پڈعیدن(ای پی آئی) سندھ کے ضلع نوشہروفیروز کے علاقہ پڈعیدن کی پولیس کی ظلم کی انتہا کر دی ،ذہنی معذور 17 سالہ نوجوان کو چوری کے کیس میں گرفتار کرکے بدترین تشدد کا نشانہ بنا ڈالا ،ورثاء کا احتجاج ۔
تفصیل کے مطابق ضلع نوشہرو فیروز کے علاقہ پڈعیدن کے رہائشی17 سالہ نوجوان جمیل بروہی کے ورثاء نے شدید احتجاج کرتے ہوئے میڈیا کو بتایا کہ ہمارے نوجوان کو جھوٹے چوری کیس میں اظہر سولنگی ودیگر نے پکڑ کر سخت تشدد کا نشانہ بنایا اور پولیس اسٹیشن میں بھی پولیس کے سامنے تشدد کرتے رہے۔
پولیس نےذہنی بیمار کو کورٹ میں پیش کرنے کے بعد ریمانڈ لیکر پڈعیدن تھانہ لاکر مزید تشدد کا نشانہ بنایا اور پولیس نے ورثاء سے ملاقات کے 20 ہزار نادینے پر مزید تشدد کیا
بعد ازاں نوجوان کی حالت تشویشناک ہونے پر پولیس نے ذخمی نوجوان کے ورثاء کو فون کرکے جمیل بروہی کو تھانہ سے لیجانے پر زور دیا۔ ورثاء نے نوجوان کی خراب نازک حالت دیکھ کر اسے لیجانے سے انکار کردیا۔
جسکے پولیس نے ظلم کی داستان رقم کرتے ہوئے کورٹ سے ریمانڈ یافتہ نوجوان کو گوٹھ حاجی عمر بروہی زخمی تشویشناک حالت میں پھینک کر فرار ہوگئے۔
ورثاء کا کہناہے کہ اگر ہمارے بیٹے کو کچھ بھی ہواتو اسکے ذمہ دار پڈعیدن پولیس SHO .پولیس اہلکار اللہ بخش جمالی اور اظہر سولنگی ہونگے۔ واضح رہے کہ ایک کیس داخل گرفتار ریمانڈ یافتہ نوجوان کو لاکپ سے پولیس اس طرح اسکے گاوں نازک حالت میں کس طرح پھینک کر گئی یہ بات قانون نافذ کرنے والے اداروں کیلئے لمحہ فکریہ ہے