القسام بریگیڈ نے ناممکن کو ممکن کردیاحماس کا آپریشن طوفان الاقصیٰ ،اسرائیلی انٹیلی جنس ایجنسیوں کو بد ترین ناکامی کا سامنا ،
عرب ممالک میں وسیع نیٹ ورک رکھنے کے باوجود آپریشن طوفان الاقصی کو روکنے میں سمجھنے میں مکمل طور پر ناکام، اگر ایران میں یہ منصوبہ بندی ہو رہی تھی اگر یہ منصوبہ بندی لبنان میں یا عراق میں ہو رہی تھیں یا پھر ایجپٹ میں ہو رہی تھی تو ان کے علم میں کیوں نہیں آیا اور اگر یہ غزا میں منصوبہ بندی کی جا رہی تھی وہ غزہ سٹرک جو کہ 12 کلومیٹر چوڑی اور 42 کلومیٹر طویل ہے وہ جگہ جہاں پر ہر وقت اسرائیلی ڈرونز جو ہیں وہ سرویلنس کا عمل جاری رکھتے ہیں اس کی انٹیلی جنس گیدرنگ کی جا رہی ہوتی ہے تو پھر ان کے لیے یہ شرم کا مقام ہے کہ ان کو یہ تک پتہ نہیں چلا کہ اتنا بڑا آپریشن لانچ کیا جانے والا ہے حالانکہ اسرائیل کو اس پر بڑا تکبر اور گھمنڈ تھا کہ پوری دنیا میں انٹیلی جنس گیدرنگ کے لیے آلات اور سافٹ ویئرز اسرائیل کے پاس سپریم کوالٹی پریمیئر کوالٹی کے ہیں مگرپھر بھی وہ اس حملہ سے مکمل طور پر لاعلم رہے
حماس کے سینئر آفیشل کے مطابق100 اسرائیلی شہری جس میں ایک ڈیفنس فورسز کے میجر جنرل رینک کا آفیسر بھی شامل ہیں اس کو وہ یرغمال بنا کر اپنے ساتھ لے جا چکے ہیں اسرائیل کو اس کی خبر تک نہیں کہ ان کو کہاں لیجایا گیا ہے 1973 کے بعد یعنی کہ 50 سال کے وقفے کے بعد اتنا بڑا آپریشن جس کو سرپرائز کہا جا رہا ہے کہ اسرائیلیز کے لیے یہ سرپرائز ضرور تھا جو لوگ کرنے والے تھے ظاہر ہے کہ ان کے علم میں تھا اب یہ اطلاعات بھی ا چکی ہیں کہ ایک دن پہلے یعنی کہ جمعہ کے روز جو حزب اللہ ہے اس نے اپنی بیسز پر اپنے سپاہیوں کو جنگجو و کو روک لیا تھا ان کو جانے کی اجازت نہیں تھی وہ وہیں پر موجود تھے اسرائیلی انٹیلی جنس ایجنسیاں مساد اور شبات حماس کے آپریشن طوفان الاقصی کو روکنے میں کیسے ناکام رہے
اس حوالے سے فلسطین کے عسکریت پسند گروہ حماس کی جانب سے جب اسرائیل پر زمینی فضائی اور بحری ذرائع سے حملے کیے گئے تو چند ہی گھنٹوں میں ان حملوں کواسرائیلی میڈیا کی جانب سے انٹیلی جنس ناکامی قرار دیا جانے لگا بی بی سی نے کہا ہے حماس کی جانب سے کیے جانے والے ان حملوں میں اس وقت تک اڑھائی سو سے زائد ہلاکتیں ہو چکی ہیں اس کے رد عمل میں اسرائیلی کے غزہ پر کیے جانے والے فضائی حملوں میں 230 سے زائد فلسطینی جو ہیں ان کو شہید کر دیا گیا تھا دونوں اطراف ہزاروں افراد ابھی بھی زخمی ہیں اور ہلاکتوں کی تعداد میں ہر گزرتے گھنٹے کے ساتھ اضافہ ہو رہا ہے
حماس کی جانب سے اسرائیلی شہریوں اور فوجیوں کو بھی یرغمال بنایا گیا ہے جس نے اسرائیل کے لیے ایک انتہائی مشکل صورتحال پیدا کر دی درجنوں مسلح فلسطینی اسرائیل اور غزہ کی پٹی کے درمیان سخت سیکیورٹی والی سرحد عبور کرنے میں کامیاب ہوئے جبکہ اسی دوران غزا سے اسرائیل پر مبینہ طور پر ہزاروں راکٹ داغے گئے یعنی کہ جس وقت راکٹ داغنے کا عمل شروع کیا گیا عین وہ وقت تھا جس وقت فینس کو اکھاڑا جا رہا تھا اس خاردار تار کو اکھاڑا جا رہا تھا اور وہاں سے جو حماس کے اور اسلامک جہاد کے القسام بریگیڈ کے لوگ تھے وہ اسرائیل میں داخل ہو رہے تھے
جوناقابل تسخیر ہونے کا اسرائیل کا دعویٰ تھا جو یہ کہتے تھے کہ ہمیں نہ ہمارے علاقوں میں کوئی گھس سکتا ہے نہ ہمیں کوئی مار سکتا ہے ہم ناقابل تسخیر ہو چکے ہیں ہمارے پاس فضائی بری بحری جو افواج موجود ہیں جو ہمارے پاس طاقت موجود ہے اس کو کوئی بھی مسخر نہیں کر سکتا
نیتن یاہو اسرائیل کے وزیراعظم انہوں نے بڑے کروفر کے ساتھ بڑے جاہ و جلال کے ساتھ اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اجلاس میں ایک پلے کارڈ ہاتھ میں اٹھایا ہوا تھا اس کے اوپر مڈل ایسٹ کی مشرق وسطی کی ایک تصویر موجود تھی جس کے درمیان میں اسرائیل جو ہے اس کا فوکس تھا اور وہ یہ کہہ رہے تھے کہ اسرائیل جو ہے وہ اب ایک نیا مڈل ایسٹ تشکیل دے رہا ہے ایک نیا مڈل ایسٹ بن رہا ہے ہم سینٹر میں ہیں ارد گرد جو عرب نیشنز ہیں ان کے ساتھ ہمارے تعلقات نارملائز ہو رہے ہیں
انہوں نے کہا کہ ایک نیا مڈل ایسٹ اس کی 12 ہیں اور ہم اس کے وسط میں موجود ہیں لیکن یہ تمام معاملات کس طریقے سے تبدیل ہو گئے بیرونی خفیہ ایجنسی موساد اوراسرائیلی ڈیفنس فورسز کے تمام وسائل کے باوجود پوری دنیا کا میڈیا ششدر ہے انٹیلی جنس ایجنسیز ششدر ہیں کہ ان کو سپورٹ جو ہے وہ سی آئی اے بھی فراہم کرتی ہیں ایم ائی سکس بھی فراہم کرتی ہے پوری جو ویسٹرن بلاک ہے جو مغربی بلاک ہے وہ ان کے ساتھ بہترین قسم کی انٹیلی جنس شیئرنگ بھی کرتا ہے کوئی بھی کہیں پر ایکٹیوٹی ہو رہی ہو ان کو انفارم کیا جاتا ہے ان کو بہترین ڈیفینسوپمنٹ دیا جاتا ہے ان کو اربوں ڈالر دیا جاتا ہے اس کے باوجود یہ ناکامی کا دن ان کو دیکھنا پڑا
یہ تفصیلات سنیئر صحافی ،تجزیہ کار عیسیٰ نقوی نے اپنے وی لاگ میں بتائی ہیں