1
وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور اور پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات کرنے والی حکومتی کمیٹی کے رکن رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے تحریک انصاف والے سیاسی قیدیوں کی فہرست فراہم کریں پھر ہم انہیں بحث کے بعد جواب دیں گے۔
کسی بھی جمہوری اور سیایسی نظام میں مذاکرات بنیادی تقاضہ ہوتے ہیں، مذاکرات کے ہم اس وقت بھی حامی تھے جب اپوزیشن میں تھے۔ جب پی ٹی آئی تحریری مطالبات پیش کرے گی تو ہم پارٹی اور اتحادیوں کے پاس لےکر جائیں گے، پی ٹی آئی کے تحریری مطالبات پر بحث کے بعد ان کو جواب دیں گے۔
2
کیپٹو پاور پلانٹس کیلئے گیس ٹیرف میں اضافے پر فیصلہ نہ ہوسکا۔کیپٹوپاور پلانٹس ٹیرف میں اضافے کی تجویز ماننےسے انکاری ہیں جس کی وجہ سے وزیراعظم کے پاس موجودکیپٹو پاورپلانٹس کے لیے گیس قیمتوں میں اضافےکی سمری پر فیصلہ نہیں ہوا۔
پیٹرولیم ڈویژن کی ٹیرف میں اضافے کی بجائےگیس کنکشنز کو ڈس کنیکٹ کرنےکی تجویز ہے مگرکنکشنز کو ڈس کنیکٹ کرنے کی تجویز آئی ایم ایف کو قبول نہیں۔ ٓئی ایم ایف پروگرام کو آن ٹریک رکھنے کے لیے گیس ٹیرف ری بیسنگ رواں ماہ کی جائے گی، کیپٹوپاورپلانٹس گیس ٹیرف بڑھانے کی بجائے موجودہ قیمتیں برقرار رکھنا چاہتے ہیں۔
3
جنگ بندی کی کوششوں کے باوجود اسرائیلی فوج کی غزہ میں بمباری جاری ہے جس کے نتیجے میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 63 فلسطینی شہید ہوگئے۔عرب میڈیا کے مطابق غزہ میں رات بھر اسرائیلی فوج کے حملوں میں 13 فلسطینی شہید ہو گئے جب کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں اسرائیلی حملوں میں 63 فلسطینی شہید اور 281 زخمی ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی دھماکا خیز ہتھیاروں کے استعمال کی وجہ سے ہر ماہ اوسطاً 475 بچے اور ایک دن میں 15 بچے عمر بھرکے لیے کی معذوری کا شکار ہوئے۔
4
کراچی میں ایک شخص چوری کرنے کے بعد فرار ہونے کی کوشش کرتے ہوئے عمارت سے گر کر ہلاک ہوگیا۔ پولیس کے مطابق واقعہ ناظم آباد 4 نمبر میں پیش آیا جہاں ایک چور عمارت سے گر کر ہلاک ہوگیا۔
عمارت سے گر کر ہلاک ہونے والے چور نے ایک گھر سے پنکھا چوری کیا تھا اور چوری کے بعد عمارت پر چڑھ کر فرار ہونے کی کوشش کررہا تھا جس دوران پاؤں پھسلنے سے وہ توازن برقرار نہ رکھ سکا اور نیچے گرکر شدید زخمی ہوا۔
5
خصوصی صنعتی زونز اور صنعتی اسٹیٹس کیلئے بجلی فراہمی کا نیا نظام منظور, پاور ڈویژن اور نیپرا اگلے 3 ماہ میں اس پر کام شروع کردیں گے۔اس سلسلے میں وفاقی وزیر برائے پاور ڈویژن اویس لغاری نے کہاکہ نئے نظام کے تحت انتظامیہ کو خود کنکشن دینے، بل جمع کرنے اور دیگر امور نمٹانے کی اجازت ہوگی۔ صنعتی زونز میں تقسیم کار کمپنیوں کے افسران کی مداخلت ختم کردی گئی ہے۔
6
بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان نے کہا ہےکہ عمران خان کو سزا اس لیے دی جارہی ہےکہ انہوں نے وہ ادارہ کیوں بنایا جس میں سیرت النبیؐ پڑھائی جارہی ہے۔ایک بیان میں علیمہ خان نے حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ وہ پریشان ہیں کہ فلاحی ادارہ ہے جس سے بانی کو کوئی فائدہ نہیں ہورہا لہٰذا ان کو سزا دینے میں بڑی مشکل پیش آرہی ہے۔
عمران خان کو سزا اس لیے دی جارہی ہےکہ انہوں نے وہ ادارہ کیوں بنایا جس میں سیرت النبیؐ پڑھائی جارہی ہے۔ علیمہ خان نے 190 ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ مؤخر ہونے سے متعلق کہا کہ بانی چاہتے ہیں سزا سنائیں اس کے بعد ہم ہائیکورٹ میں لے کرجائیں، یہ بھول جائیں کہ اتنے آرام سے سزا دے دیں گے،جب عمران خان باہر آئے گا تو سب دیکھ لیں گے۔
7
عمران اور بشریٰ کا خوابوں کا پروجیکٹ القادر یونیورسٹی، 4 سال میں صرف 200 طلبا نے داخلہ لیا.اس پروجیکٹ کی وجہ سے عمران خان اور بشریٰ بی بی کو قانونی مشکلات کا سامنا رہا ہے اور شاید آنے والے دنوں میں اس پروجیکٹ کی وجہ سے انہیں جیل بھی جانا پڑے۔
عمران خان اور بشریٰ بی بی کو 190 ملین پاؤنڈز کیس میں نیب کیسز کا سامنا ہے کیونکہ اس کیس میں اختیارات کے غلط استعمال اور مالی بے ضابطگیوں کے الزامات ہیں۔
8
ایف بی آر کا ٹیکس نادہندگان، شارٹ فائلرز سے 6000 ارب سالانہ وصولی کا پلان تیار,اس اقدام سے 3500 ارب کا مزید سیلز ٹیکس جمع ہوسکے گا، کار دروازے پر ایف بی آر کا ’’لوگو‘‘ لگے گا، ہیڈ کواٹرز کا سنٹرل کنٹرول روم ہر گاڑی کی ٹریکنگ کا ذمہ دار ہوگا۔ایف بی آر کے مطابق 6000 ارب روپے سالانہ ٹیکس وصولی کا پلان بنا لیا ہے، دو لاکھ 60 ہزار مینوفیکچررز ، صرف 42 ہزار سیلز ٹیکس رجیم میں رجسٹرڈ بڑے ٹیکس چوروں کو پکٹرنے کیلئے کسٹم/آئی آر سروس کے آڈیٹرز، سپرنٹنڈنٹس اور گریڈ 18تک کے افسر آپریشنل ڈیوٹی کریں گے۔
اس سے نہ کوئی ٹیکس نادہندہ اور نہ ہی بدعنوان ایف بی آر کے انسپکٹر، آڈیٹر، سپرنٹنڈنٹ چھوٹے سے چھوٹے افسر سے لیکر بڑے سے بڑے افسر سے بچ پائے گا۔رواں مالی سال کا 13 ہزار ارب روپے سے زیادہ کا ٹیکس پورا کرنے کیلئے ایف بی آر کے ذریعے انکم ٹیکس، فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی، سیلز ٹیکس اور کسٹم ڈیوٹی کی چوری روکی جائے گی۔
9
کل سے پیٹرول اور ڈیزل مہنگا ہونیکا امکان,کل بروز جمعرات (16 جنوری 2025) سے اگلے پندرہ دن کے لیے پیٹرول کی قیمت میں 3.53 روپے فی لیٹر اور ڈیزل کی قیمت میں 3.66 روپے فی لیٹر اضافے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔
پی او ایل کی قیمتوں میں متوقع اضافے کی وجہ چین اور بھارت کو تیل کی برآمدات پر امریکی پابندیوں کی وجہ سے بین الاقوامی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں اضافہ قرار دیا جا رہا ہے۔