شہراقتدار میں پاک بھارت ہاٹ لائن پر رابطوں کی بحالی پر ملے جلے ردعمل کا اظہار کیا جارہا ہے تاہم سفارتی حلقوں نے جنگ کے بادل چھٹنے پر سکھ کا سانس لیا ہے ۔سب کو سرپرائز مل گیا کہ جب کوئی ہمیں چھیڑے گا گھس کے ماریں گے ۔خیال ظاہر کیا گیا ہے کہ مسئلہ کشمیر کو عالمی برادری کی بھرپور توجہ مل گئی ہے۔
دوسری طرف قومی اسمبلی کا ایوان دفاع وطن سے متعلق غیر معمولی صلاحیت کے مظاہرے پر پاک فوج کے لئے اظہار تشکرکی جذبات کی عکاسی کررہا ہے ۔پاکستان کی مسلح افواج کے حق میں پہلی بار اس طرح کی جمہوری پارلیمانی وفاقی تہنیتی قراردادمنظور کی گئی جوکہ عوامی اعتماد سے متعلق دیرپااثرات کی حامل ہے.
اس حوالے سے بعض تجزیہ نگاروں نے ملی جلی رائے کا اظہار بھی کیا ہے کہ پارلیمان کے ذریعے یقیناًیہ قومی اعتمادپاک فوج کے لئے ایک ورثہ کی حثیت رکھتا ہے ۔ اور اسے تاریخ دان نظر اندازنہیں کرسکیں،ساتھ یہ بھی کہا گیا ہے کہ بھارتی اشتعال انگیزی پربھی بے رحم تاریخی نشتر چلیں گے۔ ارکان نے جہاں فتح کی مبارکباد دی ہے وہاں تمام صورتحال سے باقاعدگی سے پارلیمان کو آگاہ کرنے خصوصی امریکہ رابطوں اور اس معاملے میں اس کے کردار کی تفصیلات کے بارے میں اعتمادمیں لینے کا مطالبہ کیا گیا ہے ۔
وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑنے پارلیمان میں عوامی احساسات کی زبردست نمائندگی کی۔ اور بار بار واضح کیا کہ ایوان کے ہر رکن کا مشکور ہوں کہ آپ نے یک زبان ہو کر اپنے دشمن کو للکارا اور واضح پیغام دیا کہ ہم ایک ہے،قومی یکجہتی کی بات ہورہی ہے تو سیاسی اہم آہنگی کی بھی بات ہونی چاہئے،سیاست ایک دوسرے کو گھسیٹنے کا نام نہیں ہے،نیشنل سکیورٹی کمیٹی کے فیصلوں سے قوم کو مکمل طور پر آگاہ کیا گیا ۔جنگ ہمیشہ جوش جذبے کے ساتھ حکمت سے لڑی جاتی ہے۔بھارت نے اسرائیل کے ڈرونز کو استعمال کیا، وہ اپنے ٹارگٹس تک نہیں پہنچ سکے۔بھارت نے اپنے فوجیوں کی لاشیں اٹھائی ہیں۔جواب میں بھی کمی نہیں ہوگیاپاکستان نے اپنا مقدمہ دنیا کے سامنے بڑے اچھے انداز میں پیش کیا۔
پہلگام واقعے کے بعد پاکستان نے اقوام عالم کے سامنے اپنے اپنا مقدمہ رکھا۔ہم دوست ممالک کے مشکور ہیں جنہوں نے بھائیوں کی طرح ہمارا ساتھ دیا۔چاہے چین ہو، ترکیہ ہو یا سعودی عرب ہو۔۔بھارت کے ٹکڑے ہوں گے اور اس قصائی کی وجہ سے ہوں گے،خون کے ایک ایک قطرے کا حساب لیا جارہا ہے اور لیا جائے گا۔ ناقدین کے مطابق سفارتی حلقوں نے تیزی سے تبدیل ہوتی صورتحال پر جہاں اظہار اطمینا ن کیا جارہا ہے وہیں امن کے لئے مزید کاوشوں بھر پورتعاون کے خیرسگالی کے پیغامات بھجوائے جارہے ہیں ۔
یقیناًپاکستان کی عالمی پزیرائی سب کے اتحاد واتفاق کی فضا کے لئے اپنا اپنا حصہ ڈالنے سے حاصل ہوئی اب امریکہ سے رابطوں کی تفصیلات سے آگاہی کا بھی پارلیمان منتظر ہے ۔ پاک بھارت مختصر المدتی اس جنگ کے حوالے سے اصل حقائق سے قوم کو لمحہ بہ لمحہ آگاہ رکھنے پر پارلیمان میں میڈیا کا بھی شکریہ اداکیا گیا ہے ۔اب مرحلہ یہ ہے اس قومی اتحاد واتفاق کی فضا کو برقراررکھنا اصل چیلنج ہے اس کے لئے تجزیہ نگار متفق ہیں کہ وزیراعظم شہبازشریف کو اپنے اعلان کے مطابق اپوزیشن لیڈر کے پاس جانا چاہیے آئندہ کی قومی دفاعی حکمت عملی کے بارے میں ممکنہ حد تک انھیں اعتمادمیں لیا جائے اور ان کی تجاویز سے متعلقہ دفاعی حلقوں بشمول مقتدرقوتوں کو آگاہ کرنا چاہیئے ۔
قومی یکجہتی کو نہ ٹونے دیں یہی دامن مارگلہ میں عوامی آوازوں کی بازگشت تھی ۔جبکہ پاک فوج کی پارلیمان میں غیر معمولی پزیرائی سے متعلق قرار داد کا متن یہ کہ ایوان پاکستان کی آرمڈ فورسز کو پاکستان کی خودمختاری اور سالمیت کی حفاظت پر خراج تحسین پیش کرتا ہے۔ ایوان بھارتی حملوں میں شہید ہونے والے بہادروں کو خراج عقیدت پیش کرتا ہے۔ پاکستان کی حمایت پر دوست ممالک سے اظہار تشکرکرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ایوان پاکستان کے عالمی امن اور استحکام کے لئے غیر متزلزل عزم کی حمایت کرتا ہے۔ ایوان جموں و کشمیر کے مسئلے کا کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کے لئے حکام سے عالمی سطح پر کوششیں کرنے کا مطالبہ کرتا ہے۔