راولپنڈی(ای پی آئی ) سابق چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے اپنے آبائی حلقہ این اے 89 سے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف الیکشن ٹربیونل میں دائر درخواست پر سماعت ،وکلاء کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ 10 جنوری کو سنایا جائے گا

تفصیل کے مطابق سابق چیئرمین پی ٹی آئی کی ریٹرننگ آفیسر کی جانب سے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کے خلادف دائر درخواست پرلاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ میں الیکشن ٹربیونل جج جسٹس چوہدری عبدالعزیز نے سماعت کی ۔

دوران سماعت پی ٹی ائی کے وکیل بیرسٹر علی ظفر سابق چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے عدالت میں پیش ہوئے۔ اپنے دلائل میں ریٹرننگ آفیسر کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ آر او یہ فیصلہ نہیں کر سکتا کے معاملہ مورل ٹرپیٹیوٹ کا ہے یا نہیں، کوئی شخص اہل ہے یا نہ اہل اس کے لیے شواہد چاہیے، چیئرمین پاکستان تحریک انصاف کے معاملے میں آر او کے فیصلے میں ایسا کچھ نہیں تھا،

اس موقع پر ڈی جی لا نے دلائل میں کہا کہ ریٹرننگ آفیسر نے سرسری سماعت کرنا ہوتی ہے، ملزم سزا یافتہ ہو تو الیکشن نہیں لڑ سکتا اور اسلام آباد ہائی کورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی کو نااہل قرار دیا ہے جبکہ سزا ختم نہیں کی بلکہ وہ برقرار ہے۔

ڈی جی لا نے کہا کہ ریٹرننگ آفیسر نے قانون مطابق کاغذات مسترد کیے اس لیے استدعا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی اپیل خارج کی جائے۔

بعد ازاں الیکشن ٹربیونل نے فیصلہ محفوظ کرلیا جو کہ 10 جنوری کو سنایا جائے گا