لاہور(ای پی آئی ) اشتعال انگیز گفتگو کیس میں مسلم لیگ ن کی رہنما اور سابق وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب انسداد دہشت گردی میں پیش ہو گئیں ،عدالت نے وارنٹ گرفتاری منسوخ کردیے۔

تفصیل کے مطابق لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت میں مسلم لیگ ن کی رہنما اور سابق وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کے خلاف انتشار انگیز گفتگو کرنے کے مقدمے کی سماعت جج عبہر گل نے کی ، مریم اورنگزیب اپنے وکیل کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئیں۔

دوران سماعت عدالت نے شریک ملزمان سے متعلق اسلام آباد ہائیکورٹ کا تحریری فیصلہ پیش کرنے کی ہدایت کردی جبکہ مریم اورنگزیب کے وارنٹ گرفتاری منسوخ کرتے ہوئے کیس کی سماعت 6 جنوری تک ملتوی کردی۔

عدالت میں پیشی کے بعد مریم اورنگزیب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سابق چیئرمین پی ٹی آئی دہشتگردی کے واقعات کا ماسٹر مائنڈ ہے، یہ مقدمہ اس وقت بنایا گیا جب ہم نے بتایا کہ عمران خان ریاست پر حملہ کرنے آ رہے ہیں۔ دہشتگری کے مقدمے بنانے والا خود 9 مئی کا ملزم ہے۔ وہ خود 190 ملین پاؤنڈ کا ڈاکا مار کر چلا گیا، جو ملکی تاریخ کا سب سے بڑا ڈاکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر نکال دیا گیا۔ ڈاکا مارتے ہیں، پھر پوچھتے ہیں کہ ملکی معیشت کیسے خراب ہوئی۔ اگر آپ نے جناح ہاؤس پر حملہ کیا ہے تو جواب دینا پڑے گا۔

انھوں نے کہا کہ یہ اتنے بڑے چور ہیں واردات بھی ڈالتے ہیں، اور ڈھٹائی بھی کرتے ہیں۔ ۔ نواز شریف آج بھی عدالت میں اپنے جھوٹے مقدمات کا سامنا کر رہے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے مہر لگائی کہ نواز شریف نے کوئی کرپشن نہیں کی۔

مریم اورنگزیب کا مزید کہنا تھا کہ شہدا کی یادگاروں کو توڑا، ٹھڈے مارے۔ سائفر جیسے حساس معاملات پر کھیل کھیلا گیا۔

انھوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام نواز شریف کو چوتھی بار وزیر اعظم بنائیں گے۔ ملک 2017 کی طرح معاشی استحکام میں جائے گا۔ آج چیئرمین پی ٹی آئی کو نہیں نوجوان کو بے روزگاری کا سامنا ہے۔ 8 فروری کو عوام نواز شریف کو ووٹ دیں گے۔