ملک میں دفاع وطن کے لئے قومی اور عوامی اسمبلیاں جاری ہیں ۔ دینی جماعتوں کی کال پر ملک بھر میں عزم پاکستان،دفاع طن ،زندہ باد پاکستان کے عنوان سے ریلیاں نکالی گئیں جب کہ ان عوامی اسمبلیوں کو ملک کے نمائندہ فورم اجتماعی دانش گاہ قومی اسمبلی کی جانب سے بھر پور قومی اتحاد و اتفاق کا پیغام دیا جارہا ہے یعنی قومی اور عوامی اسمبلیاں مکمل طورپر بھارتی جارحیت کے خلاف پاک فوج کے شانہ بشانہ ہیں ۔
ان عوامی آوازوں کو دنیا کی بھرپور توجہ حاصل ہورہی ہے ۔ اور پاکستان اقوام عالم کو یہ باور کروانے میں کامیاب رہا ہے کہ وہ امن کا بیانیہ رکھتا ہے ۔ تاہم قومی اسمبلی میں واضح کردیا گیا ہے کہ امن کو پاکستان کی کمزوری ہرگز نہ تصور کیا جائے ،وفاقی وزیرقانون نزیراعظم تارڑنے دوٹوک انتباہ کیا ہے کہ جوچھیڑے گا گھُس کر ماریں گے ۔ خون کے ایک ایک قطرے کا جواب لیا جارہا ہے اور لیا جائے گا ۔
دوسری طرف عوامی اسمبلیوں میں پاکستانی پرچموں کی بہار تھی اگرچہ دینی جماعتوں کی جانب سے دفاع وطن کے یوم عزم کی کال دینی جماعتوں جے یوآئی(ف) اور جماعت اسلامی کی طرف سے دی گئیں تاہم کارکنوں نے پارٹی کی بجائے سبزہلالی پرچم تھام رکھے تھے اور قومی یکجہتی کا بھرپورمظاہرہ کیا گیا ۔
قومی اسمبلی میں عزم کیا گیا کہ وطن کا فرض باقی ہے قرض ابھی باقی ہے ۔ پاکستان تحریک انصاف کی طرف سے اجلاس کے حوالے سے بھرپورجوش وخروش کا مظاہرہ کیا جارہا ہے ۔ اسد قیصر ،زرتاج گل ،شہریارآفریدی،ثنا اللہ مستی خیل دیگر نے آل پارٹیز کانفرنس کے مطالبے کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ شیر پنچرے میں ہے ۔ آزاد کردیں اس شیر کی دھاڑ سے دشمن پر جو دھاک بیٹھے گی دنیا حیران رہ جائے گی شیر کو دھاڑنے دیں کئی گنا زیادہ حوصلوں میں اضافہ ہوگا ۔ اور جنگ ہتھیاروں سے نہیں بلند حوصلے جیت کی نوید لے کر آتے ہیں ۔
ان کاکہنا تھا کہ عمران خان کو رہا کردیں ۔ نریندرمودی اگر راھول گاندی کے پاس چل کر جاسکتا ہے تو شہبازشریف عمران خان سے رابطہ کرے اے پی سی کا اعلان کیا جائے گا دنیا پاکستان کا غیر معمولی قومی جوش وخروش کا منظر دیکھے گی ۔ اختلافی بیانات کا دونوں اسمبلیوں میں دوردور تک کوئی ،تصورتاثر شائبہ تک نہیں ۔
وفاقی وزیرقانون نے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے غیر معمولی فیصلوں سے بھی آگاہی دی اور کہا کہ اعلی قیادت نے فوجی سپہ سالار کو ہرقسم کا مکمل اختیار دیا ہے کہ ممکنہ بھارتی جارحیت کا کب کیسے کہاں جواب دینا وہ فیصلے کرے گی ۔ پاکستان کے چین سمیت دیگر دوست ممالک فولادی ساتھی ثابت ہوئے ہیں ۔ اگرچہ جنگی جواب ناگزیر ہوتا ہے تاہم اس کے لئے دانش مندی سے حکمت عملی کو بھی مدنظر رکھنا پڑتا ہے قوم نے فوج کے شانہ بشانہ کے عزم کے ساتھ حق ادا کردیا ہے ۔ پی ٹی آئی کو بات چیت کی پیش کش پر قائم ہیں وزیراعظم اپوزیشن کے پاس چل کر جانے کو تیار ہیں ۔ ہمیں اس بارے ان کی جانب سے آگاہی چاہیے ۔
ایوان میں سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان بھی بھارت پر خوب گرجے برسے اور کہا کہ ہم سب دفاع وطن کے لئے تیار ہیں ۔ ایوان میں نئی بات یہ سننے کو ملی کہ قومی اتحادواتفاق کی اس فضا میں اب سیاسی ہم آہنگی کے حوالے سے پیش رفت ہونی چاہیے پی ٹی آئی نئے بیانیہ کے ساتھ سامنے آئی ہے کہ ماضی کی تلخیوں کا فراموش کو فراموش کرنے کو تیار ہیں ۔
تجزیہ نگاروں کے مطابق پی ٹی آئی غیر اعلانیہ طور پر حکومت کی جانب دوستی کا ہاتھ بڑھاتے دکھائی دے رہی ہے ،یہی اچھا وقت ہے کہ سیاسی استحکام کی جانب قدم اٹھیں ۔ بہاولپور ڈیرہ غازی خان ،ڈیرہ اسماعیل خان سمیت دیگر سرائیکی علاقوں سے تعلق رکھنے والے ارکان نہ بھی دفاع وطن کے معاملے پر زبردست طریقے سے حق نمائندگی اداکیا ۔
ناقدین کا کہنا ہے سابق وزیراعظم نوازشریف پر اس وقت نظریں لگی ہیں ۔ سیاسی قیدیوں کی رہائی کے مطالبہ کی یقیناً بازگشت انھوں نے بھی سنی ہوگی ۔ جاری سیاسی بندوبست کی آئینی مدت کے بارے میں اپوزیشن کے حلقوں میں مثبت سوچ کا اظہار کیا جارہا ہے سرگوشیوں میں اس حوالے سے بہت کچھ کہا جارہا ہے ،اچھی بات یہ ہے کہ اپوزیشن کی جانب سے غیرمشروط تعاون کا عندیہ دیا جارہا ہے ۔ برملا اس بارے میں تجاویز پیش کی جارہی ہیں کوئی ایسا دن نہیں گزرتا جب تعاون کابیانیہ نہ دہرایا گیا ۔
نظریں نوازشریف پر مرکوزہیں کب وہ بھائی کو سیاسی ہم آہنگی سے متعلق ایسی ہدایت جاری کرتے ہیں کہ سیاست جمہوریت پارلیمان کے لئے ہوا کا تازہ جھونکے کے مصداق ہو ۔ سب غصہ چھور دیں ویسے اس حوالے سے شہراقتدارکے سیاسی مقتدرحلقوں میں سیاسی ہم آہنگی کی تجاویز کے حوالے سے نرم کے جزبات پائے جاتے برف کسی وقت پگھل سکتی ہے ۔ سب نظریں دامن مارگلہ کی طرف،جس کے دامن میں فیصلہ سازی کے ایوان واقع ہیں ۔