حماس نے جو کیا وہ صرف ایک ‘ٹریلر’ ہے سید علی خامنہ ای ،حسن نصراللہ اور خالد قدومی نے تصویر کے باقی ٹکرے سامنے رکھ دئیے !تہلکہ خیز تفصیلات
حماس کے آپریشن طوفان الاقصی اور اسرائیل کی غزہ پر بمباری کا چھٹا روز یہ ہے ایک تصویری پہیلی ہے اس کا ایک ٹکڑا یا چند ٹکڑے ہمارے سامنے اور پھر اب جو کچھ ٹکڑے سامنے آرہے ہیں وہ بہت تفصیلات جو ہیں وہ پریشان کرنے والی بھی ہیں اور شاید کہیں نہ کہیں ایک تمانیت کا پہلو بھی ہے اس میں، جو کچھ چیزیں اب ایران کے جو رہبر ہیں سید علی خامنہ ای ان کی طرف سے جو حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل ہیں حسن نصر اللہ جو خالد قدومی ہیں حماس کے یا پھر جو دیگر لوگ ہیں حوثی گروپ ہے ان کی طرف سے جو تفصیلات سامنے آرہی ہیں نا وہ آپ کو ایک لارجر پکچر اور پھر امریکہ اور دوسری طرف سے چیزیں جو موو ہو رہی ہیں دیکھیں یہ بڑی حیران کن بات ہے صحیح جو کچھ ابھی تک ہمارے سامنے آیا نا یہ بہت ڈفرنٹ ہے آج سے پہلے جو جو کچھ ہوا ہے یہ اس سے مختلف ہے اور مختلف کس طریقے سے ہے کہ اس کا جواب ابھی فلوقت کہ اینڈ گیم ایگزیکٹلی حماس کی کیا ہے کہاں تک وہ اس کو لے کر جانا چاہتے ہیں اور کہاں تک لے کر جائیں گے جو موومنٹ ہو رہی ہے مڈل ایسٹ میں اسرائیل کے اروس پڑوس میں وہ بہت ڈفرنٹ ہے ماضی کے مقابلے میں دیکھیں یہ تو ہمارے سامنے ہے نا کہ یہ سرپرائز تھا شباب کے لیے یہ سرپرائز تھا موساد کے لیے یہ سرپرائز تھا اسرائیلی ڈیفنس فورسز کے لیے یہ سرپرائز تھا سی آئی اے کے لیے یہ سرپرائز تھا امریکہ کے لیے امریکہ کے اتحادی جو اسرائیل کو ہر طرح کی معاونت فراہم کرتے ہیں اس کے دفاع کے لیے بھی اس کے مانیٹری ٹرمز میں بھی اس کو انٹیلی جنس انفارمیشن بھی فراہم کرتے ہیں سرپرائز تو ان کے لیے تھا آپ یہ سوال کیوں نہیں کرتے یا کوئی شخص یہ کیوں نہیں سوچتا کہ جنہوں نے کیمرے لے کر ایچ ڈی کوالٹی فوٹیج بنائی ہے جو فرسٹ ٹائم پیراگلائڈنگ کر کے فینس کے دوسری طرف لینڈ کیا ہے جنہوں نے فضا کو استعمال کیا ہے ان کے پاس تو کوئی فضائیہ نہیں ہے اسی کے ساتھ انہوں نے راکٹ مارے ہیں سینس اکھاڑی ہے یہاں سے بھی داخل ہوئے ہیں سمندر کے راستے بھی ایک ڈائئورشن کرییٹ کیا انہوں نے کچھ تو سوچا ہوگا نا ایک سیٹ پیٹرن ہے کہ جب بھی حماس کی طرف سے کوئی کاروائی ہوتی ہے اسلامی جہاد کی طرف القسام بریگیڈ کی طرف سے کوئی بھی کاروائی ہوتی ہے تو جواب میں اسرائیلی طیارے آتے ہیں اور بمباری کرتے ہیں اور بے گناہ فلسطینیوں کو شہید کر دیتے ہیں اپنے طور پہ بھی کرتے ہیں دونوں دونوں صورتحال ہوتی ہیں تو وہ جب ایک سیٹ پیٹرن ہے تو ان کے ذہن میں نہیں ہوگا کہ ہم جائیں گے ہم جا کر جب یہ سب کچھ کریں گے تو اس کے جواب میں اسرائیلی