لاہور(ای پی آئی ) ایم کیو ایم کے وفد کی پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف سے لاہور مرکزی سیکرٹریٹ میں ملاقات ۔
دونوں سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کے درمیان ملاقات میں سندھ خصوصاً کراچی اور حیدرآباد میں دونوں جماعتوں کے مابین ممکنہ انتخابی اتحاد، سیٹ ایڈجسٹمنٹ سمیت دیگر معاملات زیر غور آئے
جبکہ ملکی کی مجموعی سیاسی صورتحال اور سندھ میں بڑا انتخابی الائنس بنانے کے معاملات بھی زیر غور آئے۔
مسلم لیگ ن اور ایم کیو ایم پاکستان نے اگلا الیکشن ملکر لڑنے کا اعلان کر دیا۔
ایم کیو ایم وفد نے ن لیگی قیادت سے ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے آئندہ الیکشن ملکر لڑنے کا اعلان کیا۔ لاہور میں مسلم لیگ (ن) اور ایم کیو ایم (پاکستان) کے وفد کی ملاقات کے بعد پریس کانفرنس میں بات کرتے ہوئے سعد رفیق نے کہا کہ جب پی ڈی ایم کی پچھلی حکومت میں ایم کیو ایم اور مسلم لیگ (ن) نے آپس میں مذاکرات کیے تو اس وقت بھی ہم نے ایک چارٹر پر دستخط کیے تھے اور ایک بڑی انڈراسٹینڈنگ موجود رہی ہے۔
انھوں نے کہا کہ ’دونوں جماعتوں کے درمیان یہ خواہش بھی موجود رہی ہے کہ دونوں جماعتیں انتخابات میں مل کر حصہ لیں، یہ بھی طے پایا ہے کہ مختلف قومی امور پر معاشی امور پر، سیاسی معاملات پر، آئینی اور قانونی معاملات پر بھی آپس میں مشاورت بھی کی جائے گی اور اس ضمن میں دونوں جانب سے کمیٹیوں کا اعلان بھی کیا جائے گا اور باقی سیاسی قوتوں سے بھی لارجر قومی مفاد میں اور مختلف امور پر بات چیت کے دروازے کھلے رکھے جائیں گے اور بات چیت کی جائے گی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اسی طرح یہ اعلان آپ پہلے سن چکے ہیں کہ نواز شریف اور شہباز شریف نے اپنے پارٹی رہنماؤں سے مشورے کے بعد بشیر میمن صاحب کو پاکستان مسلم لیگ (ن) سندھ کا نیا صدر نامزد کیا ہے اور شاہ محمد شاہ صاحب کو مرکزی نائب صدر مقرر کیا گیا ہے۔
پریس کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے فاروق ستار کا کہنا تھا کہ بنیادی بات یہ ہے کہ اس وقت ملک کی مجموعی صورتحال خاص طور پر جو سیاسی اور معاشی حالات کے بحران اور چیلنجز ہیں اس کا کس طرح مقابلہ کرنا ہے؟
انہوں نے کہا کہ صرف انتخابات لڑنا ہی نہیں ہے، انتخابات کے بعد جو حکومت بنے گی، جو پارلیمان قائم ہوگی ، اسمبلیاں بنے گی ان کے لیے جو چیلنجز ہیں کیا ان چیلنجز کو حل کرنے کے لیے ابھی سے کوئی پیشرفت کرنے کی ضرورت نہیں ہے ، کیا ابھی سے آپس میں بیٹھ کر مشورہ کر کے جو بنیادی مسائل ہیں پاکستان کی عوام کے ، چاہے وہ مہنگائی سے متعلق ہوں،
انھوں نے کہا کہ بے روزگاری سے متعلق ہوں ، چاہے وہ مسائل غربت سے متعلق ہوں یعنی جو معیشت کے سنگین مسائل ہیں ان کے حل کے لیے جو چیلنجز ہیں اس کا مقابلہ کیسے کریں؟
ایم کیو ایم کے وفد کی قیادت خالد مقبول صدیقی نے کی جس میں ڈاکٹر فاروق ستار اور مصطفی کمال بھی شامل تھے۔
پاکستان مسلم لیگ ن کے وفد میں شہباز شریف، مریم نواز، رانا ثناء اللہ، خواجہ سعد رفیق سمیت دیگر رہنماؤں نے نواز شریف کی معاونت کی۔


