اسلام آباد ،اسٹینڈرڈ چارٹرڈ نے آج ویلیج کیپٹل (Village Capital)کے ساتھ شراکت داری کا اعلان کیا ہے تاکہ افریقہ، مشرق وسطیٰ اور پاکستان میں اپنے فیوچر میکرز ویمن اِن ٹیک ایکسلریٹر (Futuremakers Women in Tech Accelerator) کو جاری رکھنے کے ساتھ وسعت دےسکے۔

اسٹینڈرڈ چارٹرڈ (فیوچر میکرز) کی جانب سے فیوچر میکرز کا وہ حصہ، جو پسماندہ نوجوانوں کے لیے بینک کا عالمی یوتھ اکنامک امپاورمنٹ انیشی ایٹو ہے، اور اسٹینڈرڈ چارٹرڈ فاؤنڈیشن کی مالی اعانت سے فیوچر میکرز ویمن اِن ٹیک ایکسلریٹر خصوصی تربیت، کیٹالیٹک فنڈنگ (catalytic funding) اور ساتھیوں، فنانس فراہم کنندگان، صنعت کے رہنماؤں اور ماحولیاتی شراکت داروں کے عالمی نیٹ ورک تک رسائی فراہم کرے گا۔

تین برسوں کے دوران، 400 خواتین کاروباری افراد کو ترقی کرتےہوئے مائیکرو بزنس کے قیام، ملازمتوں کے مواقع پیدا کرنے اور پائیدار سماجی اور ماحولیاتی اثرات کو بڑھانے کے لیے مدد ملے گی، اس اقدام کے درج ذیل مقاصد ہیں:

• تقریباً 1.9 ملین امریکی ڈالر زکی مجموعی طور پر 32 سے زیادہ کیٹالیٹک گرانٹ فراہم کرنا۔
• 1,200 سے زیادہ ملازمتوں کو فعال کرنا اور انہیں اعانت فراہم کرنا۔

عمل درآمد کے لیے مقامی شریک ماہر ین کے تعاون سے فراہم کیا جانے والا ایکسلریٹر اسٹینڈرڈ چارٹرڈ کی 12 مارکیٹوں میں دستیاب ہوگا، جو بحرین، بوٹسوانا، گھانا، کینیا، نائیجیریا، پاکستان، سعودی عرب*، جنوبی افریقہ*، متحدہ عرب امارات اور زیمبیا میں جاری رہے گا، اور دو نئی مارکیٹوں – یوگنڈا اور مصر تک توسیع حاصل کرے گا۔

اسٹینڈرڈ چارٹرڈ کے چیف اسٹریٹجی اینڈ ٹیلنٹ آفیسر، تنوج کپیلاشرمی نے کہا: ”خواتین کو بااختیار بنانا معاشی ترقی کے لیے اہم ہے، اور خواتین اور چھوٹے کاروباری اداروں کی مالی صلاحیت کو بروئے کار لاتے ہوئے شراکت داری میں اضافے کو ہمارے موقف میں مرکزیت حاصل ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ جدت طرازی کو فروغ دینے اور بامعنی سماجی اثرات کو آگے بڑھانے کے لیے فنڈز اور وسائل تک مساوی رسائی ضروری ہے خواہ وہ ہمارے فیوچر میکرز رفاہی پروگراموں کے ذریعے سےہو، اسٹینڈرڈ چارٹرڈ ویمنز انٹرنیشنل نیٹ ورک جیسے بینکاری تجاویز کے ذریعے سے ہو، یا ہم متنوع سپلائر بیس کی اعانت کے لیے کام کریں۔

