لندن(ای پی آئی) لندن کے ہوٹل میں پاکستانی مرد اور خاتون صحافی کی آپس میں لڑائی کے دوران ایک دوسرے کو ماں بہن کی ننگی گالیاں دی گئی ہیں۔
نجی ٹی وی کی رپورٹر سفینہ خان اوردوسرے نجی ٹی وی کے نمائندے اسد علی ملک کی لڑائی کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے ۔
برطانیہ میں ٹک ٹاکر اور لیگی صحافی کی لڑائی pic.twitter.com/JgqaziRjVN
— Zubair Ali Khan (@ZubairAlikhanUN) May 2, 2025
خاتون صحافی سفینہ خان نے اپنے ٹویٹر پر واقعے سے متعلق لکھا کہ ”پہلے فرید قریشی، اسد ملک اور مغل نے سلمان اکرم راجہ کی میڈیا ٹاک میں مجھے نہ صرف کارنر کرنے کی کوشش کی بلکہ میرے سوال پوچھتے وقت بولنا شروع کر دیتے تھے پھر جب لاسٹ میں میں سوال کرنے کی کوشش کی تو بھی مرزا اخلاق سے نعرے لگوا کر مجھے روکنے کی کوشش کی میں نہایت صبر سے سب برداشت کیا اور سوال پوچھ کر دم لیا پھر سب میڈیا والے نیچے چلے گئے اور مرزا اخلاق بھی نیچے پہنچ گیا ان سب کے ہمراہ بیٹھ کر اظہر جاوید کو برا کہا گیا اور تحریک انصاف کے کارکن مرزا اخلاق نے اظہر جاوید کی والدہ کو گالیاں دیں مجھ سے برداشت نہیں ہوا۔ اسی وقت اظہر جاوید کو فون کر کے بتایا کہ آپ کی والدہ کو گالیاں دی جا رہی ہیں اور رپوٹرز بیٹھ کر سن رہے ہیں کیونکہ میں سب کے سامنے اظہر جاوید کو فون کر کے بتا رہی تھی اس کے بعد شوکت ڈار آتے ہیں، ہم لوگ باہر چلے جاتے ہیں۔ میں جب دوبارہ ریسٹورینٹ میں داخل ہوتی ہوں یہ لوگ کھانا کھانے میں مصروف تھے اور میں شوکت ڈار صاحب سے کہا کہ میں ٹویٹ کرنے لگی ہوں کہ ہزار سور مل کر بھی شیر کو نہیں ڈرا سکتے۔ اتنے میں اس ملک نے شوکت ڈار کو مجھے گالی دیتے ہوئے کہا اسے کہیں اپنا منہ بند کر لے میں نے کہا تمہیں کیوں تکلیف ہو رہی میں تمہیں سور نہیں کہہ رہی۔ اس کے بعد اس نے گالیاں دیتے ہوئے کہا کہ میں چغل خور ہوں اور پھر میں نے بھی گالیوں کے جواب میں گالیاں ہی دیں۔ اس نے مجھے دھمکی دی کہ تم مجھے جانتی نہیں ہو ہم تمہارے گھر آئیں گے۔
آج پہلے فرید قریشی ، اسد ملک اور مغل نے سلمان اکرم راجہ کی میڈیا ٹاک میں مجھے ناصرف کارنر کرنے کی کوشش کی بلکہ میرے سوال پوچھتے وقت بولنا شروع کر دیتے تھے پھر جب لاسٹ میں میں سوال کرنے کی کوشش کی تو بھی مرزا اخلاق سے نعرے لگوا کر مجھے روکنے کی کوشش کی میں نہایت صبر کیساتھ سب… pic.twitter.com/GRlggafACO
— Safina Khan (@SafinaKhann) May 2, 2025
خیر میں ایسے گیدڑ بھبکیوں سے ڈرنے والی نہیں جو شخص اپنے گھر کی عورتوں پر تشدد کرنے کا عادی ہو اس کا مطلب یہ نہیں کہ باہر بھی گالی دے گا سن لی جائے گی۔ میں نے پولیس میں ان لوگوں کے خلاف رپورٹ کروا دی ہے فرید قریشی کے خلاف پہلے ہی پولیس میں شکایات ہیں آج دوسرے گینگ ممبرز کا بھی اضافہ ہو گیا ہے۔ میں نے ARY اور Hum والوں کو شکایات کیں تھیں، یہ سلسلہ پچھلے ایک سال سے جاری ہے جان بوجھ کر تحریک انصاف کے لوگوں کو میرے خلاف چھوڑا جاتا ہے اور کئی مرتبہ جانی نقصان بھی پہنچانے کی کوشش کی گئی ایسڈ اٹیک تک کروایا گیا لیکن میں نہ تب ڈری تھی نہ اب ڈروں گی۔
