کشمور،شکارپور (ای پی آئی) وزیر داخلہ سندھ ضیاء الحسن لنجار نے ڈی آئی جی لاڑکانہ،ایس ایس پی کشمور کندھ کوٹ اور انکی ٹیم کی دلیرانہ کاروائی پر سراہتے ہوئے شاباش دی اور سندھ رینجرز کے تعاون کی بھی تعریف کی ہے۔
یاد رہے کہ کندھ کوٹ پولیس چوکی پر گذشتہ دنوں حملے اور پولیس اہلکاروں کی شہادت میں ملوث بدنام زمانہ ڈاکو امداد بھیو پولیس مقابلے میں ہلاک کردیا گیا تھا ہلاک ڈاکو کے قبضہ سے چھینا گیا سرکاری اسلحہ برآمد جبکہ پولیس ایکشن کے دوران تین مغویوں کو بھی صحیح سلامت بازیاب کرلیا گیا
ہلاک ڈاکو امداد بھیو علاقے میں خوف کی علامت سمجھا جاتا تھا اور پولیس کو اغواء، قتل اقدام قتل،پولیس مقابلوں اور پولیس چیک پوسٹ پر حملوں میں مطلوب و مفرور تھا۔علاقہ کے عوام پرباالخصوص ہندو کمیونٹی نے ایس ایس پی کشمور کندھ کوٹ اور انکی ٹیم کی ڈاکوؤں کے خلاف کامیاب ایکشن پر اپنی خوشی اور نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔
مغوی بازیاب
دریں اثنا لاڑکانہ کے معروف بلڈر حاجی گہنو خان جتوئی اور ڈرائیور دامن جتوئی کو کچے کے علاقے سے بازیاب کرا لیا گیا۔ گزشتہ رات دونوں افراد کو اسلام آباد سے لاڑکانہ جاتے وقت تھانہ محبوب کلہوڑو سے اغوا کیا گیا تھا۔ ایس ایس پی لاڑکانہ روحل کوسو اور ایس ایس پی خیرپور زبیر نظیر شیخ نے معروف بلڈر گہنو خان جتوئی اور ڈرائیور کی بازیابی کی تصدیق کردی۔
پولیس مقابلہ میں تین ڈاکو ہلاک
دوسری جانب ضلع شکار پورکے علاقے گڑھی یاسین کے تھانہ گولو دڑو کی حدود میں پولیس اور ڈاکوؤں کے درمیان مقابلہ ہوا ہے، سرچ آپریشن کے دوران 3 ڈاکو جکھرانی، ریاض جعفری اور عبدالقادر جتوئی ہللاک ہوگئے ایسی ایس پی شکارپور شاہزیب چاچڑ کا کہنا ہے کہ گذشتہ رات سے صبح تک شکارپور پولیس اور ڈاکوؤں میں وقفے وقفے سے فائرنگ کا تبادلہ جاری رہا.ہلاک ہونے والے 3 ڈاکوؤں کی نعشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیئے ھسپتال منتقل کر دیا گیا،مقدمہ درج کرلیا گیا ہے.
سوشل ميڈیا اور الیکٹرانک میڈیا پر خبریں چل رہی تھی کہ ڈاکوؤں کے دو گروہ آپس میں لڑ رہے تھے اور ہلاک ہوگئے ہیں جبکہ شکارپور پولیس نے مقابلہ کیا ابتدائی اطلاعات کے مطابق ہلاک ڈاکو قتل، اقدام قتل، پولیس مقابلوں، ڈکیتی دیگر متعدد وارداتوں میں مطلوب تھے ہلاک ڈاکو کا کرمنل رکارڈ دیگر اضلاع سے بھی تفتیش کر رہے ہیں. زخمی اور فرار ڈاکوؤں کی تلاش کیلیے علاقے میں سرچ آپریشن بھاری نفری کے ساتھ جاری ہے.


