1
حکومت نے دیوالیہ ہوتی معیشت کو سنبھال لیا، عمران خان کا اعتراف،صحافی نے سوال کیا کہ آپ تسلیم کررہے ہیں حکومت نے معیشت کو استحکام دیا ہے،اس پر عمران خان نے جواب دیا کہ معیشت مستحکم ہونے سے دیوالیہ ہونے سے بچ گئی ہے لیکن ترقی نہیں ہوئی۔راولپنڈی اڈیالہ جیل میں میڈیا سے گفتگو
2
رؤف حسن، خدیجہ شاہ، نعیم پنجوتھہ سمیت پی ٹی آئی رہنماؤں کی ضمانت منظور، گرفتار نہ کرنے کا حکم،عدالت نے عرفان سلیم، محبوب شاہ، خدیجہ شاہ، کو 16 جنوری تک حفاظتی ضمانت دیتے ہوئے حکام سے مقدمات کی رپورٹ طلب کرلی۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ جن درخواست گزاروں کا تعلق پنجاب سے ہے ان کو حفاظتی ضمانت دیتے ہیں۔ بعد ازاں عدالت نے پنجاب سے تعلق رکھنے والے ممبران کو 22 جنوری تک حفاظتی ضمانت دے دی۔عدالت نے درخواست گزاروں کو 22 جنوری تک حفاظتی ضمانت دیتے ہوئے پولیس کو درج مقدمات میں گرفتار نہ کرنے کا حکم دیا۔
3
پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی، عمران خان سے ملاقات کے لیے اڈیالہ جیل پہنچ گئی۔پی ٹی آئی مذاکراتی کمیٹی کے 5 ارکان عمران خان سے ملاقات کے لیے اڈیالہ جیل پہنچے ہیں۔اڈیالہ جیل پہنچنے والوں مین عمر ایوب، صاحبزادہ حامد رضا، علامہ ناصر عباس بھی شامل ہیں، ان کے علاوہ وزیراعلی کے پی علی امین گنڈا پور اڈیالہ جیل پہنچے، علی امین گنڈا پور کی گاڑی کو اڈیالہ جیل کے اندر جانے کی اجازت دی گئی۔
4
کرم میں بے امنی؛ عدالت نے ہائر ایجوکیشن کمیشن اسکالرشپ انٹری ٹیسٹ روک دیا۔عدالت نے ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے حکام کو آئندہ سماعت پر طلب کرلیا۔تحریری حکم نامے کے مطابق ہائیر ایجوکیشن کمیشن حکام 31 دسمبر کو عدالت میں پیش ہوں۔ درخواست گزار کے مطابق ضلع کرم میں امن و امان کی صورتحال خراب ہے، ضلع کرم کے طلبہ کے لیے صدہ میں انٹری ٹیسٹ ہال کا انتظام کیا جائے۔
5
افغانستان میں فضائی کارروائی پر دفتر خارجہ کا بیان سامنے آگیا افغانستان میں ائیر اسٹرائیکس پر ردعمل میں دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان اپنے لوگوں کی سیکیورٹی کے لیے پُرعزم ہے، بارڈر کے علاقوں میں سیکیورٹی فورسز آپریشن کرتے ہیں، بارڈر آیریا میں آپریشن کا مقصد پاکستانی شہریوں کو ٹی ٹی پی اور دیگر دہشت گردوں سے بچانا ہے اور یہ آپریشن انٹیلی جنس بنیادوں پر کیا جاتا ہے۔ نمائندہ خصوصی برائے افغانستان صادق خان اس وقت کابل میں موجود ہیں، صادق خان نے افغان وزیر داخلہ، وزیر خارجہ، نائب وزیر اعظم اور دیگر لوگوں سے ملاقات کی ہے، ملاقاتوں میں سیکیورٹی صورتحال، بارڈر مینجمنٹ اور تجارت پر بات چیت کی گئی۔