اسلام آباد (ای پی آئی) وفاقی حکومت کی جانب سے پیش کئے گئے (اکانومک ) معاشی سروے پرملک کی سب سے بڑی حزب اختلاف کی جماعت پاکستان تحریک انصاف کے دو رہنماؤں شیخ وقاص اکرم اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے 47 اہم نکات اٹھائے ہیں …جن میں حکومتی کارکردگی پر سوالات کھڑے کئے گئے ہیں .

شیخ وقاص اکرم کی پریس کانفرنس کے 18اہم نکات

1
وزیر خزانہ نے اپنی حکومت کا ایک سالہ اکنامک سروے ایسے معذرت خواہانہ طریقے سے پیش کیا جیسے کسی سے کوئی چوری ہو جائے اور وہ شرمندہ شرمندہ سا ہو یا جیسے کھسیانی بلی ہو،
حکومتی ناکامی کی وجہ سے شرمندگی وزیر خزانہ کے چہرے سے عیاں تھی،
شیخ وقاص اکرم کی پریس کانفرنس
2
نیدر لینڈ سے امپورٹ کیا گیا وزیر خزانہ آج ان کا نمائندہ ہے جو 2022 میں پی ٹی آئی کی ساڑھے چھ فیصد کی گروتھ کو تحقیر کی نظر سے دیکھتے تھے،آج ان کو اپنی بدترین ناکامیوں اور پاکستانی کی تباہی پر شرم آنی چاہیے،شیخ وقاص اکرم کی پریس کانفرنس
3
رجیم چینج کے وقت جب پاکستان کی گروتھ ساڑھے چھ فیصد تھی،اس وقت زرداری نے کہا تھا کہ ہم غریبوں کے چولہے جلانے کے لیے اقتدار میں آنا چاہتے ہیں،رجیم چینج کے بعد ہم نے لوگوں کے چولہے جلتے نہیں،بجھتے دیکھے ہیں،لوگوں کے چولہےٹھنڈے ہوئے،ملک کی چولیں ہل گئیں،شیخ وقاص اکرم کی پریس کانفرنس
4
ہم نہیں اخبارات کہہ رہی ہیں کہ ان نحوستوں کے ملک پر مسلط ہونے کے بعد تین کروڑ لوگ خط غربت سے نیچے چلے گئے،یعنی تین کروڑ لوگ جو عمران خان کے وقت میں بہتر روزگار کما رہے تھے ،وہ بیروزگار ہو گئے یا ان کی آمدن نہ ہونے کے برابر رہ گئی،شیخ وقاص اکرم
5
جس محمد اورنگزیب کو معیشت چلانے کے لیے نیندر لینڈ سے امپورٹ کیا گیا،اس کی برکت سے تین کروڑ لوگ جو 2022 میں خوشحال تھے،وہ خط غربت سے نیچے چلے گئے،ان کے گھروں کے چولہے بجھ گئے،وہ دو وقت کی باعزت روٹی کو ترس رہے ہیں،اس وقت پاکستان میں 12 کروڑ سے زیادہ لوگ خط غربت سے نیچے چلے گئے ہیں،لوگ خودکشیوں پر مجبور ہیں،شیخ وقاص اکرم کی پریس کانفرنس
6
پی ٹی آئی کے دور میں گروتھ ساڑھے چھ فیصد تھی،
جب پی ٹی آئی کی حکومت گرائی گئی تو پی ڈی ایم کے پہلے سال میں گروتھ منفی زیرو اعشاریہ دو فیصد پر آگئی،
اگلے سال گروتھ دو اعشاریہ چار فیصد رہی،
تیسرے سال اعداد و شمار کی حد تک گروتھ دو اعشاریہ سات فیصد پر آ گئ،
اگر عمران خان کی حکومت ختم ہونے کے بعد مجموعی گروتھ دیکھیں تو یہ سالانہ ڈیڑھ فیصد ہے،
ملک سنوارنے کے نام پر اقتدار میں آنے والوں نے ملک تباہ و برباد کردیا،
شیخ وقاص اکرم کی پریس کانفرنس
7
عمران خان کے دور میں جو گروتھ ساڑھے چھ فیصد تھی،وہ رجیم چینج کے بعد سالانہ ڈیڑھ فیصد پر آ گئی اور مزمل اسلم کے مطابق یہ ڈیڑھ فیصد والے نمبرز بھی فارم 47 کے نمبرز ہیں،جعل سازی کرکے جو نمبر بنائے گئے،ان کے مطابق بھی صرف یہ ڈیڑھ فیصد سالانہ گروتھ دکھا سکے،خان کو ہٹانے کے بعد یہ ہوا ہے ملک کے ساتھ ،شیخ وقاص اکرم کی پریس کانفرنس
