1
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے بلوچستان کی ترقی کا سفر جاری و ساری ہے اور شر پسندوں کی بزدلانہ کارروائیاں بلوچستان کی ترقی کے عزم کو متزلزل نہیں کر سکتیں۔ دہشتگرد بلوچستان کے امن، ترقی اور خوشحالی کے دشمن ہیں، دہشتگرد نہیں چاہتے کہ بلوچستان کے لوگ خوشحال ہوں۔بلوچستان کی ترقی کا سفر جاری و ساری رہے گا، شر پسندوں کی بزدلانہ کارروائیاں بلوچستان کی ترقی کے عزم کو متزلزل نہیں کر سکتیں، بلوچستان کی ترقی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے۔کوئٹہ میں قلات حملے کے زخمیوں کی عیادت کے بعد امن و امان سے متعلق تقریب سے خطاب
2
بنگلادیش میں محمد حارث کی ٹیم کیساتھ ایک اور مسئلہ، تنخواہ نہ ملنے پر ڈرائیور نے کھلاڑیوں کا سامان ضبط کرلیا فرنچائز اپنے بس ڈرائیور محمد بابول کو بھی تنخواہ نہ دے سکی جس کے بعد فرنچائز کو ان کی غلطی کا احساس دلانے کے لیے بس ڈرائیور نے معاملے کو اپنے ہاتھ میں لیا اور راج شاہی کے تمام کھلاڑیوں کے کٹ بیگ اور سامان بس کے اندر بند کردیا۔بس ڈرائیور نے کہا کہ کھلاڑیوں کو ان کے کٹ بیگز ان کے واجبات کی منظوری کے بعد ہی واپس ملیں گے۔
3
شہباز شریف اور حمزہ شہباز کیخلاف رمضان شوگر ملز کیس میں فیصلہ محفوظ،لاہور کی اینٹی کرپشن کورٹ نے شہباز شریف اور ان کے بیٹے حمزہ شہباز کے خلاف رمضان شوگر ملز کیس کی سماعت کی جہاں شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے وکیل امجد پرویز نے دلائل دیے۔ وکیل امجد پرویز نے دلائل میں کہا کہ نالے کی تعمیر کا حکم اس وقت کے وزیراعلیٰ شہباز شریف نے نہیں دیا بلکہ نالے کی تعمیر کی منظوری پنجاب کابینہ نے دی اور نالہ علاقے کی بہتری کیلئے بنایا گیا۔ وکیل نے کہا کہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف مقدمہ سیاسی بنیادوں پرقائم کیا گیا، نالہ صرف رمضان شوگر ملز کے لیے نہیں بلکہ اس سے 10 گاؤں استفادہ کررہے ہیں، یہ ریفرنس مضحکہ خیز سروے کی بنیاد پر بنایا گیا۔ بعد ازاں عدالت نے وکیل کے دلائل مکمل ہونے پر کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا جو 6 فروری کو سنایا جائے گا۔
4
کرم امن معاہدے پر عملدر آمد کیلئے کمیٹیاں تشکیل،ذرائع کے مطابق کرم امن معاہدے پر عملدرآمد کے لیے کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں جس میں دونوں فریقین سے 14، 14 ممبران کمیٹیوں میں شامل ہیں جب کہ کمیٹیوں میں تمام اقوام کو نمائندگی دی گئی ہے۔ جرگے کہ رکن منیر بنگش نے کہا کہ کل جو جرگہ ہوا تھا دونوں فریقین اس میں موجود تھے، دوسرا سیشن ہو رہا ہے، امید ہے اچھے ماحول میں جرگہ آگے بڑھے گا۔
5
شام میں ایک کار میں بم دھماکے میں 15 افراد جاں بحق ہوگئے۔ شام کے شہر منبیج میں ہونے والے کار بم دھماکے میں 15 افراد جاں بحق ہوئے جب کہ دھماکے میں 15 افراد زخمی بھی ہوئے جن میں سے کچھ کی حالت تشویشناک ہے۔ رپورٹ کے مطابق دھماکے میں ہلاک ہونے والوں میں 14 خواتین اور ایک مرد شامل ہے جب کہ زخمی ہونی والی تمام خواتین ہیں۔ غیر ملکی میڈیا کا بتانا ہے کہ ہلاک اور زخمی ہونے والے تمام افراد کھیتوں میں کام کرتے تھے۔
