اسلام آباد(عابدعلی آرائیں) اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے صحافیوں کو ایکریڈیشن کارڈ جاری نہ کرنے کے حوالے سے مقدمہ پر دوسری سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا ہے ۔

آج 29اگست کو ہونے والی سماعت کے بعددو صفحات اور تین پیراگراف پر مشتمل حکم نامہ جسٹس بابر ستار نے حکم نامہ جاری کیا ہے۔

حسنین ودیگر بنام وفاق بذریعہ کابینہ ڈویژن کیس میں درخواست گزاروں کی جانب سے عبدالواحدقریشی ایڈووکیٹ، عبدالوغفورقریشی،شیخ جنید نسیم، راجہ ناصر اورتیمورستی ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔
وفاقی حکومت کی جانب سے اسسٹنٹ اٹارنی جنرل محمدجواد ارسلان پیش ہوئے
پی سی بی کی جانب سے تفضل حیدر رضوی ایڈووکیٹ اور چیف آپریٹنگ افسر پاکستان کرکٹ بورڈ سلمان نصیرپیش ہوئے۔

پیراگراف نمبر ایک
عدالت نے لکھا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے تحریری جواب جمع کراتے ہوئے میڈیا کے نمائندگان کو ایکریڈیشن کارڈ جاری کرنے سے متعلق ابتدائی معروضات عدالت کے سامنے رکھی ہیں ، ان معروضات کی ایک کاپی درخواست گزاروں کے وکلا کو فراہم کی جائے۔

پیراگراف نمبر دو
عدالت نے لکھا ہے کہ پی سی بی کے وکیل اور چیف اآپریٹنگ افسر کے ابتدائی دلائل سے بادی النظرمیں ظاہر ہوتا ہے کہ صحافیوں کو ایکریڈیشن کارڈزجاری کرنے کے حوالے سے ایساکوئی طریقہ کار موجود ہی نہیں ہے جس کے تحت ایکریڈیشن کارڈ جاری کرنے کیلئے دی گئی درخواست قبول کرنے یا مسترد کیا جاتا ہو ۔

سیکرٹری پی سی بی مطمئن کریں صحافیوں کوکیوں ایکریڈیشن کارڈجاری نہیں کئے، ہائیکورٹ کامکمل حکم

فیصلے میں عدالت نے لکھا ہے کہ یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ایکریڈیشن کارڈ جاری کرنے کے حوالے سے پی سی بی صوابدیدی اختیارات استعمال کرتا ہے۔فریقین کے بہترین مفاد میں یہ عدالت سمجھتی ہے کہ چیف آپریٹنگ افسرپی سی بی فوری طور پر اس معاملے کو حل کریں اور درخواست گزاروں کے مسئلہ کا تدارک کریں کیونکہ اس وقت درخواست گزاروں کوجاری کرکٹ میچزکیلئے ایکریڈیشن کارڈز جاری نہیں کئے گئے۔

عدالت نے ہدایت کی ہے کہ درخواست گزار عدالت سے جانے کے فوری بعدپاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف آپریٹنگ افسر سے ملیں۔

پیراگراف نمبر تین
کیس کی آئندہ سماعت 10 نومبر2024کو ہوگی اور اس روز میرٹ پر دلائل سنے جائیں گے۔