8
کسانوں کی سب سے اہم فصل میں پچھلے سال کی نسبت تیرہ فیصد کی گراوٹ ہے،شیخ وقاص اکرم کی پریس کانفرنس
9
حکومت نے اکنامک سروے میں زراعت کو تباہ کرنے کا اعتراف کر لیا ہے،
تاریخ میں پہلی بار ہوا ہے کہ بغیر کسی قدرتی آفت کے زراعت کی گروتھ اس حد تک گر گئی ہے،پچھلے تین سالوں میں کوئی سیلاب تو نہیں آیا لیکن ملک پر وہ منحوس حکومت مسلط کی گئی جو کسان دشمن ہے،کسان کو تباہ کرکے ملک کو آگے کیسے لے جایا جا سکتا ہے؟شیخ وقاص اکرم کی پریس کانفرنس
10
حکومت نے اکنامک سروے میں کہا ہے کہ 37 فیصد لوگوں کا روزگار زراعت سے وابستہ ہے،
تم نے ان 37 فیصد پاکستانیوں کو تباہ کردیا ہے،
آج کسان کے پاس کھاد اور بیج کے لیے پیسے نہیں ہیں،
آج کسان بجلی اور ڈیزل کے بل نہیں دے سکتا،
آج کسان اپنا علاج اور بیٹیوں کی شادیاں نہیں کر سکتا،
یہ سب کیا ہے، ان کسان دشمنوں نے ملک کے ساتھ،
شیخ وقاص اکرم کی پریس کانفرنس
11
جو کسان دشمن ہے،وہ پاکستان دشمن ہے،اس حکومت نے کسانوں کی کمر توڑ دی ہے،آج کسان کا کوئی پرسان حال نہیں،شیخ وقاص اکرم کی پریس کانفرنس
12
حکومت نے اکنامک سروے میں اعتراف کر لیا ہے کہ لارج اسکیل مینو فیکچرنگ منفی ڈیڑھ فیصد رہی،چھوٹی صنعتوں کی گروتھ آٹھ فیصد دکھائی گئی ہے،یہ جعل سازی ہے،بڑی صنعت تباہ کرکے تم نے چھوٹی صنعتوں کو اپنے گھر سے سب کچھ پورا کرکے دیا ہے؟
چھوٹی صنعتیں بھی تباہ ہوئی ہیں لیکن جعل سازی کرکے فارم 47 کے نمبرز میں گروتھ آٹھ فیصد دکھا دی گئ ہے،شیخ وقاص اکرم کی پریس کانفرنس
13
ہر مسلمان کی خواہش ہوتی ہے کہ قربانی کرے،چاہے کسی سے ادھار ہی کیوں نہ لے لے،پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ تیس فیصد جانور گاڑیوں میں لوڈ ہو کر واپس کسانوں کے گھروں کو گیا کیونکہ لوگوں کی قوت خرید ہی نہیں رہی،جانوروں کی فروخت میں پچھلے سال کی نسبت تیس فیصد کمی آئی،شیخ وقاص اکرم کی پریس کانفرنس
14
پچھلے تین برسوں میں 30 لاکھ پاکستانی ملک چھوڑ گئے،جو اس حکومت کی پالیسیز ہیں ،اگر ویزے اور ٹکٹیں آسان ہو جائیں تو صرف اگلے چھ ماہ میں تیس لاکھ لوگ ملک سے چلے جائیں،شیخ وقاص اکرم کی پریس کانفرنس
15
پاکستان بننے سے لے کر 2022 تک 75 برسوں میں پاکستان نے 43 ہزار ارب کا قرضہ لیا،ان ارسطووں نے صرف پچھلے تین برسوں میں 31 ہزار ارب کا قرضہ لے لیا ہے،یہ تو چلے جائیں گے، قرضہ قوم نے ادا کرنا ہے،
شیخ وقاص اکرم کی پریس کانفرنس
16
یہ آئی ایم ایف کا بجٹ ہے،یہ تو سنا تھا کہ فلاں کو کسی نے ہاتھ پاوں باندھ کر دریا،تالاب یا سوئمنگ پول میں پھینک دیا،اس حکومت کو آئی ایم ایف نے ہاتھ پاوں باندھ کر چلو بھر پانی میں پھینک دیا ہے،شیخ وقاص اکرم کی پریس کانفرنس

