کشمور(رپورٹ حاکم نصیرانی)ایس ایس پی کشمور روحیل احمد نے دعوی کیا ہے کہ اس وقت کشمور ضلع میں کوئی بھی مغوی نہیں ہے۔ انڈس ہائی وے پر گڈو سے کرم پور تک 25 پولیس موبائلز گشت کر رہی ہیں۔ کچے کے بھیو ،سبزوئی اور جاگیرانی گینگزکا محاصرہ جاری ہے۔ڈاکوؤں نے بچوں اور عورتوں کو ڈھال بنایا ہوا ہے اس لئے کاروائی میں مشکل پیش آ رہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ضلع کشمور کی تحصیل کندھ کوٹ کے نواحی علاقے درانی مہر تھانہ کی حدود میں بھیو گینگ سبزوئی گینگ اور جاگیرانی گینگ کے خلاف پولیس اور رینجرز کا آپریشن جاری ہے۔
کچے میں پولیس اور رینجرز کی مشترکہ آپریشن کی سربراہی ایس ایس پی کشمور روحیل احمد کھوسہ اور کرنل رینجرز جمیل احمد کر رہے ہیں، کچے کے داخلی و خارجی راستوں پر پولیس اور رینجرز نے پکٹسں قائم کر دی گئی ہیں۔
اس سلسلے میں ایس ایس پی کشمور نے نمائندہ خصوصی سے انٹرویو دیتے ہوئے مختلف سوالوں کے جوابات دیتے ہوئے کہاکہ پولیس اور رینجرز نے بھیو گینگ سبزوئی گینگ اور جاگیرانی گینگز کے ٹھکانوں کا محاصرہ کر کے تمام ڈاکوؤں کو چاروں اطراف سے گھیر لیا ہے۔ پولیس اور رینجرز کے مشترکہ آپريشن میں 400 پولیس اہلکار اور 400 رینجرز کے جوان حصہ لے رہے ہیں. دوران آپریشن پولیس، رینجرز اور ڈاکوؤں کے مابین وقفے وقفے سے فائرنگ کا سلسلہ جاری رہتا ہے،
ان کا کہنا تھا کہ پولیس آپریشن میں اے پی سی چین بکتر بند گاڑیوں سمیت جدید مشینری کا استعمال کیا جا رہا ہے، گذشتہ اٹھارہ روز سے پولیس اور رینجرز کے مشترکہ آپریشن میں 40 سے۔زیادہ مشتبہ افراد کو گرفتار کرکے بڑے مقدار میں اسلحہ بھی برآمد کیا گیا ہے،
ایک سوال کے جواب میں۔ان کا کہنا تھا کہ پولیس آپریشن میں جاگیرانی گینگ کا ایک بدنام زمانہ ڈاکو ہلاک اور بھیو گینگ کے تین ڈاکو زخمی کر کے گرفتار کئے گئے ہیں دو مغویوں کو بازیاب بھی کرایا گیا۔ ضلع بھر میں پھر سے امن امان بحال ہو چکا ہے،
ان کا کہنا تھا کہ ضلع بھر میں امن امان کو بحال رکھنے کے لیے انڈس ہائی ویز پر 30 سے زائد پولیس پکٹس اور 25 سے زائد پولیس موبائلیں گشت کر رہی ہیں۔ ایس ایس پی کا کہنا تھاکہ ماضی میں شہری انڈس ہائی وے اور شہر سے اغوا ہوتے تھے میرے آنے کے بعد انڈس ہائی وے پر ڈکیتی اور اغوا کاری 97 فیصد ختم ہوئی ہے۔
ضلع کشمور میں پوسٹنگ کے بعد میری ٹیم نے تھوڑے عرصے میں 18 مغویوں کو بازیاب کرالیا ہے. ضلع بھر میں کوئی مغوی ڈاکووں کے پاس نہیں ہے ۔کچے کے علاقوں میں پولیس کا آپریشن جاری ہے انشاء اللہ بہت جلد ڈاکوؤں کا خاتمہ کیا جائے گا۔
انہوں نے انکشاف کیاکہ ڈاکوؤں نے اپنے ہی بچوں اور عورتوں کو ڈھال بنایا ہوا ہے اس لئے کاروائی کرنے میں کچھ مشکل پیش آ رہی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ اشتہاری ملزمان کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے روزانہ کے بنیاد پر سنیپ چیکنگ کے دوران اشتہاری ملزمان کو گرفتار کیا جا رہا ہے۔
ایک اور سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ قبائلی جھگڑے سماج کیلئے ناسور ہیں اس کی وجہ سے بچوں کی تعلیم تباہ ہوتی ہے علاقے کا امن برباد ہو جاتا ہے بیگناہ لوگ قتل ہوجاتے ہیں۔ اس لیے جن جن قبائل میں خونی تکرار چل رہے ہیں وہ انشاء اللہ جلد ختم کرائے جائینگے برادریوں میں صلح کرائی جائے گی۔