طیارے آئیں گے اور ملیا میٹ کر دیں گے بہت سارے لوگوں کو مار دیں گے ہو سکتا ہے گرائونڈ فورسز کا آپریشن لانچ کر دیں گھس کر جو ہے وہ پھر ٹنلز تک پہنچنے کی کوشش کریں اور وائپ آئوٹ ہی کر دیں ان سے تو کوئی بعید نہیں ہے نا ایک ظالم جابر ایک حکومت ہے وہاں پر جو انہوں نے کہا کاپ آؤٹ کیا ہے جو جس طریقے سے انہوں نے وہاں پر قبضے کیے ہیں تو انہوں نے تو گریٹر اسرائیل بنانے کے لیے کئے ہیں ان کا ہدف صرف فلسطین تو نہیں ہے صرف مسجد اقصی تو نہیں ہے جو گریٹر اسرائیل ہے وہ تو ایران کی ترکی کی سرحد تک سعودی عرب اس میں شامل ہے جورڈن اس میں شامل ہے عمان اس میں شامل ہے سیریا اس میں شامل ہے لبنان اس میں شامل ہے کویت اس میں شامل ہے بہت سارے ممالک ہیں اس میں ان کا تو پلان وہ ہے اب یہاں پر جو تفصیل سامنے آتی ہے وہ صرف ہمارے سامنے کہ حماس گئی حماس نے جا کے وہاں پر ایک آپریشن کیا لگ بھگ 1100 اسرائیلی مار دیئے ہے 130اسرائیلیوں کو قیدی بنا کر لے آئے 100 بندے حماس کے پاس ہیں 30 اسلامک جہاد کے پاس اسرائیل خود تسلیم کر رہا ہے کہ ہمارے 100 بندے ان کے پاس ہیں لیکن یہ انہوں نے حتمی فکر نہیں دیا انہوں نے کہا کہ ابھی ہم مزید لوگوں کو ڈھونڈ رہے ہیں ہسپتالوں میں دیکھ رہے ہیں زخمیوں میں دیکھ رہے ہیں ڈیڈ باڈیز میں دیکھ رہے ہیں اور جانچ کر رہے ہیں اور اس کے بعد وہ فائنل فگر دیں گے تو اب آخر ایسا کیا ہوگا کیا انہیں نہیں اندازہ کہ یہ بمباری کریں گے جو موومنٹ ہو رہی ہے وہ بہت ڈفرنٹ ہے امریکہ نے اپنا ایئر کرافٹ کیریئر بھیجا ہے اس پہ ایف 35 سمیت جو موسٹ سوفسٹک کیٹڈ فائٹر جیٹس ہیں وہ موجود ہیں کینیڈا وہاں سے بندے ایکویٹ کر رہا ہے پوری انٹرنیشنل دنیا کی ایئر لائنز ہیں انہوں نے آپریٹ کرنا چھوڑ دیا ظاہر ہے کہ چلیں انٹرنیشنل ایئر لائنرز نے تو جب اس قسم کی فضا ہو تو رکنا ہی ہوتا ایسے ہی ہے ایویکویٹ بھی مختلف ممالک نے کرنا ہوتا ہے لیکن امریکہ جس طریقے سے اب اسلحہ پہنچانا شروع ہو گیا ہے عرب ہا ڈالر کی ملٹری ایڈ کا اعلان کیا جا رہا ہے اور اسرائیل نے یورپ میں اپنے جتنے ریزرو فوجی ہیں ان کو اس اسرائیل بلانا شروع کر دیا ہے تو ان کو بھی تو کچھ اندازہ ہوگا یا اس وجہ سے وہ بلا رہے ہیں کہ ان کو اندازہ نہیں ہے کہ کیا ہوگا موومنٹ بڑی ڈفرنٹ قسم کی شروع ہو گئی ہے اور جو سید علی خامنہ ای کا بیان ہے جو ان کا سٹیٹمنٹ ہے جو انہوں نے ٹوئٹر کے اوپر لکھا ہے جواب میں جو اسرائیل کے حکومت کا ریاست کا آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹ ہے جو ان کی منسٹری آف فارن افیئرز ڈیل کرتی ہے اس نے کیا کہا ہے اس سے آپ کو پتہ چلتا ہے کہ ان کے ذہن میں بھی تو کوئی آگے پلان ہوگا نا بندے 130 لے گئے وہ چاہتے کیا ہیں وہ جو چاہتے ہیں اور معاملہ کہاں تک بڑھے گا سیریا، بشار الاسد ریجیم جو ہے وہاں پر کیا ہو رہا ہے حزب اللہ کیا کر رہا ہے حزب اللہ نے شیبہ فارمز کے علاقے میں گولے برسانا شروع کر دیے ہیں گولان ہائٹس کی سائیڈ سے اب پتہ چل رہا ہے کہ وہاں پر بھی اب مارٹر گولے پرسائے جا رہے ہیں ایران کا ایک کانوائے رپورٹڈلی سیریا میں اس کو ٹارگٹ کرنے کی کوشش کی گئی ہے ایران کے حوالے سے جو دھمکیاں دی جا رہی ہیں اور ہوسٹنگز یہ جو ساری ڈویلپمنٹ ہے یہ ڈفرنٹ ہے رمضان قا درو چیچنگ جو لیڈر ہیں ان کا بیان بھی سامنے آگیا ہے اور روس بار بار بلاک کر رہا ہے اقوام متحدہ سکیورٹی کونسل میں اس حوالے سے کسی موومنٹ کو اس سے پہلے تو کیا ہوتا تھا اس سے پہلے یہ ہوتا تھا کہ امریکہ جو ہے جیسے ہی یہ معاملہ شروع ہوتا تھااسرائیلی بمباری کر رہے ہوتے تھے اور امریکہ بلاک کرتا تھا کہ کوئی سٹیٹمنٹ آئے جنگ بندی کے لیے معاملات آگے بڑھے یہ امریکہ کرتا تھا کہ روک دیں اسے ابھی کھل کے مارنے دیں اس مرتبہ اس کے لیے ٹائم روس وائے اور روس کے متعلق یوکرین کا جو پریزیڈنٹ ہے کہ وہ یہ کہہ رہا ہے کہ روس ہے اس کے پیچھے اچھا کہ رشیا ہی یہ سب کچھ کروا رہا ہے وہ بھی کہیں نہ کہیں کیونکہ ظاہر ہے کہ ان کا ایک کلوز کو آپریشن ہے ایران کے ساتھ ایران نے ان کو ڈرون اور دیگر اسلحہ فراہم کیا اب ایران کے پاس جس قسم کا دیکھیں ایران کی جو پریپریشن ہے نا اس کو انڈرسٹینڈ کریں کہ ان کی جو فوجی تیاریاں وہ ڈیفنسو نہیں ہیں وہ ان کا جو دیکھیں مختلف ممالک ہوتے ہیں نا اب سعودی عرب کی جو پریپریشنز کو آپ دیکھیں گے نا وہ لارجلی ڈیفنسو ہے کہ ہم نے اپنا تحفظ کرنا ہے اٹیک والا نہیں ہے اٹیک کے لیے تو پھر وہ دیکھیں نا وہ ریلائے کرتے ہیں ایک اتحاد بناتے ہیں اتحاد بنا کے انہوں نے اٹیک کیا یمن کے اوپر اپنے لیے وہ صرف جو تیاریاں رکھ رہے ہوتے ہیں وہ اپنی سرحدوں کے اپنی آئل کی جو تنصیبات ہے آرام کو کی فیسلٹیز ہیں ان کے لیے صرف انٹرنل تھاڈ پیٹریارڈ میزائل ڈیفنس سسٹم لگا رہے ہوتے ہیں اپنے ہاں لا اینڈ ارڈر کے لیے اس کے لیے ان کو استعمال کر رہے ہوتے ہیں وہ کسی کو اٹیک کرنے کے لیے ایز سچ ان کے پاس کیپیبلٹیز کم ہیں یہ نہیں کہ ہیں نہیں یہ بنا نہیں رہے موسٹ سوفٹ سیکٹر دنیا کا پہلا یا دوسرا کسی سال پہلا ہوتا ہے کسی سال دوسرا ہوتا ہے ڈیفنس ایکوپمنٹ پرچیز کرنے والا ایران تو خود بناتا ہے ابھی اس نے جو شہید قاسم سلیمانی نی کے اور ابو مہدی المحدث کے نام کے اوپر ایک کروز میزائل اور جو بلسٹک میزائل بنایا اس کی رینج اسرائیل تک ہے وہ تل ابیب کو اسرائیل کے ایک ایک حصے کو ہٹ کر سکتا ہے اس رینج کے میزائل انہوں نے بنائے ہیں وہ کروز میزائل جو ہیں وہ حرمز کے دوسری طرف یو اے ای