اسلام آباد(پارلیمانی ڈائری محمداکرم عابد)
بعض ناقدین اس امر سے متفق ہیں کوئی دن جاتا ہے جب اپوزیشن کسی نہ کسی مشکل صورتحال سے دوچار نہ ہوئی ہو اور اس کے لئے بڑی دیدہ دلیری سے موجودہ جمہوری کندھے دستیاب ہیں اسی انتظام کی وجہ سے حکمرانوں کی دنیا میں قدروقیمت ان کی شنوائی پذیرائی ملتی ہے،ایسے میں بانی پاکستان تحریک انصاف نے جمہوری نظام کی ساکھ کو اپنے نشانہ پر لے لیا۔
پاکستان میں یکطرفہ جمہوری راگ الاپا جارہا ہے کیونکہ اس وقت ملک اپوزیشن لیڈرز سے محروم ہے جبکہ جمہوری پارلیمانی نظام میں اپوزیشن کو متبادل حکومت تصور کیا جاتا ہے بعض ممالک میں اپوزیشن متبادل کابینہ بھی تشکیل دیتی ہے۔اپوزیشن لیڈر متبادل وزیراعظم تصور کیا جاتا ہے ÷
بانی پی ٹی آئی کے قریبی حلقوں کے مطابق ساری جماعت کو دیوار سے لگانے کی کوشش کی جارہی ہے، اپوزیشن لیڈرز کو برطرف کرکے جیلوں میں ڈال دیا گیا ہے ۔ایسے میں نظام کے بینفشریز(مستفیدگندگان) کو بے نقاب کرنے کا مبینہ منصوبہ بنا ہے ،اور موقف اختیار کیا گیا ہے کہ اس ظلم کے نظام کو کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا نظام سے متعلق آئینہ دکھا یا جائے گا اسی تناظر میں قومی کی قائمہ کمیٹیوں کے سربراہی سے پی ٹی آئی ارکان مستعفی ہوچکے ہیں.
عمران خان نے سینیٹ میں پارٹی ارکان کو کمیٹیوں کی سربراہی رکنیت سے مستعفی ہونے کا بڑ احکم دے دیا ہے بعض ارکان استعفے لے کر پارلیمان پہنچ گئے ہیں۔ پی ٹی آئی حلقوں کا بینانیہ نمائشی جمہوری نظام مکمل طور پر بے نقاب کیا جائے گا۔ کیونکہ کندھے اس کے اسکے استعمال ہورہے ہیں اور حقیقی آزادی کی جدوجہد ہرصورت جاری رہے گی۔سینیٹ کمیٹیوں سے استعفوں کا باضابطہ اعلان کردیا گیا ہے۔
علیمہ خان کو اس کے علاوہ پارٹی کے لئے مزید سننسی خیزہدایات سے آگاہ کیا گیا ہے ۔خیبرپختونخواحکومت سے متعلق سوچ بچار ہورہی ہے ۔ ناقدین کاکہنا ہے کہ ملک کا استحکام مضبوط جمہوری نظام آئینی حکمرانی سے وابستہ ہے کہیں کوئی غلطیاں ہوئی ہیں تو سب بشمول ادارے مبینہ ادارے انا کے خول سے باہر آئیں ،نظام سوالیہ نشانہ بن گیا تو دنیا کیسے اعتبار کرے گی اس وقت اہمیت توآوازپارلیمان اور سیاستدانوں کو ملتی ہے کم لکھے کو بہت کچھ جانیں، ساکھ کا معاملہ ہے عوامی اعتمادمتذلزل ہوگا ۔
بینفشریزکو اپنی بات منوانے کے لئے مشکلات بلکہ انکار کی صورتحال کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے کہ ملک میں اپوزیشن کہاں ہے یکطرفہ نظام کو جمہوری بندوبست کہنے کو کون تیار ہوگا ایسا کہنا ہے بعض تجز یہ نگاروں کا ،وقت تو ہے ورنہ ہاتھ ملتے رہ جاوگے غلطیاں بانجھ نہیں ہوتیں،بانی چیئرمین پی ٹی آئی نظام کے حوالے سے پیش قدمی کا لائحہ عمل لئے بیٹھے ہیں ۔