راوپپنڈی (ای پی آئی )سائفر کیس کی سماعت کے موقع پر سابق چیئرمین پاکستان تحریک انصاف نے کمرہ عدالت میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چند سیاسی رہنماؤں کے پی ٹی آئی چھوڑنے پر شکر ادا کرتا ہوں ،

سابق چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ جنرل باجوہ اور امریکی سفارتخانے کے آفیشلز کو گواہ بناؤں گا، جنرل باجوہ نے ڈونلڈ لو کے کہنے پر سب کیا، جنرل باجوہ کو عدالت بلاؤں گا، لکھ کر دینے کو تیار ہوں کہ الیکشن پی ٹی آئی جیتے گی،مجھ سے کسی نے مذاکرات نہیں کیے،

انھوں نے کہا کہ مجھے جس طرح پکڑا گیا سب ایک پلان تھا، نواز شریف لندن پلان کے بعد واپس آئے ، جیل میں کسی مشکل میں نہیں ، اس جدوجہد کیلئے جیل میں رہنا عبادت سمجھتا ہوں،

ان کا مزید کہنا تھا کہ میں نے بشریٰ بی بی کی شکل دیکھی ہی تب تھی جس دن نکاح کیا تھا، بچوں کو اپنی والدہ کیخلاف بیان دینے کا کہہ رہے ہیں ،ملک کی گروتھ17 .6 پر تھی صفر پر لے آئے، لو گ کیا پاگل ہیں انہیں نہیں پتہ کیا کہ ان سیاسی جماعتوں نے کیا کیا

انھوں نے کہا کہ 9 مئی لندن پلان کا حصہ یہ معاملہ تحریری معاہدے کی صورت میں موجود ہے۔ نوازشریف اسی پلان کے بعد وطن واپس آئے۔ جیل رہنا عبادت سمجھتا ہوں۔