پیرس(ای پی آئی ) بھارت میں پرتشدد انتہا پسند تنظیموں کی جانب سے منظم نیٹ ورکس کے ذریعے فنڈز جمع کرنے پر فنانشل ٹاسک فورس ( فیٹف) نے تفتیش شروع کر دی ۔

فیٹف کی رپورٹ کے مطابق بھارت میں منظم نیٹ ورکس انتہا پسند پرتشدد تنظیموں کے لیے سرمایہ اکٹھا کررہے ہیں۔ فیٹف نے بھارت میں غیر قانونی اور غیر انسانی کارروائیوں کی تفصیلی تفتیش کے لیے ٹیم بھیج دی۔ مودی سرکار کو فیٹف کے تمام سوالات کے جواب دینا ہوں گے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارتی حکومت وسیع پیمانے پر دہشتگرد تنظیموں کو مالی تعاون فراہم کررہی ہے۔ دہشت گرد تنظیموں کو مالی تعاون فراہم کرنے کے لیے رقم غیرقانونی کاروبار سے حاصل کی جاتی ہے۔ بھارتی شہر ممبئی جوئے کا سب سے بڑا اڈا بن چکا ہے۔

ذرائع کے مطابق منی لانڈرنگ، اسمگلنگ، منشیات فروشی، انسانی اسمگلنگ اور انفارمل اکنامک اکاؤننٹس میں بھارت سرفہرست ہے۔ انفارمل اکاؤنٹس کا بھارت کی جی ڈی پی میں 43 فیصد حصہ ہے جبکہ مالی ذخائر میں 4287 بلین ڈالر سے بھی زائد رقم غیر قانونی طور پر حاصل کی گئی ہے۔

مودی سرکار اس غیر روایتی سیکٹر سے نہ صرف بھارت بلکہ پوری دنیا میں دہشتگردی کو فروغ دیتی ہے۔ سونے کی اسمگلنگ میں بھی بھارت سرفہرست ہے۔فرانس میں بھارتی گروہ کو منی لانڈرنگ کرتے رنگے ہاتھوں گرفتار کیا گیا اور بھارتی نیٹ ورک سے منی لانڈرنگ کے 10 ملین یوروز برآمد ہوئے۔

بھارت میں آے بی جی شپیارڈ بینک فراڈ کے ذریعے 228.42 بلین بھارتی روپے اور پنجاب نیشنل بینک فراڈ میں 2 بلین امریکی ڈالر کی منی لانڈرنگ کی گئی۔ بھارت میں ریئل اسٹیٹ میں فراڈ، اسمگلنگ اور منی لانڈرنگ کے تانے بانے دنیا بھر میں دہشتگردی سے مل رہے ہیں۔