بیرسٹرگوہرکا اسپیکر ایازصادق کوانکار، محمداکرم عابد، پارلیمانی ڈائری

قومی اسمبلی کے اسپیکر سردارایازصادق اور اپوزیشن کی بڑی جماعت پی ٹی آئی کے درمیان تعلقات کارمیں آئے روزسردمہری آتی جارہی ہے پارلیمانی کمیٹیوں کی تشکیل میں ضابطہ کار کی خلاف ورزی کے خدشات بڑھتے جارہے ہیں کیونکہ پیمراکے سربراہ کی تقرری کے لئے حکومت اپوزیشن کی مساوی نمائندگی پر مشتمل پارلیمانی کمیٹی کی تشکیل کا موسم آگیا ہے صاف چلی شفاف چلی فل الحال اپنے صاحب بہادر کی ہدایت پر کمیٹیوں سے بائیکاٹ پر ہے ۔

معلوم نہیں ہے کہ وقت آنے پرالیکشن کمیشن آف پاکستان پیمرا کے سربراہان وارکان کی نامزدگیوں کے ممکنہ پارلیمانی کمیٹیوں سے بھی بائیکاٹ پر قائم رہتی ہے یا نمائشی ٹف ٹائم دینے کا جواز دیتے ہوئے کمیٹیوں میں جانے کا راستہ اختیار کیا جاتا ہے ۔

قومی اسمبلی میں اپوزیشن اور اسپیکر میں تعطل جیسے ماحول ہے اپوزیشن ارکان اپوزیشن لیڈر کی تقرری کے منتظر ہیں اس میں کوئی پیش رفت پر ہی تعلقات کار کی بحالی کا سبب بن سکے گا اپوزیشن فی الوقت اسپیکر چیمبر کو جانے والی غلام گردشوں میں رونمائی سے گریزاں ہے ۔ اس ماحول میں ایک وسیع پارلیمانی راہداری میں چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹرگوہر اور اسپیکرسردار ایازصادق میں آمنا سامنا ہوگیا ۔ خیرخیریت دریافت کرنے کے بعد ایازصادق نے معصوم خواہش کردی کہ کمیٹی میں واپس آجاو۔ادھر سے نا سننے کو مل گئی۔

میڈیا کے استفسار پر گوہر نے اسپیکر کی خواہش سے آگاہ کردیا اور کہا کہ پارٹی پالیسی یہی ہے کمیٹیوں میں نہیں جانا ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن اپنے حقوق سے محروم ہے ۔احتجاج کے علاوہ اور کیا کرسکتے ہیں ۔اسپیکرکو چاہیے فوری طور پر اپوزیشن لیڈر کے لئے محمودخان اچکزئی کے تقررنامہ کی منظوری دے دیں۔

پارلیمانی تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے پارلیمینٹ میں تعلقات کار میں سردمہری آتی جائے گی کیونکہ اپوزیشن لیڈر کے لئے اکثریتی گروپ کی درخواست فی الحال سردخانے کی نظر ہوگئی ہے ۔کپتان بھی ڈٹ گیا ہے کہ اگر اپوزیشن لیڈر ہونگے توبس محموداچکزئی ۔نامزدگی تبدیلی کی امیدلگانے والے خوش فہمی کا شکار ہیں ۔بانی چیئرمین پی ٹی آئی کوپارلیمانی پارٹی کی کارکردگی سرگرمیوں کی مکمل رپورٹ مل رہی ہے ۔