ایک وقت تھا جب وزیراعظم عمران خان کی حمایت پر مولانافضل الرحمن کے سٹیج سے مولانا طارق جمیل کو ننگی گالیاں دی گئیں لیکن وقت کا دھارا بدلتے دیر نہیں لگی آج جمعیت علمائے اسلام کو بھی پاکستان تحریک انصاف کا سہارا لیناپڑ رہا ہے.مولاناطارق جمیل آج بھی اپنے موقف پر قائم ہیں لیکن مولانا فضل الرحمن اور انکی جماعت ملک میں آئین و قانون کی حکمرانی کیلئے تحریک انصاف کے ساتھ بات چیت پر مجبورہے..
یہ قصہ دس اکتوبر2019 کا ہے جب پی ٹی آئی کی وفاقی حکومت کے خلاف مولانا فضل الرحمن کا لانگ مارچ اسلام آباد کے دامن سیکٹرایچ 8 میں پڑاؤ ڈال چکا تھا اورسٹیج پر موجودجمعیت علمائے اسلام بلوچستان کے امیر مولانا منظور مینگل نے شرکاسے خطاب میں معروف مذہبی سکالر مولانا طارق جمیل پرشدید تنقید کی تھی
ویڈیو کامکمل متن
مولانا منظور مینگل نے کہا کہ لوگوں کی قمیض بھی نکال چکے لیکن ریاست کا نام تو لے رہا ہے اے اللہ یہ پہلا وزیر اعظم ہے جو مدینے کی ریاست کا نام لے رہا ہے.اے اللہ قمیض تو نکال چکے اب شلوار بھی اتر جائے لوگوں کے تب بھی مدینے کا نام تو لے رہا ہے او تجھے شرم آنی چاہئیے تجھے شرم آنی چاہئیے کہ عمران خان جیسے پھدو کے مقابلے میں تو نے فضل الرحمن کو مسترد کر دیا۔ محمد کے سامنے کیسے جاؤ گے؟ لوگوں کے شلوار اتر چکے ہیں لوگ ننگے ہو چکے ہیں پھر بھی مدینے کا نام تو لے رہا ہے نہ اللہ اے اللہ لوگ ننگے ہو چکے پھر بھی نام تو لے رہا ہے نہ کاروبار بند ہوچکے پھر بھی اسلام کا مدینے کا نام تو لے رہا ہے نہ اللہ اب آپ سن لو ہماری بلوچی میں یہ پٹھان تو نہیں مانے گا نہ مانے ہمارے بلوچوں میں کہاوت مشہور ہے کوئی ایک خاتون کی عزت لوٹ رہا تھا اس کے کپڑے بھی اتار چکے ہیں عزت لوٹ رہے ہیں بدکاری کی حالت میں کہہ رہا مجھے آپ سے بہت پیار ہے لیکن آپ نماز پڑھا کرو روزہ بھی رکھا کرو اور حج کیا کرو ، او کتے کا بچہ تو یہ دین سکھا رہاہے اس طرح خاتون کی عزت لوٹ رہا ہے تو اس طرح ہمارے اوپر چڑھ کر کے روٹی ہم سے چھینا لباس ہمارا اتارا ملک کو تونے تباھ کر دیا غیرت کو داؤ پر لگا دیا شرم کو داؤ پر لگا دیا قتل غارت کا بازار گرم کیا پوری دنیا میں ہم رسوا ہو چکے پھر بھی کہتے ہو صبر کرو مجھے تم سے پیار ہے ریاست مدینہ کو تو قائم رہنے دو تو نے ہمارے لیئے چھوڑا کیا کچھ شرم آنی چاہئے ۔
مولانا منظور مینگل کی ویڈیودیکھنے کیلئے کلک کریں
https://twitter.com/AnasDhillon/status/1193537991345659907
یاد رہے کہ مولانا فضل الرحمن کی جماعت جے یو آئی ف دیوبندی مسلک کی جماعت ہے .