اسلام آباد(ای پی آئی) آج سپریم کورٹ آف پاکستان کے آئینی بینچ میں فائنل کاز لسٹ میں شامل10کیسز میں سے صرف ایک ہی کیس کی سماعت ہوئی جبکہ دیگر کیسز بغیر سماعت ڈی لسٹ کردیئے گئے۔

بیرون ممالک مقیم پاکستانیوں کوووٹ کاحق دینے کے کیس میں عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد ، اسپیشل سیکرٹری لاء الیکشن کمیشن آف پاکستان محمد ارشد اوردیگر حکام پیش ہوئے تاہم کیس کی سماعت نہ ہوسکی۔

سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میںجسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر،جسٹس سید حسن اظہررضوی اور جسٹس شاہد بلال حسن پر مشتمل 5رکنی آئینی بینچ نے جمعرات کے روز کیسز کی سماعت کی۔ بینچ نے فائنل کازلسٹ میں پہلے ہی نمبر پرموجود گلگت بلستان کی اعلی عدلیہ میں ججزکی تعیناتی کے معاملہ پر سابق وزیر اعلی خالد خورشید خان، سمیع اللہ خان، شمیم عالم اور دیگر کی جانب سے دائر 6درخواستوں پر سماعت کی۔

بینچ نے تقریباً ڈیڑھ گھنٹہ ایک ہی سماعت کی اور دن 11بجے کیس کی سماعت آج (جمعہ)تک کے لئے ملتوی کردی جبکہ کازلسٹ میں شامل دیگر 9کیسز ڈی لسٹ کردیئے گئے۔

جن کیسز کی سماعت نہ ہوسکی ان میں بیرون ممالک مقیم پاکستانیوں کوووٹ کاحق دینے کاکیس، سابق وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کے خلاف توہین عدالت کاکیس، 1996سے زیر التوا فون ٹیپنگ کیس اوردیگر کیسز شامل ہیں۔ دوران سماعت ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان محمد ایاز خان سواتی نے بینچ سے استدعا کی کہ 9ویں نمبر پر ریلوے زمین کے حوالہ سے ایک کیس لگا ہے جس میں بینچ کے طلب کرنے پر صبح سے چیف سیکرٹری بلوچستان ویڈیولنک کے زریعہ سپریم کورٹ کوئٹہ رجسٹری میں موجود ہیں انہیں سن لیا جائے۔

اس پربینچ کے سربراہ جسٹس امین الدین خان کاکہنا تھا کہ انتظا ر کریں ہوسکتاہے آخر پر سماعت کرلیں۔ تاہم گلگت بلتستان کی اعلیٰ عدلیہ میں ججز کی تعیناتی کا کیس ختم نہ ہوسکا جس کی وجہ سے دیگر تمام کیسز ڈی لسٹ کردیئے گئے۔