17
آئی ایم ایف کے تیار کردہ بجٹ کا نشانہ پاکستانی بنیں گے،ان حکمرانوں کی ذات کو کوئی ایشو نہیں ہوگا،شیخ وقاص اکرم کی پریس کانفرنس

18
جب پی ٹی آئی کی حکومت ختم ہوئی،اس وقت ملک پر کل 43 ہزار ارب قرضہ تھا،جو اس وقت 75 ہزار ارب ہو چکا ہے،
انہوں نے تین برسوں میں 31 ہزار ارب قرضہ لیا،
یہ قرضہ کہاں گیا؟
کس پر خرچ ہوا؟
عوام پر تو خرچ نہیں ہوا،
شیخ وقاص اکرم کی پریس کانفرنس

اپوزیشن لیڈر عمرایوب کی گفتگو کے 29اہم نکات
1
آج کی حکومتی اکنامک سروے رپورٹ ایسے ہی ہے جیسے کسی بچے کا رزلٹ آئے اور وہ والدین کے پوچھنے پر بتائے کہ میں فسٹ آیا ہوں لیکن نیچے سے ،عمر ایوب

2

اکنامک سروے لیلا رپورٹ ہے،کل پیش ہونے والا بجٹ بھی لیلا بجٹ ہوگا،عمر ایوب

3
اس حکومت کے اپنے اعداد و شمار کے مطابق جو گروتھ ریٹ ہے وہ 1952 سے کم ہے،عمر ایوب

4
حکومت نے مویشیوں کی تعداد لکھنے میں جعل سازی کی ہے،لیلوں اور گدھوں کی تعداد میں اضافہ دکھایا گیا ہے،اب کون جا کر گنے کہ واقعی اتنے لیلے بڑھے ہیں یا نہیں؟
اگر گنے جائیں تو یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ چار ٹانگوں والے گدھوں کا تو نہیں پتا لیکن دو ٹانگوں والے گدھوں میں اضافہ ہوا ہو گا اور وہ دو ٹانگوں والے گدھے وہ ہیں،جنہوں نے یہ اکنامک سروے رپورٹ شائع کی ہے،عمر ایوب خان کی پریس کانفرنس

5

انتہائی اہم،
عمر ایوب صاحب نے حکومتی رپورٹ سے بتایا ہے کہ لوگوں کی قوت خرید بری طرح تباہ و برباد ہو گئی ہے،
پچھلے تین برسوں میں پاکستانیوں کی قوت خرید میں 58 فیصد کی کمی آئی ہے،
مارچ 2022 ،جب عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد لائی گئی،اس وقت جو پاکستانی 50 ہزار کما رہا تھا،اس کی اس وقت ویلیو 20 ہزار 8 سو 33 روپے بنتی ہے،
جو مارچ 2022 میں ایک لاکھ کما رہا تھا،وہ اس وقت 41 ہزار 6 سو 66 روپے کما رہا ہے،
اس کی وجہ مہنگائی ہے،
عمر ایوب
6
20 کلو گندم کا وہ تھیلا جو مارچ 2022 میں 1167 روپے کا تھا،آج 1750 روپے کا ہے،یعنی 583 روپے اضافہ ہوا ہے،جو کہ 50 فیصد بنتا ہے،یہ کم ہوئی ہے مہنگائی؟
عمر ایوب
7
جب عمران خان کے خلاف مہنگائی کے نام پر تحریک عدم اعتماد لائی گئی،اس وقت گندم 58 روپے فی کلو تھی جو اس وقت 88 روپے فی کلو ہے،تین سالوں میں تیس روپے فی کلو کا اضافہ ہوا ہے،
یہ ہوئی ہے مہنگائی کم؟؟؟
عمر ایوب خان کی پریس کانفرنس
8
جب عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لائی گئی اس وقت مرغی کا ریٹ 287 روپے فی کلو تھا،جو کہ اس وقت چھ سو روپے فی کلو ہے،313 روپے فی کلو کا اضافہ ہوا ہے،جوکہ 109 فیصد اضافہ بنتا ہے،
یہ مہنگائی کم کی ہے اس حکومت نے؟
عمر ایوب خان کی پریس کانفرنس

