راولپنڈی (ای پی آئی ) سابق چیئرمین پاکستان تحریک انصاف اور وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کے خلاف سائفر کیس کی اڈیالہ جیل میں سماعت ،عدالت نے فردِ جرم عائد کر دی دونوں رہنماؤںکا صحت جرم سے انکار ۔
تفصیل کے مطابق آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے اڈیالہ جیل میں سائفر کیس کی سماعت کی۔ایف آئی کے اسپیشل پراسیکیوٹرز شاہ خاور اور ذوالفقار عباس نقوی عدالت میں پیش ہوئے جبکہ بانی پی ٹی آئی کے وکیل عثمان گل اور شاہ محمود قریشی کے وکیل بیرسٹر تیمور ملک بھی عدالت میں پیش ہوئے
دوران سماعت عدالت نے کیس کا چالان پڑھ کر سنایا،ملزمان پر 3الزامات کے تحت فرد جرم عائد کی گئی،عدالت نے کہاکہ سائفر کو جلسے میں لہرا کر مندرجات کو زیربحث لایا گیا،بطور وزیراعظم اور بطور وزیر خارجہ سائفر کو وزارت خارجہ واپس نہیں بھیجا گیا،سائفر کو جان بوجھ کر استعمال کرکے ملکی تشخص اور سلامتی کو نقصان پہنچا۔
دوران سماعت سابق چئیرمین پی ٹی آئی نے جج سے کہا کہ میں نے ملکی اور غیر ملکی اسٹیبلشمنٹ کو بے نقاب کرکے ظلم کیا میرے جرم میں یہ بھی شامل کریں،
انہوں نے سائفر کو جنرل باجوہ اور امریکی سفیر ڈونلڈ لو کی سازش قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہماری حکومت گرا کر ہمیں ہی ملزم بنادیا گیا، یہ کیسے ہوسکتا ہے جس کی حکومت گری ہو وہی ملزم ہو۔
عدالت نے دونوں رہنماؤں کے خلاف فرد جرم عائد کرتے ہوئے سماعت کل (جمعرات ) تک ملتوی کر دی