پشاور(ای پی آئی ) خیبر پختونخوا میں مہلک مرض خناق تیزی سے پھیلنے لگا 16 افراد جاں بحق ہو گئے ۔ 328 کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔
محکمہ صحت حکام کے مطابق صوبے کے متعدد اضلاع کو مہلک مرض خناق نے اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے، جس سے بچوں کے ساتھ بڑے بھی شدید متاثر ہونے لگے۔
اس وقت صوبے بھر سے خناق کے 328 متاثرہ کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں جب کہ خناق مرض سے اب تک 16 اموات بھی ہوئی ہیں۔
متاثرہ افراد میں 6 ماہ کے بچوں سے لے کر 68 سال تک کی عمر کے افراد شامل ہیں، تاہم محکمہ صحت کے پاس خناق سے متاثرہ افراد کے لئے انٹی ڈفتھیریا سیرم بھی موجود نہیں، جس کی وجہ سے صورت حال مزید تشویش ناک ہو گئی ہے۔
اسپتالوں میں آنے والے مریضوں کو بھی اے ڈی سی کی عدم دستیابی سے شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
محکمہ صحت کے مطابق صوبے کے 28 اضلاع سے خناق کے متاثرہ کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ان اضلاع میں خصوصاً پشاور، کوہاٹ، کرک، خیبر اور چارسدہ سب سے زیادہ متاثر ہیں۔ صرف پشاور سے 68 کیسز سامنے آئے ہیں۔
محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ خناق مرض سے بچوں کی مکمل ویکسی نیشن سے بچاؤ ممکن ہے۔پینٹا ویلنٹ ویکسین کی 3 ڈوزز بچوں کے لیے کافی ہوتی ہیں، لیکن صوبے میں بالغ افراد اور حتیٰ کہ بڑی عمر کے افراد کے خناق مرض کا شکار ہونے سے محکمہ صحت کو شدید مشکلات سے دوچار کردیا ہے۔