9
2022 میں دال ماش 270 روپے فی کلو تھی جو کہ اس وقت 456 روپے فی کلو ہے،186 روپے فی کلو کا اضافہ ہوا ہے،جو کہ 70 فیصد بنتا ہے،عمر ایوب خان کی پریس کانفرنس

10
عمران خان کے دور میں دودھ 116 روپے فی لیٹر تھا جو کہ اس وقت دو سو روپے فی لیٹر پر پہنچ گیا ہے،جو کہ ستر فیصد اضافہ بنتا ہے،عمر ایوب خان کی پریس کانفرنس
11
2022 میں انڈے 135 روپے فی درجن تھے جو کہ اس وقت 228 روپے فی درجن ہیں،یہ کم ہوئی ہے مہنگائی؟عمر ایوب خان کا پریس کانفرنس میں سوال

12
2022 میں پیاز 40 روپے فی کلو تھا اور آج 80 روپے فی کلو ہے،یہ کم ہوئی ہے مہنگائی؟عمر ایوب خان کی پریس کانفرنس

13
2022 میں چینی 87 روپے فی کلو تھی،آج 172 روپے سے زیادہ فی کلو قیمت ہے،فی کلو 85 روپے کا اضافہ ہوا،یہ کم ہوئی ہے مہنگائی؟عمر ایوب خان کی پریس کانفرنس

14
چائے کا 190 گرام کا پیکٹ جو 2022 میں 257 روپے کی تھی،وہ آج 447 روپے کا ہے،یہ کم ہوئی ہے مہنگائی؟عمر ایوب خان کی پریس کانفرنس

15
تین برس گزر چکے لیکن یہ حکومت لیبر فورس سروے نہیں کروا رہی کیونکہ انہیں پتا ہے کہ انہیں منہ کی کھانا پڑے گی ،شماریات سامنے آ جائیں گی کہ کتنے لوگ بیروزگار ہوئے ہیں،عمر ایوب خان کی پریس کانفرنس

16
پچھلے تین برسوں میں 32 لاکھ پاکستانی ملک سے باہر گئے،اگر ہر ایک نے ایجنٹ کو باہر جانے کے لیے چالیس لاکھ بھی دیا ہو تو 13 ہزار ارب بنتا ہے،اس کو ڈالر میں کنورٹ کریں تو ملک سے 48 ارب ڈالر باہر گئے ہیں،عمر ایوب خان کی پریس کانفرنس

17
عقل اور المیہ دیکھیں کہ ساڑھے چھ فیصد کی گروتھ کرتی وزیراعظم عمران خان کی حکومت گرائی گئی،رجیم چینج کے ذریعے ملکی معیشت تباہ و برباد کی گئی،فیصل آباد کے ٹیکسٹائل سیکٹر میں تیزی تھی،بے تحاشا ملازمتیں تھیں،ہنر مند افراد مل نہیں رہے تھے اتنی ڈیمانڈ تھی،بجلی کے میٹرز کی گروتھ 28 فیصد تھی،اور اب کی حالت دیکھ لیں ،عمر ایوب خان کی پریس کانفرنس

18
پاکستان آئی ایم ایف سے ساڑھے سات ارب ڈالر کی بھیک مانگ رہا ہے لیکن پاکستان سے چھوڑ کر جانے والوں نے 48 ارب ڈالرز ملک سے بیرون ملک منتقل کیے،عمر ایوب خان کی پریس کانفرنس
19
25 کروڑ میں سے 12 کروڑ لوگ شدید غربت کا شکار ہیں،عمر ایوب خان کی پریس کانفرنس

20
اگر معیشت میں سب اچھا ہے تو ٹیکس کلیکشن میں ساڑھے 12 سو ارب کا شارٹ فال کیوں ہے؟عمر ایوب خان کا پریس کانفرنس میں سوال
21
محسن نقوی اور اس کے حواریوں نے یوکرین کی گندم منگوا کر پنجاب کے کسانوں ساڑھے چار سو ارب کا ٹیکہ لگایا،یوکرین کی بدبودار گندم خرید لی لیکن اپنے کسانوں کی تازہ اور بہترین گندم نہ خریدی گئی،عمر ایوب خان کی پریس کانفرنس
22

حکومت کی اپنی رپورٹ کے مطابق بڑے شعبے کی صنعتیں نئی لگنے کے بجائے،پہلے سے لگی ہوئی صنعتیں بند ہوئیں،عمر ایوب خان کی پریس کانفرنس

23
کنسڑکشن کا شعبہ تباہ ہو چکا،اس سے جڑی چالیس صنعتیں بھی بیٹھ گئیں،عمر ایوب خان کی پریس کانفرنس