فیوچر میکرز ویمن ان ٹیک ایکسلریٹر کے ذریعے ہم مائیکرو بزنس کی خواتین مالکان کو درپیش نظامی چیلنجوں سے نمٹ رہے ہیں اور اُن کے لیے اپنے کاروبار کو وسعت دینے کے لیے راستے پیدا کر رہے ہیں جس کے نتیجے میں اُن کو کمیونٹیز میں مثبت تبدیلی لانے میں مدد ملے گی۔“
شراکت داری کے اثرات پر روشنی ڈالتے ہوئے ولیج کیپیٹل کی چیف اسٹریٹجی اینڈ انوویشن آفیسر، ریچل کرافورڈ نے کہا کہ ”اسٹینڈرڈ چارٹرڈ کے ساتھ ہماری شراکت داری افریقہ، مشرق وسطیٰ اور پاکستان میں خواتین کی زیر قیادت اسٹارٹ اپس کے لیے گیم چینجر ہے۔ اہم وسائل، محرک سرمائے اور مارکیٹ کی سطح پر مدد فراہم کرکے، ہمارا مقصد جامع معاشی ترقی کو آگے بڑھانا اور اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ کاروباری خواتین اپنے کاروبار کو بڑھا سکیں اور تبدیلی سطح پر برادریوں کو متاثر کرسکیں۔”

اس پروگرام کے اثرات پر تبصرہ کرتے ہوئے کینیا میں واقع ایک مائیکرو بزنس ریا (Rhea) کی چیف ایگزیکٹو آفیسر، اور شریک بانی پِرسیِلا(Priscilla) نے کہا: ”ویمن ان ٹیک پروگرام میری کمپنی کے لیے گیم چینجر رہا ہے۔ اس نے نہ صرف اہم سرمائے تک رسائی فراہم کی ہے ، بلکہ ایک اسٹارٹ اپ سپورٹ سسٹم بھی فراہم کیا ہے جو خواتین کاروباری افراد کے لیے تیار کیا گیا ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جاسکے کہ وہ اپنے کاروبار کو اثر کے لیے ہم آہنگ کرسکیں۔ میں نے اپنے کاروبار کو اعتماد کے ساتھ بڑھانے کے لیے ضروری مالی اوزار ، رہنمائی اور نیٹ ورک حاصل کیا ہے۔“

ٹیکنالوجی میں فیوچر میکرز خواتین کا آغاز
سنہ2025ء فیوچر میکرز ویمن ان ٹیک ایکسلریٹر کے لیے درخواستوں کی وصولی اپریل کے آخر میں شروع ہو گی۔ شرکاء کو سرمایہ کاری کے لیے تیاری کی تربیت، ذاتی ترقیاتی منصوبوں، اور ماہرین کی رہنمائی ملے گی، جو اپنے کاروباری ماڈل کو مضبوط بنانے اور نیٹ ورکنگ کے مواقع تک رسائی کے لیے مشیروں اور صنعت کے رہنماؤں کے ساتھ کام کریں گے. کاروباری افراد کے لیے گرانٹ فنڈنگ میں USD600K سے زیادہ سالانہ مارکیٹوں میں تقسیم کیے جائیں گے۔

ایک دہائی سے زائد عرصہ قبل شروع کرنے کے بعد سے ویمن ان ٹیک نے اسٹینڈرڈ چارٹرڈ کی 17 مارکیٹوں میں 4,000 سے زائد خواتین کی مدد کی ہے۔ آج کی خبر اس اعلان کے بعد ہے کہ فیوچر میکرز ویمن ان ٹیک امریکہ میں جاری ہے ، جس کی ایپلی کیشنز پہلے ہی جاری ہیں۔ فیوچر میکرز ویمن ان ٹیک ان متعدد پروگراموں میں سے ایک ہے جن کا مقصد عدم مساوات سے نمٹنا اور پسماندہ نوجوانوں کو بااختیار بنانا ہے۔ سنہ2019ء میں متعارف کرانے جانے کے بعد سے ، فیوچر میکرز نے 88،900 سے زیادہ ملازمتوں کو فعال کیا ہے اور سپورٹ فراہم کی ہے۔

سعودی عرب اور جنوبی افریقہ میں ٹیکنالوجی میں فیوچر میکرز خواتین کے لیے فنڈنگ اسٹینڈرڈ چارٹرڈ فاؤنڈیشن سے نہیں بلکہ اسٹینڈرڈ چارٹرڈ سے ہوتی ہے۔