1
خلیجی ملکوں سے بید خل پاکستانی بھکاریوں کیخلاف مقدمے چلانے کا فیصلہ,حکومتی فیصلے کے تحت جلد ہی انسداد دہشت گردی ایکٹ میں نئی قانونی ترامیم متعارف کرائی جائیں گی، حکومت نے یہ اصولی فیصلہ خلیجی ملکوں میں پاکستان کے قومی وقار کو نقصان پہنچانے والے پاکستانی بھکاریوں اور غیر قانونی امیگریشن روکنے کیلئے کیا ہے۔
2
سابق صدر مملکت عارف علوی نے بھی مذاکرات کی حمایت کر دی۔دورہ امریکا میں سی این این کو انٹرویو دیتے ہوئے سابق صدر عارف علوی کا کہنا تھا کہ آئندہ انتخابات سے متعلق مذاکرات ہوتے ہیں تو خیرمقدم کریں گے۔بلوچستان کے مسئلے کا حل بھی مذاکرات میں ہے۔ 8 فروری کے الیکشن میں پی ٹی آئی بلوچستان سے جیتی مگر ہمارے ووٹ کم گنے گئے، ووٹ کم نہ گنے جاتے تو بلوچستان سمیت تمام صوبوں میں ہماری حکومت ہوتی۔
3
اسلام آباد یونائیٹڈ کے جارح مزاج بیٹر کولن منرو نے پی ایس ایل میں نیا ریکارڈ قائم کر دیاجمعہ کو پی ایس ایل کے افتتاحی میچ میں دفاعی چیمپئن اسلام آباد یونائیٹڈ نے لاہور قلندرز کو 8 وکٹ سے شکست دی۔راولپنڈی اسٹیڈیم میں کھیلے جانے والے میچ میں اسلام آباد یونائیٹڈ نے لاہور قلندرز کا 140 رنز کا ہدف 18 ویں اوور میں حاصل کرلیا۔جارح مزاج بیٹرکولن منرو نے 42 گیندوں پر 59 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیل کر اسلام آباد یونائیٹڈ کو قلندرز کے خلاف فتح دلانے میں کلیدی کردار ادا کیا۔
4
جمیعت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے سینیئر رہنما سینیٹر کامران مرتضیٰ نے پی ٹی آئی کے اسٹیبلشمنٹ سے رابطوں پر سوال اٹھا دیا۔ پی ٹی آئی کے ان رابطوں پر ہمارے تحفظات ہیں، پی ٹی آئی کے سینیٹر ڈاکٹر ہمایوں مہمند نے ہم سے رابطہ کر کے اس کی تردید کی ہے لیکن ہم چاہیں گے اس معاملے پر اسد قیصر وضاحت کریں۔پی ٹی آئی اگر ہمارے ساتھ اتحاد میں شامل ہونے کی خواہش کے ساتھ ساتھ اسٹیبلشمنٹ سے رابطوں کی بھی خواہش رکھتی ہے تو اس پر ہمیں اعتراض ہے۔اگر بات بڑھ گئی تو اپوزیشن اتحاد کا اللہ حافظ ہے ، ہمیں اُن کے آپس کے رابطوں پر کوئی مسئلہ نہیں ہوگا مگر ہم اتحاد سے دو قدم پیچھے ہٹ جائیں گے۔
5
اسرائیل کی جانب سے انخلاء کے احکامات میں مسلسل توسیع کے نتیجے میں غزہ پٹی کے فلسطینیوں کے لیے زمین تنگ کی جارہی ہے، ایسے میں مقبوضہ غزہ پٹی کے حوالے سے اسرائیل کے خفیہ مقاصد بھی بے نقاب ہو رہے ہیں۔ اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیلی حملوں کی وجہ سے غزہ بھر میں اب کوئی محفوظ جگہ باقی نہیں رہی۔مغربی میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی حکومت غزہ پٹی کو الگ الگ حصوں میں تقسیم کر کے مکمل فوجی کنٹرول میں دینا چاہتی ہے تاکہ وہ پورے علاقوں کو مسمار کر کے بظاہر حماس کو ہمیشہ کے لیے ختم کر سکے۔ اسی لیے رفح کے رہائشیوں کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ ساحلی علاقوں میں تنگ پناہ گاہوں میں منتقل ہو جائیں۔