اسلام آباد(محمداکرم عابد)پاکستان پیپلزپارٹی نے سینیٹ میں دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کے معاملہ پر بحث نہ ہونے دی۔مشترکہ قرارداددھری کی دھری رہ گئی۔
اپوزیشن نے ایوان میں دھرنا دے دیا ۔ پیپلزپارٹی ارکان نے مسئلہ اٹھانے کی بجائے کاروائی معطل کروادی۔پانی پرڈاکہ پانی چورکے نعرے ۔متوقع لانگ مارچ کی حمایت کا متحدہ اپوزیشن نے اعلان کردیا ۔
سینیٹ کا اجلاس چیئرمین یوسف رضاگیلانی کی صدارت میں منعقد ہوا۔ پی ٹی آئی کے رہنما سینیٹر سیف اللہ ابڑو دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کے خلاف اپوزیشن اور حکومتی اتحادیوں کے 18سینیٹرز کے دستخط شدہ قرارداد پیش کرنا چاہتے تھے مگر چیئرمین سینیٹ نے انھیں اجازت نہ دی اور وقفہ سولات شروع کردیا جس پر پی ٹی آئی جے یو آئی کے ارکان سینیٹ نے ڈائس کے سامنے احتجاج کرتے ہوئے دھرنا دے دیا ،پانی پر ڈاکہ نامنظور ،پانی چوری نامنظور، سیاسی منافقت بے نقاب،دریا سندھ بچاو دیگر نعرے لگائے اس دوران پیپلزپارٹی کے رہنما سینیٹر شہادت اعوان نے کورم کی نشاندہی کردی اور حکومت و اتحادی جماعتوں کے کئی ارکان ایوان سے باہر چلے گئے اور کورم توڑ دیا ۔
پی ٹی آئی نے کورم کیلئے بھاگ دوڑ کی کورم پوراکرلیا جس پر کاروائی شروع ہوئی اور اپوزیشن لیڈر شبلی فراز نے خطاب کرتے ہوئے پیپلزپارٹی پرنہروں کے معاملے پر منافقت کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ایوان سے بھاگتے کیوں ہو ،سندھ کے عوام کوکچھ اور کہتے ہویہاں بات بھی نہیں کرنے دیتے ،صدر مملکت نہریں نکالنے کے منصوبے پر اطمینان کا اظہار کرچکے ہیں ۔ قراردادپیش کرنے دیں ۔
انھوں نے کے پی کے کی خالی نشستوں پر انتخابات نہ ہونے اعجازچوہدری کے پروڈکشن آرڈر بدامنی دہشت گردی کے مسائل پر بھی بات کی ۔ اس دوران مسلم لیگ(ن)کے سینیٹر ناصر بٹ نے کورم کی نشاندہی کردی۔ اے این پی نے بھی ان کا ساتھ دیا اور تینوں جماعتوں کے ارکان ایوان سے باہر لابی میں چلے گئے کاروائی حکومتی جماعتوں نے معطل کروادی اس دوارن اپوزیشن نے دوبارہ دھرنا دے دیا۔
سینیٹر سیف اللہ ابڑونے 18ارکان سینیٹ کے دستخطوں سے نہریں نکالنے کے خلاف قراردادپیش کرنے کی بار بار کوشش کی جو پیپلزپارٹی اور دیگر حکومتی جماعتوں کی جانب سے ناکام بنادی گئی۔ پی ٹی آئی ارکان نے اپنی نشستوں پر عمران خان کی تصاویررکھی ہوئی تھیں ،پریس کانفرنس میں نہریں نکالنے کے خلاف سندھ کے عوام کی متوقع لانگ مارچ کی اپوزیشن نے حمایت کردی ہے ۔