اور ان ممالک کو سعودی عرب ان کو ہٹ کر سکتے ہیں ان کا پریپریشن بالکل مختلف ہے تو اب ان سٹیٹمنٹس کی طرف آتے ہیں اس سے آپ کو اندازہ ہوگا کہ تیاری بہت ڈفرنٹ ہے ہو سکتا ہے معاملات وہاں نہ جائیں لیکن کوئی جو چیز ہمیں جس کو سینس کرتے ہوئے اب پچھلے کچھ عرصے میں بہت سارے لوگ ہیں ان کو یاد ہوگا کہ کتنی مرتبہ ہوئی ہے لڑائی 34 دن کی جنگ لگی 2006 میں حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان کیا بحری بیڑے موو ہوئے ایئر کرافٹ کیریئر وجلنس تیز کر دیتے ہیں اپنی بیسس کے اوپر سیکیورٹی بڑھا دیتے ہیں امریکہ اپنی انسٹالیشن کے اوپر ایسٹس کی میں اضافہ کر دیتے ہیں یہ سب کچھ کرتا ہے بیڑے نہیں بھیجتا یہ تھوڑا سا مختلف ہو رہا ہے پہلے تو ا جاتے ہیں کہ ترجمان حماس کیا کہہ رہے ہیں اور وہ جو 130 میں جو بڑی ایک تفصیل تفصیلی ویڈیو کر چکا ہوں سمیر کردار والا معاملہ 1979 انورڈز کس طریقے سے پھر اسی پہ منتج ہوئی ہے حزب اللہ کی 2006 والی جنگ اور پھر دو سال کی نگوشییشنز اور دو فوجی لاشوں کی بدلے سمیرکردار سمیت کس کس قیدی کو انہوں نے چھڑوایا تو اگر دو لاشوں کے بدلے اسرائیل اس پوائنٹ پر ا سکتا ہے ظاہر ہے کہ پھر حماس نے بھی تو سوچا ہوگا نا جب 130 بندے لے کے گئے ہیں چار کا انہوں نے کہا کہ یہ اپ کی بمباری سے ہلاک ہو گئے اور اب آپ ہر جو بم برسائیں گے اور بمبارڈمنٹ کریں گے ہمیں اس کو پھانسی دیں گے اور پھانسی دے کہ اس کی ویڈیو بھی جاری کریں گے حماس نے یہ دھمکی دی تو ان کے ذہن میں بھی کوئی نہ کوئی اینڈ گیم موجود ہے اور وہ اس وقت ابھی بڑی اس پوزیشن میں ہیں کہ جہاں پر ان کے پاس ایک بارگیننگ چپ موجود ہے لیکن یہ جو بیانات ہیں اب حماس کے ترجمان ہیں انہوں نے کیا کہا انہوں نے کہا ہے کہ جب تک مسجد اقصی کی بے حرمتی ختم نہ ہو جائے معاہدہ کیسے ہو سکتا ہے ٹھیک ہے جو خالد قدومی ہے خالد قدومی انہوں نے کہا کہ اسرائیل جب تک ہمارے مطالبات تسلیم نہیں کرتا معاہدہ نہیں ہو سکتا عالمی برادری نے اسرائیل کے مظالم کے خلاف ہمارا ساتھ نہیں دیا دنیا اب ہوش میں آئی ہے جب اسرائیل کا نقصان ہو گیا ہم اپنی آزادی کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں اور ہم نے اسرائیل کے جرائم سے دنیا کو آگاہ کر رہے ہیں القسام بریگیڈ کے مطابق سینکڑوں اسرائیلی اس وقت فوجی حراست میں ہے اور خالدقدومی نے کہا ہے کہ کہ معاہدہ کرنا ہوتا تو ہم 70 سال پہلے ہی کر لیتے جب تک مسجد اقصی کی بے حرمتی ختم نہ ہو جائے اور جب تک اسرائیل ہمارے مطالبات تسلیم نہیں کرتا معاہدہ نہیں ہو سکتا مقبوضہ علاقوں میں غزہ میں نہیں مقبوضہ علاقوں میں 22 مقامات پر ہم جدوجہد کر رہے ہیں اور ابھی اسرائیلی حراست کی درست تعداد صحیح تعداد نہیں بتا سکتے