لندن (ای پی آئی )ایک تازہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ جگر کی سوزش سمیت قبض جیسی دائمی بیماریوں میں مبتلا افراد کو یومیہ محض 60 گرام تک بادام کھانے سے حیران کن فوائد مل سکتے ہیں۔کنگز کالج لندن کے طبی جریدے میں شائع تحقیق کے مطابق ماہرین نے بادام کا معدے سمیت نظام ہاضمہ اور مدافعتی نظام پر پڑنے والے اثرات کے لیے محدود رضاکاروں پر ایک مختصر تحقیق کی۔تحقیق کے لیے ماہرین نے 87 افراد کی خدمات حاصل کیں، جن میں معدے کی سوزش سمیت قبض کی بھی شکایات تھیں جب کہ ان کا نظام ہاضمہ بھی کمزور تھا۔ماہرین نے تمام رضاکاروں کو تین گروپس میں تقسیم کرکے ایک گروپ کو یومیہ 56 گرام تک بادام کھانے کا کہا جب کہ دوسرے گروپ کو بھی اتنی ہی مقدار میں پسے ہوئے بادام کھانے کی ہدایت کی گئی جب کہ تیسرے گروپ کو پیسٹریز اور بسکٹس کھانے کا کہا گیا۔ماہرین نے رضاکاروں کو چار ہفتوں تک پریکٹس جاری رکھنے کا کہا اور اس کے بعد ان سے سوالات و جوابات کرنے سمیت ان کے کچھ ٹیسٹس بھی کیے گئے۔نتائج سے معلوم ہوا کہ بادام میں بٹائریٹ سینتھیسز (butyrate synthesis) نامی اجزا کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، جو کہ بٹائرک (Butyric) ایسڈ کی مقدار کو بڑھانے کا کام کرتے ہیں۔رپورٹ کے مطابق بٹائرک (Butyric) نظام ہاضمہ کو بہتر بنانے والے اجزا کو طاقتور بنانے کا کام کرتے ہیں، جس سے معدے سمیت دیگر اعضا میں پیدا ہونے والی سوزش بھی بہتر ہوسکتی ہے۔ماہرین نے بتایا کہ تحقیق سے معلوم ہوا کہ یومیہ محض 56 گرام بادام کھانے والے افراد میں بٹائرک (Butyric) ایسڈ کی مقدار بہتر ہونے سے ان کا معدہ بہتر ہوتا ہے جب کہ ان کے قبض سمیت نظام ہاضمہ کے دیگر مسائل بھی بہتر ہونے کی توقع ہے۔ ماہرین کے مطابق بادام کھانے سے انسان کا نظام ہاضمہ بہتر ہونے کی وجہ سے مدافعتی نظام بھی درست ہوسکتا ہے۔اس سے قبل آنے والی تحقیقات میں بھی بتایا گیا تھا کہ بادام کے دماغی اور جسمانی صحت پر اچھے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