ایکسپریس نیوز ہیڈلائنزمیں شامل اہم خبریں
1
315 ارب روپے کا سیلز ٹیکس فراڈ پکڑا گیا، ملزمان گرفتار، دیگر کی تلاش جاری،فراڈ میں پلاٹینم انٹرنیشنل اور کے ایچ سنز کے تحت 2 ماسٹر مائنڈ اویس اسماعیل اور فرہاد ملوث پائے گئے۔ آر ٹی او ون کے حکام نے فراڈ میں معاونت کرنے والوں کو گرفتار کرلیا، جن میں فرہاد کا بھائی شہزاد، کزن فیصل اور معروف الرحمان شامل ہیں۔آر ٹی او ون حکام کی جانب سے جمعہ کے روز ملزمان کو اسپیشل کورٹ کسٹمز، ٹیکسیشن، اینٹی اسمگلنگ میں پیش کیا گیا، جہاں عدالت نے کیس کی سماعت کرتے ہوئے ماسٹر مائنڈ فرہاد کے کزن فیصل اور معاون معروف الرحمان کو جیل بھیج دیا گیا جب کہ بھائی شہزاد کو 7 روزہ جسمانی ریمانڈ پر آر ٹی او ون کے حوالے کیا گیا ہے۔
2
حکومت کی جانب سے ایک بار پھر مہنگائی میں کمی کا دعویٰ کیا گیا ہے جب کہ صورت حال کے برعکس 11 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ ہوا ہے۔وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے مہنگائی کے ہفتہ وار اعداد و شمار جاری کیے گئے ہیں، جس کے مطابق ملک میں مہنگائی میں ہفتہ وار کمی 1.92 فی صد ریکارڈ کی گئی۔ اسی طرح سالانہ بنیاد پر بھی مہنگائی منفی 3.52 فی صد کی سطح پر آ گئی۔رپورٹ کے مطابق اس دوران 22 اشیا کی قیمتوں میں استحکام رہا جب کہ 18 اشیا کی قیمتوں میں کمی دیکھی گئی اور 11 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
3
نیتن یاہو اور مودی کا گٹھ جوڑ بے نقاب، 20 اسرائیلی اہلکار مقبوضہ کشمیر پہنچ گئے۔ذرائع کے مطابق فلسطین کے نہتے مسلمانوں پر ظلم و ستم ڈھانے کے بعد اسرائیل کا مودی سرکار کے ساتھ مذموم گٹھ جوڑ منظر عام پر آ گیا، پہلگام حملے کے پسِ پردہ ایجنڈا واضح طور پر بھارتی جنگی جنون کو مزید بڑھانا تھا۔مقبوضہ جموں و کشمیر میں مودی سرکار پہلے ہی اسرائیلی طرز کی پالیسی اختیار کرتے ہوئے کشمیریوں کا قتل عام کررہی ہے، اسرائیل اور مودی کا گٹھ جوڑ عالمی سلامتی کے لئے بہت بڑا خطرہ بن چکا ہے۔اسرائیلی اہلکاروں کی سری نگر میں آمد انتہائی تشویش ناک ہے، اسرائیلی اہلکاروں کی مقبوضہ کشمیر میں آمد، پاکستان کے خلاف مذموم مہم جوئی کی سہولت کاری ہے۔
4
نواب ٹاؤن کے علاقے میں بھانجوں کے ہاتھوں ماموں کے قتل کے معاملے میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔نواب ٹاؤن پولیس نے 24 گھنٹے سے قبل ہی ایک مفرور ملزم کو گرفتار کر لیا۔ترجمان پولیس کے مطابق ڈی آئی جی آپریشنز نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے جلد از جلد گرفتاری کا حکم دیا تھا، ڈی آئی جی آپریشنز کی ہدایت پر ملزمان کی گرفتاری کے لیے خصوصی ٹیم تشکیل دی گئی۔
5
پاکستان تیار ہے، کسی بھی مہم جوئی کا انجام خطرناک ہوگا، وزیر دفاع کی بھارت کو تنبیہ، لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر صورتحال تیزی سے بگڑ رہی ہے، ایسے میں بھارت خبردار رہے کہ اگر کسی جارحانہ اقدام کی کوشش کی گئی تو اس کا بھرپور اور دوٹوک جواب دیا جائے گا۔وزیرِ دفاع نے واضح الفاظ میں کہا کہ پاکستان نہ صرف تیار ہے بلکہ "دو سو فیصد تیار” ہے کہ اگر بھارت نے کوئی غلط قدم اٹھایا تو اسے اس کا سخت جواب ہی ملے گا۔انہوں نے یاد دلایا کہ ماضی میں بھی بھارت کو فضائی حدود کی خلاف ورزی مہنگی پڑی تھی اور اس کی یادگار مثال بھارتی پائلٹ ابھی نندن کی گرفتاری اور چائے نوشی کے بعد واپسی ہے۔
6
شام بھی اسرائیل کیساتھ تعلقات کی بحالی کیلیے تیار؛ امریکی رکن کانگریس کا دعویٰ،بلومبرگ سے گفتگو میں امریکی رکن کانگریس کوری ملز نے بتایا کہ شام کے عبوری صدر احمد الشراع نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔کوری ملز وفد کے ہمراہ شام کے دورے پر پہنچے ہیں اور انھوں عبوری صدر احمد الشراع سے دمشق میں ملاقات بھی کی۔دونوں رہنماؤں نے امریکا کی طرف سے عائد اقتصادی پابندیوں کے خاتمے اور اسرائیل کے ساتھ امن پر تبادلہ خیال کیا۔ملاقات میں کوری ملز نے شامی صدر کو ڈونلڈ ٹرمپ کا ایک خط بھی پہنچایا تاہم اس کے مندرجات ظاہر نہیں کیے گئے۔کوری ملز نے بتایا کہ احمد الشراع نے حالات سازگار ہونے کی شرط پر دیگر عرب ممالک کی طرح ابراہیمی معاہدوں میں شمولیت کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔
7
وزیراعظم کی پی آئی اے نجکاری کا عمل شفاف اور سرمایہ کاروں کو اعتماد میں لینے کی ہدایت،قومی فضائی کمپنی پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کی نجکاری پر جائزہ اجلاس وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت ہوا، جس میں نیلامی کے طریقہ کار، درکار مدت اور نیلامی میں شرکت کے لیے شرائط سے متعلق بریفنگ دی گئی۔وزیراعظم نے پی آئی اے کی نجکاری میں شفافیت کو کلیدی اہمیت دینے اور مجوزہ معینہ مدت میں مکمل کرنے کی ہدایت کی۔ شہباز شریف نے پی آئی اے کی نجکاری کے لیے روڈ شوز کے ساتھ ساتھ سرمایہ کاروں کو بھی مکمل اعتماد میں لینے کی ہدایت کی۔شہباز شریف نے اجلاس میں کہا کہ پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کی نجکاری کے طریقہ کار میں شفافیت کو مرکزی اہمیت دی جائے۔ شفافیت یقینی بنانے کے لیے پی آئی اے سمیت آئندہ تمام سرکاری کمپنیوں کی نجکاری براہ راست ٹیلی ویژن اور ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر نشر کی جائے۔