کوئی مرد اٹھے اور مجھے گالی یا میری ماں کو گالی دے گا میں اس سے ڈبل گالی اس کے گھر کی عورتوں کو دوں گی۔
اور جتنی چیخیں مارنی ہے مار، گالی تو ڈبل ہی ملے گی۔“
ایک اور ٹویٹ میں سفینہ خان نے لکھا ہے کہ عورت ہوں تو گالی سن کر چپ رہونگی بالکل بھی نہیں میں نے پوری کوشش کی کہ ان لوگوں کی بےہودگی اور بدتمیزی کے باوجود انکا پروگرام خراب نا ہو میں اپنے لئے نہیں کسی کی والدہ کو پڑتی ہوئی گالی سن کر بولی ان بےغیرت مردوں کے اندر غیرت نام کی چیز نہیں تھی کہ یوتھئیے سے سینر جرنلسٹ اظہر جاوید کی والدہ کو گالیاں نکالنے والے کو بیٹھا کر تھپکیاں دی جا رہی تھی جب میں اظہر جاوید کی والدہ کو گالی کو برداشت نا کر سکی تو اپنی والدہ کو پڑنے والی گالی کو سن کر کیسے خاموش رہتی ؟
خاموش رہنا تو سیکھا ہی نہیں بلکہ اب تو پہلے سے بھی زیادہ پرعزم طریقے سے اپنی ڈیوٹی نبھاونگی
عورت ہوں تو گالی سن کر چپ رہونگی بلکل بھی نہیں میں نے پوری کوشش کی کہ ان لوگوں کی بےہودگی اور بدتمیزی کے باوجود انکا پروگرام خراب نا ہو میں اپنے لئے نہیں کسی کی والدہ کو پڑتی ہوئی گالی سن کر بولی ان بےغیرت مردوں کے اندر غیرت نام کی چیز نہیں تھی کہ یوتھئیے سے سینر جرنلسٹ اظہر… pic.twitter.com/StorxnH0Xx
— Safina Khan (@SafinaKhann) May 2, 2025
سفینہ خان نے کہا ہے کہ میرے پاس مزید شواہد بھی آ گئے ہیں جس میں اس ایونٹ پر باقاعدہ پلان کر کے تحریک انصاف کے لوگوں سے میری خلاف گالم گلوچ ، نعرے بازی اور فزیکل حارم بھی پہنچانا تھا لیکن میرے صبر اور دانشمندی کیوجہ سے وہ پلان فلاپ ہوا اور اسکے بعد ان رپوٹرز نے خود سامنے آ کر مجھے گالم گلوچ دی اور مجھے ورک پیلس پر حراس کیا گیا
جو بھی ہوتا ہے بہت اچھے کے لئے ہوتا ہے ایک عرصے سے انکے خلاف شواہد اکٹھے کر رہی تھی آخر کار مل ہی گئے
اسد علی ملک نے اس کے جواب میں لکھا کہ: ”یہ جھوٹے اور بے بنیاد الزامات ہیں، جو اس (سفینہ خان) کے ماضی کے طرز عمل سے مطابقت رکھتے ہیں۔ حقائق واضح ہیں اور متعدد عینی شاہدین کی طرف سے تائید کی گئی ہے۔ ایک ریسٹورنٹ میں ہمارے کھانے کے دوران، میں سمیت صحافیوں نے شرکت کی، رفیق مغل (ہم ٹی وی)، سعید نیازی (جی ای او)، فرید قریشی (اے آر وائی)، نصیر احمد (جیو)، ساحرہ خان (ہم ٹی وی) اور دیگر، اس خاتون نے قریبی میز پر بیٹھے ہوئے بغیر کسی اشتعال کے ہمیں گالی دینا شروع کر دی۔
اسد علی ملک نے بھی اپنی پوسٹ کے ساتھ ویڈیوز شیئر کی ہیں۔
یاد رہے کہ سفینہ خان نیوز نیوز اور اسد علی ملک وزیرداخلہ محسن نقوی کے ٹی وی چینل 24 نیوز سے وابستہ ہیں اور آزاد ڈیجیٹل کے ساتھ بھی منسلک ہیں…