راولپنڈی(ای پی آئی ) سابق وفاقی وزیر داخلہ اور سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید احمد کے خلاف 9 مئی کے 10 مقدمات کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں سماعت،

عدالت نے سابق وزیر داخلہ کی عبوری ضمانتوں میں 9 دسمبر تک توسیع کر دی۔

انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج ملک اعجاز آصف نے کیسوں کی سماعت کی،عدالت نے سرکاری پراسیکیوٹرز کی استدعا پر سماعت ملتوی کی اور آئیندہ ہر صورت دلائل اور مکمل ریکارڈ پیش کرنے کا حکم دیا

عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید احمد نے کہا کہ آرمی چیف اور جنرل ندیم انجم سے ہاتھ جوڑ کر استدعا ہے کہ وہ نو مئی واقعات پر بورڈ بنا دیں اور جو لوگ بے گناہ ہیں انہیں رہا کردیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ میرے خلاف نو مئی کے درجن بھر کیسز ہیں جبکہ میں کسی جگہ موجود نہیں تھا مخالفین پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن تو ہونے ہیں، پولنگ ڈے پر مری میں چہل قدمی کرنے والوں کو غش پڑے گا۔

شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ بڑے ذمہ داران سے گزارش کرتا ہوں کہ ملک کی معیشت پر توجہ دی جائے۔ اس وقت اصل عوامی مسئلہ گھروں کے فاقے ہیں الیکشن نہیں۔خدارا لوگوں کے معاش پر توجہ دی جائے۔

انھوں نے کہا کہ ہمارا اصل کیس ہائیکورٹ میں 30 نومبر کو ہوگا۔ پی ٹی آئی کے تمام وکلاء کو تمام مقدمات کی پیروی کیلئے کہا ہے۔ دو تہائی اکثریت تو دور کی بات ہے۔

شیخ رشید نے بتایا کہ مری میں چہل پہل کرنے والے 172 کی اکثریت بھی نہیں لے سکیں گے، اگر جیل بھیجا گیا تو جیل سے الیکشن لڑوں گا، سانحہ 9 مئی بابت کسی کے خلاف 164 کا بیان نہیں دیا، میں اکیلا شیخ رشید 9 مئی کے 68 مقدمات میں نامزد ہوں، ایک بندہ اتنی جگہوں پر ایک ساتھ کیسے ہوسکتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سرکاری پراسیکیوٹرز نے دلائل کے لئے پھر وقت مانگا ہے، ہم تو عبوری ضمانتوں پر بھی دلائل کے لئے تیار تھے، میرے اور راشد شفیق کیخلاف راولپنڈی کے تھانوں میں 10 مقدمات ہیں۔