرکے آئیں کیسے انتخابات کروائے ایمپائر کس کو کھڑا کیا کیا طریقہ کار اختیار کیا فیفا نے انتخابات کے لئے کتنا وقت دیا تھا سب کچھ سے آگاہ کریں ۔آئین کیا ہے مگر وہ کمیٹی کو خاطر خواہ مطمئن نہ کرسکے جس پر اجلاس ہم نے ملتوی کردیا عدم اطمینان کا اظہار کیا گیا ہے ۔
انھوں نے کہا کہ جس فیڈریشن کا فراڈ ثابت ہوئے اس کے لئے ازخودقانونی کاروائی کے اعلان پر قائم ہوں شفافیت پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوسکتا بڑی سے بڑی رکاو¿ٹوں کا پھلانگ جائیں گے ۔سفارش کو تسلیم نہیں کریں گے ملک میں کھیلوں کے فروغ کے لئے حقیقی اندازمیں دیانتداری سے اپنی کوشش جاری رکھیں گے ۔وزارت کامکمل تعاون حاصل ہے قائمہ کمیٹی بہت بڑا ادارہ ہے سارے پاکستان کا نمائندہ فورم ہے کیونکہ اس میں ملک بھر سے نمائندگی ہے یہ وزارت پر بھی اور متعلقہ فیڈریشنز پر بھی نگران فورم ہے ہم کھیلوں کی تمام فیڈریشنز کے حسابات سمیت تمام معاملات کو چیک کرسکتے ہیں۔
انھیں کہا گیا ہے کہ انتخابی دستاویزات حسابات آئین پندرہ جنوری تک فراہم کردیں ۔قبل ازیں کمیٹی نے پاکستان فٹبال فیڈریشن کی جانب سے حالیہ انتخابات کے حوالے سے ایجنڈے پر جامع پریزنٹیشن دینے میں ناکافی تیاری پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے پی ایف ایف کو کمیٹی کو جامع اور بہتر تیاری کے ساتھ 15 دن کے اندر بریفنگ پیش کرنے کی ہدایت کی۔
کمیٹی نے پی ایف ایف اور پاکستان اسپورٹس بورڈ کو اگلے اجلاس سے کم از کم تین دن پہلے بریفنگ/ ورکنگ پیپرز جمع کرانے کی ہدایت کی۔ فٹبال فیڈریشن (پی ایف ایف) کو آئندہ بریفنگ میں ووٹرز کی اہلیت، انتخابات کے دوران پی ایف ایف کی جانب سے پابندی کا شکار افراد یا اداروں کی اپیلوں پر کیے گئے فیصلے، اور سپریم کورٹ کے احکامات کی تفصیلات شامل کی بھی ہدایت کی۔
کمیٹی نے پاکستان کبڈی فیڈریشن (پی کے ایف) کے صدر کو اگلے کمیٹی اجلاس میں اپنی حاضری کو یقینی بنانے کی ہدایت کی۔اجلاس میں انجم عقیل خان، سردار محمد یعقوب خان ناصر، محمد اقبال خان، سید سمیع اللہ، اور شائستہ خان اور سیکریٹری آئی پی سی، ممبر نارملائزیشن کمیٹی، سیکریٹری جنرل کبڈی فیڈریشن، اور وزارت و متعلقہ محکموں کے دیگر حکام نے شرکت کی۔