6
مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق نے بھی حال ہی میں منظور ہونے والے پیکا قانون پر آواز بلند کی ہے۔متنازع پیکا ترمیمی قانون کے خلاف صحافیوں کا ملک بھر میں احتجاج جاری ہے۔پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹ (پی ایف یو جے) کی کال پر گزشتہ روز ملتان، بورے والا، جہانیاں اور جنوبی وزیرستان میں احتجاج کیا گیا جبکہ ملک کے دیگر شہروں میں بھی صحافیوں کی جانب سے احتجاجی مظاہرے کیے گئے اور پیکا بل کو واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا۔مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے سوشل میڈیا جاری بیان میں کہا کہ پیکا قانون پر نمائندہ میڈیا تنظیموں سے مشاورت کی جائے اور ٹریبونلزکے فیصلوں کے خلاف اپیل کا حق ہائیکورٹس کو دیا جائے۔
7
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ چند جگہوں پر شرپسند ہیں جن کے سروں کی قیمت مقرر کی ہے تاکہ مسئلے کو جڑ سے ختم کیا جائے۔ کرم میں قیام امن کے لیے حکومت نے سنجیدہ اقدامات کیے ہیں، قیام امن کی راہ میں روڑے اٹکانے والے شرپسندوں سے حکومت آہنی ہاتھوں سے نمٹے گی۔بنکرز کرم میں قیام امن کے لیے مسئلہ تھے جنہیں روزانہ گرایا جارہا ہے، چند جگہوں پر شرپسند ہیں جن کے سروں کی قیمت مقرر کی ہے تاکہ مسئلے کو جڑ سے ختم کیا جائے۔ پشاور میں گفتگو
8
وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ کا کہنا ہے کہ ملک سے پنکی، گوگی اور کپتان کی نحوست کا سایہ چھٹ چکا ہے۔190 ملین پاؤنڈ کیس میں ایک ایسے وزیراعظم کو سزا ہوئی ہے جو تحفے میں ملی گھڑیاں بیچ کر کھاگیا تھا ۔ ایک وزیراعظم چیزیں بیچتا تھا اور موجودہ وزیراعظم شفافیت سے کام کررہا ہے، ہم نے عوام سے جو وعدے کیے تھے وہ پورے کررہے ہیں اور یہ اپنے کیے ہوئے کاموں کی سزا ہی بھگت رہے ہیں۔لاہور میں اپنے حلقے میں خطاب
9
پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما اسدقیصر نے کہا ہے کہ حکومت نے متنازع پیکا ایکٹ کے ذریعے آزادی اظہار پر پابندی لگائی ہے، متنازع پیکا ایکٹ کو واپس لیا جائے۔8فروری کو پیکا ایکٹ کے خلاف آواز اُٹھائیں گے،ہر شہری کو بولنے کا حق حاصل ہے لیکن انہوں نے متنازع پیکا ایکٹ کے ذریعے وہ حق چھینا ہے،ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ اس متنازع پیکا ایکٹ کو واپس لیا جائے،اس معاملے میں ہم صحافی برادری کے ساتھ ہیں۔8 فروری کو صوابی میں ہونے والا جلسہ پاکستان کی سیاست کا رُخ بدلے گا،8فروری کو عوام کے مینڈیٹ کو چوری کیا گیا،عوام نے بانی پی ٹی آئی کو ووٹ دیا لیکن 17سیٹوں والے شہبازشریف کو وزیراعظم بناکر ملک کے ساتھ زیادتی کی گئی،ہم چوری کیے گئے مینڈیٹ کو واپس لیں گے۔صوابی میں عوامی اجتماع سے خطاب