ایگزیکٹ کتنے لوگ ہیں کتنے بندے جو ہیں ان کو قیدی بنایا گیا ہے یہ ہے ترجمان حماس کا آ فیشل بیان اب آ جائیں اپ جو حوثیز کی طرف سے آیا ہے انہوں نے کہا کہ امریکہ نے غزہ میں مداخلت کی کہ وہ بحری بیڑا لے آیا لبنان اور اس سائیڈ پہ تو میزائلوں سے جواب دیں گے حوثی گروپ کا اعلان اب حوثیز کے پاس جو میزائلز ہیں ان کی رینج بھی آپ کو معلوم ہے کہ وہ ایرانین ساختہ ان کے پاس ہیں ایران کی طرف سے بہت ساری چیزیں وہاں پہ گئی بھی ہیں اور ان کی رینج اسرائیل تک ہے اور خطے میں بہت ساری امریکن انسٹالیشنز یا جہاں جہاں امریکن انٹرسٹ موجود ہیں وہاں تک ان کی ہے اور وہ سکسیس فلی یہ کام کر چکے ہیں پہلے انہوں نے جو آرامگو کی فیسلٹی کے اوپر سوام کیا تھا جو اس کو فلڈ کر دیا تھا اور اس کی جو بیٹریز ہیں ان کے پاس ان کے میزائلوں کو ان کے ڈرونز کو ا ان کے بیک وقت کروز بلسٹک اور اب مکس آف میزائلز اینڈ اٹیک اس کو روکنے کے لیے ان کے پاس شیلز بھی ختم ہو گئے تھے اور وہ ایک ساتھ میں زیادہ ٹارگٹس کو انگیج بھی نہیں کر سکتے تو ایک وقت آتا ہے جہاں پر آ کے میزائل ڈیفینس سسٹم بھی جواب دے دیتے آئیرنڈوم جو ہے وہ کوئی لوہے کا اصل میں کوئی وہ اصل میں تو کوئی لوہے کی کوئی شیٹ نہیں ہے نا جو لگی ہوئی ہے کہ جس کے اوپر جا کے جو راکٹ لگے گا وہ رک جائے گا وہ تو کھلی فضا میں آ رہا ہے اس کے سامنے وہ جس طرح ایس 300 ایس 400 ایس450 ایس 500 ہیا جو چائنہ کے مختلف جو پاکستان کے پاس ہے ایچ کیو 16اور دیگر میزائل ڈیفینس سسٹم ہے وہ اسی طریقے سے آپریٹ کرتے ہیں نا تو حوثیز کہہ رہے ہیں جوحوثی سربراہ ہیں انہوں نے عبدالمالک حوثی کا کہنا ہے کہ امریکہ نے غزہ میں مداخلت کی توڈرون اور میزائلوں سے جواب دیں گے خبردار کیا کہ غزہ میں امریکی مداخلت پر ڈرون اور میزائلوں سے حملوں سمیت دیگر عسکری اقدامات کریں گے یعنی اب یہ سوال موجود ہے نا یہ جو گلائیڈرز گئے تھے یہ 12 ضرب 42 کلومیٹر کی پٹی میں اگر انہوں نے اس کی پریکٹس کی ہوتی ہے کہ اڑ کے کیسے پہنچنا ہے تو سب کو پتہ ہوتا تو اس کے اوپر تو اسرائیلی ڈرونز ہیں اس کی تو ساری مانیٹرنگ ہوتی ہیں یہ کہیں نہ کہیں کسی نہ کسی راستے سے سکسیس فلی اس ایریا سے باہر بھی گئے انہوں نے ٹریننگ بھی لی اور پھر وہ اپس میں اسلحہ بھی لیا فیکٹریاں تو نہیں لگی ہوئی وہ تو ایک منٹ میں بمباری کر کے اس کو تباہ کر دے گا پہلے بھی کرتا رہا جب یہ اسلحہ بنا رہے تھے یہ اسلحہ کسی راستے سے بھی آئے ہیں ان کے پاس یہ ان کے پاس یہ راکٹس بھی کہیں سے آئے ہیں ان کے پاس یہ زمین میں اگتے نہیں ہیں یہ پیڑوں پہ نہیں اتے یہ کہیں نہ کہیں سے آئے ہیں نا اور وہ جو تربیت لی ہے جنہوں نے وہاں پر جا کے فلائی کر کے دوسری طرف لینڈ کیا اور یہ سب کچھ کیا ہے وہ کہیں اگر ٹریننگ لے کر ائے ہیں تو اس کا مطلب یہ ہے کہ پلاننگ کہیں موجود ہے اور اینڈ گیم انہیں پتہ ہے جو ایکچولی پلان کر کے بیٹھے انہوں نے اس کو کس حد تک لے کے جانا ہے یا دوسری طرف کا کون سا ایسا موو ہوتا ہے جس سے وہ گھبرا کے اپنے موو تبدیل کر دیں گے اور ٹھنڈے پڑ جائیں گے یہ ابھی ظاہر ہے کہ اس کے اوپر آپ کنفرم واضح نہیں ہے کنفرم کچھ نہیں کہہ سکتے بہرحال یہ ہے جناب جو امریکہ نے اسرائیل بھیجا ہے بحری ی بیڑا جس میں طیار طیارہ بردار جہاز سمیت پانچ تباہ کن بہری جہاز شامل ہیں اس کے جواب میں یہ آگیا حوثیز کا اب آ جاتے ہیں اس بیان کی طرف جو آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے دیا ہے اور ان کے بیان کی خبر کے بجائے نا میں ان کے ٹویٹس پڑھتا ہوں جہاں سے یہ اور وہ جو فلسطینی اور وہ پہنتے خاص رومال وہ پہنا ہوا تھا انہوں نے شامی بھی پہنتے ہیں مختلف وہ جو چیکرڈ بلیک اینڈ وائٹ یاسرعرفات کا بھی آپ نے دیکھا ہوگا جو لبنانی ہے اور حزب اللہ والے ہیں ان کا بھی آپ نے دیکھا ہوگا وہ انہوں نے پہنا ہوا تھاجب انہوں نے ایک تقریر کی اور پھر ان کا جو ٹوٹر ہینڈل ہے اس سے وہ ٹویٹس آئے سامنے تو ان کے ٹویٹس ہیں کہ جناب سات اکتوبر کا زلزلہ یہ جوارتھ کوئیک ایک آیا جو حملہ ہے صیہونی حکومت کی ناقابل تدارک انٹیلی جنس اور فوجی شکست ہے یہ باہوش اور مدبر فلسطینی نوجوان منصوبہ سازوں کی پیشانی اور بازو چومنے کا وقت ہے اور ان پر افتخار کرتے ہیں جو لوگ ہرزہ سرائی کر رہے ہیں کہ حالیہ کارنامہ غیر فلسطینیوں کا ہے وہ سخت اندازے کی غلطی میں مبتلا ہیں کہ یعنی کہ جو حملہ اور ہے جو جا کے اٹیک کرنے والے ہیں وہ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس سے نہیں گئے وہ خود وہ گئے اچھا یہ ماضی میں سب کو معلوم ہے کہ جو شہید قاسم سلیمانی جن کو بغداد ایئرپورٹ کے باہر ڈرون حملے میں ابو مہدی المحدث کے ساتھ شہید کیا گیا تھا وہ وزٹس بھی کر چکے ہیں وہ لڑ بھی چکے ہیں فلسطین میں جا کے اسرائیل کے خلاف لوگوں کو ٹرین بھی کیا انہوں نے حزب اللہ کے ساتھ بھی تو ٹریننگ اور وہ والا پہلو سے ہٹا کے وہ کہہ رہے ہیں کہ ایکچولی یہ کام کرنے والے کیری آئوٹ کرنے والے ہیں یہ حماس کے اور وہاں کے رہنے والے لوگ ہیں اور انہوں نے ہی وہاں پر رہتے ہوئے اب اٹین کی ہے یا جا کر کہیں سے اٹین آگے وہ یہ کہتے ہیں کہ فلسطینیوں کا شجانا اور ساتھ ہی فدا کارانہ اقدام طوفان الاقصی ان مجرمانہ اقدامات کا جواب تھا جو برسوں سے جاری ہیں اور حالیہ مہینوں میں شدید تر ہو گئے ہیں اس کی گنہگار غاصب صہیونی نظام کی موجودہ حکومت ہے کہ یہ جو سب کچھ ہورہا ہے کہ یہ سب کچھ جوہورہا ہے سب اس کا ذمہ دار اور اس کا جو بیسکلی