ترکیہ (ای پی آئی )ترکیہ میں ایک 20 سالہ لڑکی طب کی تعلیم لیے بغیر اسپتال میں ڈاکٹر کے طور پر کام کر رہی تھی جسے گرفتار کرلیا گیا ہے۔آئیزے اوزکیراز کی فیملی اسے ڈاکٹر بنانا چاہتی تھی لہذا اس نے ہائی اسکول سے پڑھنے کے بعد میڈیکل کا امتحان دیا لیکن فیل ہوگئی۔آئیزے اپنے والدین کو مایوس نہیں کرنا چاہتی تھی، اس لیے اس نے اپنی ناکامی تسلیم کرنے کے بجائے والدین کو بتایا کہ اسے ایک میڈیکل یونیورسٹی میں داخلہ مل گیا ہے اور وہ ڈاکٹر بن رہی ہے۔لڑکی نے جعلی امتحانی نمبر اور انرولمنٹ کاغذات بنائے تاکہ اس کے والدین کو کچھ معلوم نہ ہوسکے۔آئیزے نے صرف والدین سے جھوٹ نہیں بولا بلکہ استنبول کے ایک ہاسٹل میں رہائش بھی اختیار کرلی اور لوگوں کو بتایا کہ وہ میڈیکل کی طالبہ ہے۔اس نے جعلی اسٹوڈنٹ آئی ڈی کارڈ بنایا اور میڈیکل یونیورسٹی میں جانے لگی، میڈیکل کے طالبعلموں سے ملنے جلنے لگی۔کسی طرح سے آئیزے ایک اسپتال میں ملازمت حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئی۔بعد ازاں ڈاکٹروں کو لڑکی کے متعلق شکوک و شبہات شروع ہوگئے کیونکہ وہ بنیادی میڈیکل سوالات کا جواب نہیں دیتی تھی یا غلط دیتی تھی۔جب ڈاکٹروں کو یقین ہوگیا کہ آئیزے اپنی ٹریننگ کے متعلق جھوٹ بول رہی ہے تو اسٹاف نے پولیس کو بلا لیا۔پولیس نے لڑکی کے اپارٹمنٹ کی تلاشی لی تو وہاں سے ترکیہ کے مختلف اسپتالوں کے جعلی شناختی کارڈز، جعلی دستاویزات اور میڈیکل یونیفارمز برآمد ہوئیں۔اسے فوری طور پر گرفتار کرلیا گیا، لڑکی نے ایک سال تک جعلی ڈاکٹر بننے کا اعتراف بھی کرلیا۔
میڈیکل کی تعلیم لیے بغیر لڑکی ایک سال تک ڈاکٹر بن کر علاج کرتی رہی
by عابد علی | دسمبر 19, 2022 | حیرت انگیز | 0 comments