اسلام آباد(محمداکرم عابد)سعودی عرب نے پاکستان کے 67ہزارنجی حج کوٹہ بحال کرنے سے باقاعدہ معذرت کرلی ،سعودی عرب کی جانب سے حکومت کو مشورہ دیا گیا ہے کہ مزید کسی اور فورم پر اس بارے میں بات نہ کی جائے۔

متعلقہ سینیٹ قائمہ کمیٹی میں وزارت مذہبی امور نے اس معاملے کی ابتدائی رپوررٹ پیش کردی ہے۔ حج کمپنیاں بروقت طوافہ کے حوالے سے سعودی عرب کوادائیگیاں نہ کرسکیں جب کہ چھوٹی کمپنیاں تحلیل کرنے اورکنسورشیم بنانے سے متعلق سعودی عرب کی نئی پالیسی کا بھی حج کمپنیاں ادارک نہ کرسکیں ۔وزارت کی بھی سرکاری کوٹہ کی تکمیل پر توجہ مرکوزرہی ۔

خیال رہے کہ پاکستان کے حج اخراجات انتہائی زیادہ ہونے پر ایک موقع پر سرکاری کوٹہ کے مطابق درخواستیں موصول نہ ہوئی تھیں تمام معاملات کی تحیققات کے لئے سینیٹ کی خصوصی کمیٹی قائم کردی گئی رپورٹ قائمہ کمیٹی مذہبی امور میں پیش کی جائے گی جب کہ کمیٹی کا وفد کل(جمعرات کو )وزیراعظم سے ملاقات کرے گا کمیٹی نے درخواست گزاروں کی رقوم کی مکمل واپسی کے لئے نگرانی کا فیصلہ بھی کیا ہے وفاقی سیکرٹری مذہبی امور نے67ہزارنجی کوٹہ کی معطلی کے معاملے میں خودکو احتساب کے لئے پیش کردیا ہے حج اپریشن مکمل ہونے پر جولائی کے وسط سینیٹ کمیٹی باضابطہ تحقیقات شروع کرے گی۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی مذہبی امور کا اجلاس چیئرمین مولاناعطاالرحمان کی صدارت میں منعقدہوا۔ وفاقی سیکرٹری مذہبی امور نے رپورٹ پیش کی کہ پرائیویٹ90830حج کوٹہ کے لئے حج کمپنیاں بروقت طوافہ کے حوالے سے مکمل ادائیگیاں نہ کرسکیں صرف13620کوٹہ کی ادائیگی کی گئی اور سعودی مہلت کا کوئی خیال نہ رکھا گیا بلکہ سرکاری حج مشن کے لئے بھی ان کی جانب سے عدالت سے رجوع کرنے پر خطرات پیدا ہوگئے تھے۔جس پر ابتدائی طور پر77ہزارکا کوٹہ معطل ہوگیا ۔ دونوں ممالک کے وزراخارجہ کے حالیہ رابطہ پر10ہزار کوٹہ بحال کیا گیا ۔ پہلے آئیے پہلے پائیے کی بنیاد پر جمع درخواست گزاروں کو کامیاب تصور کیا جائے گا اور اس سارے معاملے کی سعودی حکومت نگرانی بھی کرنے گی کیونکہ ان کے پاس ریکارڈ موجودہے ۔ اس طرح پاکستان کی 90830نجی حج کوٹہ میں صرف 23620عازمین جاسکیں گے,67ہزارکوٹہ سے متعلق سعودی عرب نے معذرت کرلی ہے۔

سعودی عرب نے کہا ہے کہ مزیدکسی فورم پر اس معاملے کے بارے میں بات نہ کی جائے ۔حکام نے اعتراف کیا کہ بھارت اور بنگلہ دیش سمیت بعض دوسرے ممالک کو اضافی کوٹہ دیا گیا ہے ۔پاکستانی حکام اپنے موقف کو تسلیم نہ کرواسکے۔عون عباس بپی اور دنیش کمار نے کہا کہ دوطرفہ غیرزمہ داری برتی گئی ہے ۔

سینیٹر دنیش کمار نے کہ میں ہندوسینٹر ہوتے ہوئے اس معاملے پر شرمندہ ہوں پاکستان میں جس کی بھی غلطی ہے اس کی مذمت کرتا ہوں میں ہندو ہوں ، پر شرمندہ ہوں اتنی بڑی تعدادمیں پاکستانی حج کی سعادت کے لئے نہ جاسکیں گے ۔

کمیٹی نے ہدایت کی ہے کہ تمام آپشنز استعمال کیے جائیں کوشش جاری رکھیں اوراگر خدانخواستہ کامیابی نہ ملے تودرخواست گزاروں کو عزت مندانہ طریقے سے ان کی مکمل رقوم واپس کی جائیں اور معاملے کی کمیٹی سختی سے نگرانی کرے گی۔حج کمپنیوں نے اجلاس میں پیش کش کی ہے کہ کوٹہ بحال نہ ہوا تو ان درخواست گزاروں کو آئندہ سال ان ہی جمع اخراجات پر سعودی عرب روانہ کیا جائے گا

کمیٹی نے ہدایت دی کہ ایسا رضاکارانہ ہو اور جو رقوم واپس لینا چاہے انھیں رقوم واپس کردی جائیں اجلاس میں وزارتی حکام نے خود احتساب کے لئے پیش کرتے تمام ریکارڈ کمیٹی میں پیش کرنے کا اعلان کی ہے وسط جولائی سے سب کمیٹی تحقیقات شروع کرے گی جب کہ حج اپریشن 29اپریل سے شروع ہوجائے گا ۔

فریقین کی غیرزمہ داری کے نتیجہ میں پاکستان کا 67ہزار کا کوٹہ ختم کردیا گیا اور حکومت نے باقاعدہ قائمہ کمیٹی میں ہاتھ کھڑے کردیئے ہیں ۔سیکرٹری نے کہا ہے اس معاملے کو ہم نے کلوزکردیا ہے ۔ سیاستدان اپنی کوشش کرسکتے ہیں ہرقسم کے احتساب کے لئے تیار ہوں ۔