ذمہ داری پڑتی ہے وہ ان پہ پڑتی ہے آگے وہ کہتے ہیں کہ جب مظالم اور جرائم حد سے گزر گئے جب درندگی انتہا کو پہنچ گئی تو یہ طوفان تو آنا ہی تھا اآگے کہتے ہیں مسلم اقوام میں کوئی بھی ملت ایسی دشمنی سے روبرو نہیں ہوئی جس کا سامنا آج فلسطینیوں کا ہے ایسی شر پسندانہ خبیثانہ بے رحمانہ اور خون خواری سے بھری ہوئی دشمنی کبھی بھی مسلم اقوام اور مسلم ممالک کے خلاف نہیں دیکھی گئی مغرب امریکہ اور برطانیہ نے اس جعلی اور خونخوار حکومت کی جتنی حمایت کی کسی بھی حکومت کی نہیں کی اس نے فلسطینی عورتوں مردوں بچوں اور بوڑھوں پر رحم نہ کیا سیٹلرز کو کٹکھنے کتوں کی طرح فلسطینیوں پر چھوڑ دیا اتنے ظلم پر کوئی قوم کیارد عمل دکھا سکتی ہے ظاہر ہے ایک طوفان لائے گی صیہونی حکام اور ان کے حامی جان لیں کہ غزہ کے عوام کا قتل عام ان کے سروں پر اور بڑی آفت لائے گا صیہونی حکومت خود کو مظلوم ظاہر کر کے غزہ کے عوام کے قتل عام کی توجیہ پیش کرنا چاہتی ہیں غاصب حکومت کے عمائدین جان لیں کہ ان مظالم کے جواب میں ان کے مکروہ چہرے پر اس سے زیادہ زوردار تھپڑ پڑے گا یہ اور پھر ایران کی طرف سے اور حزب اللہ کی طرف سے نہ صرف بیانات کچھ قافلوں کی موومنٹ اور حزب اللہ کی طرف سے اور سیریا کی طرف سے یہ ہونا اور پھر اس کے جواب میں جو اقدامات دوسری طرف سے کیے جا رہے ہیں یہ اپ کو معاملہ بتاتا ہے اور اسرائیل جس طریقے سے اس کی پیش بندی کر رہا ہے اور اس سارے کو دیکھتے ہوئے وہ اب بہت سارے اقدامات لے رہا ہے ریزرو فوجی اسلحہ پیسے اس کے لیے فنائنسلز ئنینسز ریسورسز وہ اوپن مارکیٹ میں بھئی غیر ملکی کرنسی بیچنا شروع ہوگئے تقریبا 30 ارب ڈالر وہ فنانسرز کے انڈر جاتا ہے وہ ایک بڑی جنگ کی تیاری کر رہا ہے اور یہ اس کا اینڈ گیم ایگزیکٹلی کسی کو نہیں پتا یا تو یہ میٹرسینس پریویل کر جائے اقوام متحدہ نے جو اج تک قراردادیں اس پر عمل درامد نہیں کیا وہاں پر معاملہ شروع ہو جائے اور معاملات دراصل حل کی طرف جائے ورنہ جو دونوں طرف سے اس وقت ماحول چل رہا ہے معاملات جہاں پر ہیں اور اسرائیل یہاں پر کوئی غلطی کرتا ہے دیکھیں ایکٹ آف وار ڈکلیئر کر کے جوابی کاروائی کرنے کے لیے اسرائیل جو ہے وہ انکرجن کریں کہ یہ ایکٹ آف وار ہے اور ہم نے اس کو انٹیلییٹ کرنا ہے وہاں سے جب چاروں طرف سے اگر اس قسم کی کوئی سچویشن کرییٹ ہوتی ہے بٹ اگین آئی وڈ سے کہ اس میں کوئی بھی چیز حتمی طور پہ نہیں کہی جا سکتی یہ جس نے سرپرائز دیا ہے جس نے اس کو پلان کیا ہے جس نے اس کی ایچ ڈی کوالٹی فوٹیج بنائی ہے یہ ایگزیکٹلی انہیں پتہ ہو سکتا ہے کہ ان کا حتمی طور پر آخر میں اس معاملے کو کہاں تک لے جانے کا منصوبہ ہے..یہ تجزیہ سینیئر صحافی عیسیٰ نقوی نے اپنے وی لاگ میں کیا