سری نگر (ای پی آئی )مقبوضہ جموں و کشمیر الیکشن میں بھارتی کٹھ پتلیاں بے نقاب مقبوضہ جموں و کشمیر کے حالیہ الیکشن کا ڈرامہ بے نقاب آرٹیکل 370کے حوالے سے کٹھ پتلی عمر عبداللہ کے بیانات میں واضح تضاد۔
تفصیل کے مطابق نیشنل کانفرنس کے رہنما عمر عبداللہ الیکشن جیتنے کے بعد کشمیرکی خصوصی حیثیت واپس لانے کے وعدے سے دستبردار ہو گئے الیکشن کے حوالے سے عمر عبداللہ کی پارٹی کا منشور آرٹیکل 370 کی بحالی تھا مگر اب وہ اپنے اس وعدے سے روگرداں ہیں الیکشن کیمپین میں عمر عبداللہ اور ان کی پارٹی نے کشمیریوں کو مودی سرکار کے ظلم و ستم اور اُن کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں کی یاددہانی کروائی
مقبوضہ جموں و کشمیر الیکشن میں کامیابی حاصل کرنے کے بعد عمر عبداللہ اور اِن کی پارٹی کے تمام وعدے دھرے کے دھرے رہ گئے،
نیشنل کانفرنس کے رہنما عمرعبداللہ کے حالیہ بیانات کے مطابق؛”آرٹیکل 370کی بحالی کی توقع رکھنا بے وقوفی سے بڑھ کر کچھ نہیں "ہم کشمیر ی عوام پہ یہ واضح کردینا چاہتے ہیں کہ ہم اب آرٹیکل 370کی بحالی پر مزید کام نہیں کریں گے، کشمیر میں حکومت بنانے کے بعد ہم بی جے پی کے ساتھ مل کر کشمیرکی فلاح و بہبود کے لئے کام کریں گے
کٹھ پتلی عمر عبدللہ کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم نریندر مودی ایک ایماندار انسان ہیں وہ کشمیری عوام سے کیے ہوئے وعدوں کو نظر انداز نہیں کریں گے، ہمیں بھارتی وزیراعظم اور ہوم منسٹر امت شاہ کے ویژن کشمیر پر بھروسہ رکھنا چاہیے عمرعبداللہ کے الیکشن سے پہلے اور بعد کے بیانات میں واضح تضاد اس بات کا ثبوت ہے کہ حالیہ کشمیر الیکشن محض ڈرامہ تھاکشمیری عوام گزشتہ 77 برس سے عمرعبداللہ جیسی کٹھ پتلیوں کے دھوکے کا شکار رہے ہیں عمر عبداللہ اور اِن کی پارٹی مقبوضہ وادی میں بی جے پی کے سیاسی ایجنڈے کو فروغ دے رہے ہیں
نیشنل کانفرنس اور اس کے نام نہاد رہنما بھارتی حکومت کے آلہ کار ہیں جو کشمیری عوام کی اُمنگوں کو پسِ پشت ڈال کر اپنے سیاسی مفادات کے حصول میں لگے ہوئے ہیںکشمیری عوام عمرعبداللہ جیسے خودغرض سیاستدانوں کو مسترد کر چکے ہیںمقبوضہ کشمیر کے الیکشن ایک ڈھونگ تھا اور اب یہ بات بلکل واضع ہو چکی ہے