میرپورخاص(ای پی آئی ) انسداد دہشتگردی کی عدالت نے عمرکوٹ میں ڈاکٹر شاہ نواز کنبھر کی نعش جلانے کا مقدمے میں نامزد 18 ملزمان کو سات دن کے ریمانڈ پولیس کے حوالے کر دیا، مقدمہ مقتول کے برادر نسبتتی ابراہیم کنبھر کی مدعیت میں دہشتگردی اور دیگر سنگین دفعات کے تحت عمرکوٹ پولیس اسٹیشن میں درج کیا گیا ہے

تفصیلات کے مطابق عمرکوٹ پولیس نے ڈاکٹر شاہنواز کنبھر کی نعش کو نذرآتش کرنے کے الزام میں گرفتار 18 ملزمان مولوی احمد شاہانی، مولوی ریاض پنہور، شیر علی سمیجو، محبوب علی ساند، غلام مجتبیٰ پنہور، نور حسن پنہور، غمشاد علی پنہور، محمد سیفل پنہور، لکھمیر سمیجو، ارشد سمیجو، علیم سمیجو، محمد سلیم ساند، معشوق خاصخیلی، فقیر محمد پلیجو، بدرالدین پنہور، عبدالغفار رانگڑ، داود پنہور اور مولوی امجد پنہور کو ڈی ایس پی اسلم جاگیرانی کی سربراہی میں پولیس کی بھاری نفری نے انسداد دہشتگردی میرپورخاص کی عدالت میں پیش کیا اور عدالت سے ملزمان کا ریمانڈ لینے کی استدعا کی عدالت نے ملزمان کو سات دن کے ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا

واضع رہے کہ عمرکوٹ پولیس ڈاکٹر شاہنواز کنبھر کی نعش کو نذر آتش کرنے پر مقتول کے برادر نسبتی ابراہیم کنبھر کی مدعیت میں 19 نامزد اور 15 نامعلوم ملزمان سمیت 34 افراد کے خلاف عمرکوٹ تھانے میں مقدمہ درج کیا تھا مقدمے میں 18 ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے ایف آئی آر متن کے مطابق مولانا احمد شاہانی، محبوب ساند و دیگر نے ڈاکٹر شاہ نواز کی نعش کو زبردستی کار سے اتارا اور مجتبی پنہور، صفیل پنہور، ارشد پنہور و دیگر نے سوکھی گھاس اور جھاڑیاں نعش پر ڈالی جبکہ مولانا احمد شاہانی کے کہنے پر نعش کو نذر آتش کیا گیا
[