1
ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان کا کہنا ہے کہ افغان سرزمین پاکستان میں دہشتگردی کیلئے استعمال ہو رہی ہے۔ افغان حکومت سے معاملے کو سنجیدگی سے حل کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔اسلام آباد میں ہفتہ وار بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان افغانستان کے ساتھ اچھے ہمسایہ تعلقات چاہتا ہے۔ افغان حکومت سے معاملے کو سنجیدگی سے حل کرنے کا مطالبہ کرتے ہی۔طورخم کی بندش افغان فورسز کی جانب سے متنازع علاقے میں چوکیاں بنانے پرہوئی۔ پاکستان طورخم بارڈر پر ہونے والے انتشار کی مذمت کرتا ہے۔
2
کراچی سمیت سندھ بھر میں پانی کی شدید قلت اور خشک سالی کا خطرہ منڈلانے لگا۔ سندھ حکومت کے محکمہ آبپاشی کا مراسلہ سامنے آیا ہے۔مراسلے میں منگلا اور تربیلا ڈیمز میں آئندہ 4 سے 5 دنوں میں پانی مکمل طور پرختم ہونے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔ خشک سالی کے اثرات کراچی، حیدرآباد، سکھر اور لاڑکانہ سمیت دیگرشہروں پر نمایاں ہونے لگے ہیں۔حکام کے مطابق رواں ربیع سیزن 25-2024 میں بارشیں بہت کم ہوئی، بارشیں نہ ہونے سے پانی کے ذخائر خطرناک حد تک کم ہوچکے ہیں، منگلا اورتربیلا ڈیمز میں آئندہ 4 سے 5 روزمیں پانی مکمل طور پرختم ہونے کا خدشہ ہے۔
3
پاک افغان سرحد کے قریب کامیاب آپریشن میں افغانستان سے آنیوالے دہشتگرد گرفتار,سکیورٹی ذرائع کے مطابق پاکستان میں دہشتگردی کے واقعات میں افغان دہشتگردوں کے ملوث ہونے میں بتدریج اضافہ ہوا ہے اور افغانستان سے دہشت گردوں کی پاکستان میں دراندازی بڑھنے لگی ہے۔ مختلف دہشت گرد تنظیموں کو افغان طالبان کی مکمل حمایت، سہولت کاری اور سر پرستی حاصل ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ 5 مارچ 2025ء کو بلوچستان میں پاک افغان سرحد کے قریبی علاقے ٹوبہ کاکڑی میں سکیورٹی فورسز نے کامیاب آپریشن کیا، جس میں 4 اہم دہشتگرد گرفتار کیے گئے۔ دہشت گردوں سے کلاشنکوفیں، دستی بم اور دیگر آتشیں اسلحہ برآمد ہوا ہے جب کہ گرفتار دہشت گردوں نے دہشتگردی کی بڑی کارروائی کی منصوبہ بندی کا اعتراف بھی کیا ہے۔سکیورٹی ذرائع کے مطابق دہشت گردوں کے خلاف اس آپریشن کی کامیابی میں مقامی لوگوں نے اہم کردار ادا کیا ہے۔
4
آئی ایم ایف کو ٹیکس مقدمات نمٹاکر شارٹ فال پورا کرنے کا پلان دیدیا گیا(ایف بی آر) حکام پر امید ہیں کہ 605 ارب روپے کا ٹیکس شارٹ فال پورا کرلیا جائے گا اور اس کے لیے کوئی منی بجٹ نہیں لانا پڑے گا۔ جون تک 12 ہزار 977 ارب روپے کا ٹیکس ہدف پورا کیا جائے گا۔پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اقتصادی جائزہ مذاکرات جاری ہیں۔ آئی ایم ایف کو ٹیکس مقدمات نمٹاکر شارٹ فال پورا کرنے کا پلان دے دیا گیا۔
