1
وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ عمران خان نے مجھے چور کہا اور آج اڈیالہ جیل میں نشان عبرت بنا بیٹھا ہے۔میں نے سوشل میڈیا پر پیغام دیا تھا کہ مجھے عمران خان نے چور کہا، اگر میں نے اس ملک کو لوٹا تو اللہ تعالیٰ مجھے نیست و نابود کردینا اور الزام جھوٹا ہے تو اسے نشان عبرت بنادیا، یقین ہے کہ آج عمران خان اڈیالہ جیل میں موجود ہے تو نشان عبرت بنا ہوا ہے کیوں کہ عمران خان ہر کسی کی پگڑی اچھالتا تھا اور جھوٹے الزامات لگاتا تھا۔ میں پی ٹی آئی والوں سے پوچھتا ہوں کہ عمران خان آپ کا مہاتما ہے چار سال وہ سیاہ و سفید کا مالک رہا اس دوران کوئی ایک یونیورسٹی بنائی ہو تو نام بتادیں، کوئی نیا اسپتال، نئی موٹروے؟ کوئی منصوبہ؟ نہیں! صرف لنگر خانے کھولے، ملک بھر میں جو 29 لنگر خانے کھولے اس کا خرچہ حکومت نہیں اٹھاتی تھی سیلانی فاؤنڈیشن اٹھاتی تھی جو کراچی کی این جی او ہے، خرچہ این جی او کا تھا اور ٹھپہ حکومت اپنا لگاتی تھی۔نارووال میں تقریب سے خطاب۔
2
پی ٹی وی اور ٹی آر ٹی کے درمیان مشترکہ نشریات اور ترک ڈرامے دکھانے پر اتفاق،وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ اور ترکیہ کے صدارتی ہیڈ آف کمیونی کیشنز پروفیسر فحرتین التون کے درمیان ملاقات ہوئی جس میں میڈیا کے شعبے میں تعاون کو مضبوط بنانے، عوامی سفارت کاری کو فروغ دینے، اسلاموفوبیا اور مس انفارمیشن کے خاتمے، میڈیا وفود کے تبادلوں اور مشترکہ پروڈکشنز کی تیاری سمیت اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔پی ٹی وی اور ترکیہ کے سرکاری ٹی وی ”ٹی آر ٹی“ کی مشترکہ نشریات سمیت ارطغرل غازی جیسے ترکی کے ڈرامے پاکستان میں دکھانے پر اتفاق کیا گیا۔
3
غریب گھرانوں کیلئے ایشیائی ترقیاتی بینک پاکستان کو 33 کروڑ ڈالر دے گا، معاہدہ طے پاگیا۔پاکستان اور اے ڈی بی کے درمیان طے پانے والے معاہدے پر پاکستان کی جانب سے سیکرٹری اقتصادی امور ڈویژن کاظم نیاز اور اے ڈی بی کی جانب سے کنٹری ڈائریکٹر ایمافین نے دستخط کیے۔اس حوالے سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق یہ قرض انٹیگریٹڈ سوشل پروٹیکشن ڈیولپمنٹ پروگرام کے تحت دیا گیا ہے جس کا مقصد غریب اور کمزور گھرانوں کی مدد کرنا ہے۔اس پروگرام کے تحت بی آئی ایس پی کے ذریعے غریب خواتین اور ان کے خاندانوں کو مدد فراہم کی جائے گی، غریب اور کمزور خاندانوں کو موسمیاتی اثرات سے ہم آہنگ معاونت فراہم کی جائے گی۔
4
ایف بی آر نے کراچی میں فیس لیس کسٹمز اسسمنٹ سسٹم کا آغاز کردیافیڈرل بورڈ آف ریونیو کا یہ نظام وزیراعظم پاکستان کی منظوری سے نافذ کیے جانے والے ایف بی آر کے تبدیلی منصوبے کا ایک اہم حصہ ہے، جس کے تحت کراچی کے اپریزل کلیکٹریٹس میں 15 دسمبر کی رات 12 بجے کے بعد سے دائر کی جانے والی تمام درآمدی اشیا کی ڈیکلیئریشنز کو مرکزی اپریزل یونٹ (سی اے یو) میں بھیج دیا جائے گا۔ یہ یونٹ ساؤتھ ایشیا پاکستان ٹرمینل، کراچی میں ایف بی آر کے سی جی او نمبر 6 آف 2024 کے تحت قائم کیا گیا ہے۔ ایف بی آر کے مطابق فیس لیس کسٹمز اسسمنٹ نظام کے نفاذ سے نہ صرف محکمہ کسٹمز کی مجموعی کارکردگی اور کلچر میں مثبت تبدیلی متوقع ہے بلکہ یہ تجارتی برادری کے لیے بھی انتہائی سودمند ہوگا۔ اس نظام کے ذریعے کلیئرنس کا وقت کم ہوگا اور شفافیت کے ساتھ کارکردگی میں بھی اضافہ ہوگا۔