24
ارسطو احسن اقبال مکمل ناکام ہو چکے،پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام کے لیے گزشتہ سال 14 سو ارب رکھے گئے جبکہ خرچ صرف 448 ارب ہوا ہے،جوکہ 32 فیصد بنتا ہے،عمر ایوب خان کی پریس کانفرنس

25
پلاننگ منسٹری کا اپنا 19 ارب کا بجٹ تھا جس میں سے صرف تین اعشاریہ آٹھ ارب خرچ ہوا،یعنی صرف بیس فیصد ،باقی کے 15 ارب کہاں گئے؟
اور پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام کے 14 سو ارب میں سے خرچ نہ ہونے والے 952 کا کوئی پتا نہیں کہ کس کی جیب میں چلے گئے،
عمر ایوب خان کا پریس کانفرنس میں سوال

26
چیئرمین ایف بی آر نے ایک کمیٹی میں تسلیم کیا کہ ایران سے سالانہ ساڑھے پانچ سو ارب کا پیٹرول سمگل ہو کر آتا ہے،
جو کہ دو ارب لیٹر سے زائد بنتا ہے،
دو ارب لیٹر گدھوں،خچروں اور موٹر سائیکلوں پر نہیں آ سکتا،
اس سے 173 ارب ٹیکس کا نقصان ہو رہا ہے،
ساڑھے پانچ سو ارب کا سمگل پیٹرول کم از کم 72 ہزار2 سو 83،
18 ویلر ٹرالوں میں سمگل ہو سکتا ہے اور ہر ٹرالر کو 26 بریج کراس کرنے پڑتے ہیں،
عمر ایوب خان کا انکشاف

27
*عالمی مارکیٹ میں پیٹرول اور ڈیزل سستے ہوئے تو شہباز سرکار نے عوام کو ریلیف دینے کے بجائے ٹیکس بڑھا دیا اور کہا کہ یہ ٹیکس ہم بلوچستان کی ترقی پر خرچ کریں گے،
*ترقیاتی بجٹ میں سے خرچ نہ ہونے والے 952 ارب تو پہلے ہی آپ کے پاس قومی خزانے میں پڑے ہیں تو ان میں سے بلوچستان پر خرچ کیوں نہیں کر دیتے؟
عوام کو ریلیف کیوں نہیں دیا گیا؟؟؟؟
عمر ایوب کا پریس کانفرنس میں سوال

28
اہم،
آج بجلی سات ہزار یونٹ سر پلس ہے یعنی کوئی خریدنے کو تیار نہیں،اس کے باوجود شدید لوڈشیڈنگ جاری ہے،
ہمارے دور میں اسی فیصد فیڈر لوڈیشڈنگ فری ہو گئے تھے،
2018 میں سرکلر ڈیٹ 40 سے 45 ارب ماہانہ تھا،جسے ہم 4 سے 5 ارب ماہانہ پر لے آئے تھے،
اس وقت دوبارہ سرکلر ڈیٹ 40 سے 45 ارب ماہانہ پر چلا گیا ہے،
اس وقت پاور سیکٹر میں گردشی قرضہ 24 سو ارب اور گیس کے سیکٹر میں 23 سو ارب ہے،
آپ بجلی پیدا کریں یا نہ کریں،لیں یا نہ لیں،آپ نے 21 سو 40 ارب آئی پی پیز کو دینے ہی دینے ہیں،
ن لیگ نے جو کوئلے کے پلانٹس لگائے،دنیا بھر میں ان کی پر میگا واٹ قیمت سات لاکھ ڈالرز تھی جو کہ پاکستان میں چودہ لاکھ ڈالرز تھی،یعنی دنیا بھر سے دگنی،
عمران خان درست کہتے ہیں کہ کرپشن اس ملک کی جڑوں میں بیٹھ گئی ہے،پیسہ جاتا ان چوروں کی جیب میں ہے اور بھگتنا عوام پاکستان کو پڑتا ہے،
عمر ایوب خان کا انکشاف

29
جج طاہر عباس سپرا نے عبدالطیف چترالی کے خلاف جس طرح کا فیصلہ دیا،اس کے بعد واضح ہے کہ پاکستان کی کسی عدالت میں قانون کی حکمرانی نہیں،دنیا سب دیکھ رہی ہے،ایسے حالات میں کون ہمارے ملک میں سرمایہ کاری کرے گا؟عمر ایوب کا سوال