اسلام آباد (ای پی آئی )نوری آباد پاور پراجیکٹ کیس کی احتساب عدالت اسلام آباد میں سماعت ،عدالت نے کیس احتساب عدالت میں چلا نے کے حوالے سے دلائل طلب کر لیے۔
تفصیل کے مطابق سابق وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے خلاف نوری آباد پاور پراجیکٹ ریفرنس پر احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے سماعت کی۔
عدالت نے 8 نومبر کی آئندہ سماعت پر دلائل طلب کر لیے۔سماعت کے آغاز میں نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ آج صرف مراد علی شاہ کی حاضری ہے۔وکیلِ صفائی سعد ہاشمی نے کہا کہ احتساب عدالت اسلام آباد سے کیس کراچی ٹرانسفر ہو گیا تھا، سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد انٹرا کورٹ اپیل دائر ہونی ہے۔
جج محمد بشیر نے وکیلِ صفائی سعد ہاشمی سے سوال کیا کہ آپ کس کی طرف سے ہیں؟وکیلِ صفائی سعد ہاشمی نے بتایا کہ میں مراد علی شاہ، رسپانڈنٹ نمبر 4 کی جانب سے ہوں۔
احتساب عدالت کے جج نے ملزمان کو روسٹرم پر بلا کر حاضری لگائی۔جج محمد بشیر نے کہا کہ جس کی حاضری لگ جائے وہ ملزم کمرۂ عدالت میں بیٹھ جائے۔
وکیلِ صفائی سعد ہاشمی نے کہا کہ وفاقی حکومت نے اپیل میں حکمِ امتناع کی متفرق درخواست بھی دائر رکھی ہے، مراد علی شاہ کے خلاف کیس سندھ ہائی کورٹ کو ٹرانسفر ہو گیا تھا، لمبی تاریخ ڈال دیں، انٹرا کورٹ اپیل دائر کرنی ہے۔
جج محمد بشیر نے وکیل سعد ہاشمی سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ تھوڑا سا صبر کر لیں، جلدی کیا ہے؟کیس کی سماعت 28 نومبر تک ملتوی احتساب عدالت نے مراد علی شاہ کے خلاف کیس کی سماعت 28 نومبر تک ملتوی کر دی۔


