اسلام آباد(محمداکرم عابد) قائمقام چیئرمین سینیٹ سیدال خان ناصرنے اسلام آباد میں صحافیوں کے ساتھ ایک اہم بیٹھک میںڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے چیمبرکی پراسرارحالت کا حیران کن تذکرہ کیا ہے اور ازراہ تفنن کہا کہ اس گھٹن کے ماحول پر میں نے چیئرمین سینیٹ سےکہہ دیا کہ اعجازچوہدری کے پروڈکشن آرڈرجاری ہوتے رہیں گے، اس پہلے میرے ،، پروڈکشن آرڈرجاری کرنے کی ضرورت ہے یعنی چیمبر کے اس گھٹن کے ماحول سے نجات ملے ۔ پراسرارماحول تھا جھاڑیا ں اُگی تھیں،صوفے سیاہ رنگ کے ،یہ مقام پارلیمان کے لئے اجنبی اجنبی سے لگتا تھا تنہائی کے یہ عالم تھا کہ شاید دن میں کوئی ادھر کا رخ کرتا ہو باہر کے منظر سے محروم رکھنے کے لئے شیشوں پر بھی پردے شاہراہ دستور آنکھوں سے اوجھل۔ کوئی عجب منظر تھا۔
اس غیررسمی بات چیت میں سینیٹر سیدال خان ناصرنے کہا کہ اپنے پروڈکشن آرڈر کی معصوم اپیل کارگرثابت ہوئی اندازہی ایسا تھا میری بات چیئرمین سینیٹ فوری سمجھ گئے چیمبر کے رنگ ہی بدل گئے شایان شان خوبصورت ماحول ،چہل پہل گہماگہمی یہی تو ہم چاہتے تھے کم خرچ بالانشین کے مصداق اب ایک نیا چیمبر ۔ بلوچستان سے کوئی بھی آئے میرا مہمان۔ لاجز الاٹمنٹ کے میرٹ پر فیصلے کئے اور تعمیر مرمت اور نئے لاجز کا ٹائم فریم دے چکے ہیں ۔ سیاسی حالات پر انھوں نے کہا کہ سب شراکت داروں کی زمہ داری ہے کہ جمہور کے اس نظام کے استحکام میں اپنا کردار ادا کریں ۔ کوئی کسی خوش فہمی میں نہ رہے اب کوئی سیاسی غلطی کی گنجائش نہیں ہے ۔ سیاسی پوسٹمارٹم ہوگا ۔ حکومت اپوزیشن سب جوابدہ۔سب کو گھنگالا جائے گا۔ معاشی استحکام پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا فخر ہے کہ میں ایک سیاسی کارکن ہوں پارٹی قائد نوازشریف نے امید سے زیادہ عزت دی ۔
انھوں نے کہا کہوزیراعظم میاں شہاز شریف کی قیادت میں ملک ترقی کی جانب گامزن ہے، ملک معاشی طور پر مستحکم اور سفارتی میدان میں کامیابیاں حاصل کر رہا ہے، قائمقام چئیرمین سینیٹ نے کہا کہ صدر مملکت اصف علی زرداری کا دورہ چین بھی دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی میدان میں نیا سنگ میل ہوگا،سیاست اور انتشار میں فرق ہے، سیاست سب کا حق ہے لیکن اس کے لئے بھی اپنی حدود میں رہنا ہوگا، سینیٹ سیکرٹریٹ کا مزیدعوامی رنگ نظر آئے گابراہ راست رابطہ رہے گا ۔
قائمقام چئیرمین سینیٹ سینیٹر سیدال خان ناصرنے پاک فوج کی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قربانیاں کسی سے ڈھکی چھپی بات نہیں، استحکام اجتماعی زمہ داری ہے ،سیاست کو ریاست پر ترجیح نہیں دینی چاہیئے، داخلی اور خارجی طور پر ملک مالی استحکام کی طرف گامزن ہے، اپوزیشن اگر ایوان اور کمیٹیوں میں اپنا کردار ادا کرے تو عوام کے لئے بہتر ہوگا، موجودہ حکومت کے اتحاد میں افہمام و تفہیم سے معاملات کو اگے بڑھایا جا رہا ہے، پرتکلف ظہرانہ بھی شرکاءکے اعزازمیں دیا گیا ۔