آئی ایم ایف کو بریفنگ دی گئی ہے کہ جون تک ہدف پورا کیا جائے گا یا اخراجات میں کٹوتی ہوگی۔ایف بی آر کو سپر ٹیکس کے حوالے سے سپریم کورٹ میں ہونے والی اہم سماعت سے امید ہے کہ سپر ٹیکس کی مد میں 157 ارب روپے حاصل ہوں گے۔ سپریم کورٹ میں 10 مارچ کو سپر ٹیکس کے حوالے سے اہم ترین سماعت ہوگی۔ 57 ارب روپے سپریم کورٹ اور باقی 100 ارب ہائی کورٹ کے ذریعے ملنے کی توقع ہے۔
5
چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کی حکومت کے ساتھ ناراضی برقرار, سید یوسف رضا گیلانی آج بھی سینیٹ اجلاس کی صدارت کریں گے۔ تاہم اس سیشن کے لیے سینیٹر اعجاز چوہدری کے نئے پروڈکشن آرڈر جاری نہیں کئے گئے۔ سینیٹ کا اجلاس آج صبح ساڑھے 11 بجے پارلیمنٹ ہائوس میں ہوگامسلم لیگ ن کے پارلیمانی لیڈر سینیٹر رفان صدیقی نے بھی چیئرمین سینیٹ کی ناراضی کی تصدیق کردی۔ کہا چیئرمین سینیٹ ذاتی کام کے سلسلے میں کراچی میں ہیں، آج اجلاس کی صدارت ڈپٹی چیئرمین یا پریزائیڈنگ افسر کریں گے۔ چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کی ناراضی کو دورکریں گے۔
6
امریکی صدر کے بعد امریکی وزیر دفاع بھی پاکستان کے شکر گزار,فاکس نیوز کو انٹرویو میں امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ نے کہا کہ ہماری قیادت نے پاکستان کو معلومات فراہم کیں، پاکستان نے دہشتگرد گرفتار کیا اور اس کی شناخت کی۔امریکی وزیر نے کہا کہ افغانستان سے انخلا امریکی تاریخ کی سب سے بڑی تباہی اور شرمندگی تھی۔
ہم نے اربوں ڈالر کے ہتھیار طالبان کے حوالے کردیئے۔ معاملے کی مکمل انکوائری کرکے ایسے فیصلے کرنے والوں کا احتساب کیا جائے گا۔ڈونلڈ ٹرمپ نے گرفتاری میں اسلام آباد کے کردار پر اس کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا تھا کہ میں خاص طور پر پاکستان کی حکومت کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں کہ انہوں نے اس درندے کو گرفتار کرنے میں مدد کی۔
7
سابق سیکریٹری خارجہ اعزاز چوہدری نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کا بیان پاکستان کیلئے اچھا ہے ، پاکستان کی طرف سے امریکہ کیلئے ہمیشہ خیر سگالی کا پیغام گیا ہے ، کاونٹر ٹیرازم میں سب سے زیادہ پاکستان نے قربانی دی اور آج بھی دے رہاہے ، پاکستان اس وقت ریڈار پر نہیں ہے توجہ یوکرین اور غزہ پر ہے۔ امریکہ کی توجہ افغانستان میں چھوڑے 7 ارب ڈالر کے ہتھیاروں پر ہے ، امریکہ کی اکنامکس سٹیٹس بننے کا مقصد ہے ، پاکستان میں استحکام ہوگا، امریکا اکنامکس اسٹیٹس بنانا چاہے تو اس کا خیرمقدم کرنا چاہیے، جنگ ہماری طرف آئی جس سے پاکستان اور امریکا میں غلط فہمیاں ہوئیں ۔اب اچھے اور برے طالبان کا تصور نہیں ہے ، پاکستان کیلئے دہشتگردی کا مسئلہ سنگین ہے ، چین کبھی نہیں چاہتا کہ ہم امریکہ سے اچھے تعلقات نہ رکھیں ۔