لاہور(ای پی آئی) پاکستان کے صوبہ پنجاب کی حکومت نے پنجاب عوامی آگاہی اور معلومات کی ترسیل کا ایکٹ 2025 منظور کرنے کی تیاری کرلی ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ پرجیونیوز کی اینکر پرسن بے نظیر شاہ نے یہ خبر دیتے ہوئے لکھا ہے کہ اس قانون کا مقصد صحافیوں اور شہریوں کو یہ سوال کرنے سے روکنا ہے کہ پنجاب حکومت نے اشتہارات اور اپنی تشہیر پر کتنا عوامی پیسہ خرچ کیا ہے۔؟ ایک بار منظور ہونے کے بعد اس قانون بل کا اطلاق ماضی سے ہو گا۔ اس طرح یہ قانون یکم جنوری 2024 سے الیکشن سے پہلے سے نافذالعمل ہوگا ۔

یہ قانون پنجاب حکومت کو کسی بھی اشتہاری ایجنسی کے ذریعے، کسی بھی پلیٹ فارم – بل بورڈز، ٹی وی، پرنٹ، ریڈیو، سنیما، ڈیجیٹل پر "عوامی آگاہی مہم” چلانے کی اجازت دیتا ہے۔اس بل کا پریشان کن کن پہلو یہ ہے کہ ان مہمات کے خلاف کوئی بھی شکایت صرف ڈائریکٹر جنرل آف پبلک ریلیشنز (DGPR) کے پاس درج کرائی جا سکتی ہے۔

اگر آپ ڈی جی پی آر کے فیصلے سے مطمئن نہیں ہیں تو اس فیصلے کیخلاف اپیل صرف متعلقہ محکمہ کے سیکرٹری کے پاس کی جاسکے گی اور سیکرٹری کا فیصلہ حتمی ہواس معاملے میں کسی عدالت کو مداخلت کا اختیار نہیں ہوگا۔

بل یہ بھی کہتا ہے کہ یہ ایکٹ سپریم کورٹ ، ہائیکورٹ یاقانونی فورم کی طرف سے جاری کئے گئے کسی بھی عدالتی فیصلے ،آرڈر، ڈگری سے بالاتر ہوگا۔
یہ بل پنجاب حکومت کی جانب سے جنوری 2024 سے چلائی جانے والی تمام سابقہ تشہیری مہموں کی بھی توثیق کرتا ہے۔

https://twitter.com/Benazir_Shah/status/1933077212523114907

بے نظیر شاہ کے مطابق یہ قانون ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب سپریم کورٹ اور لاہور ہائی کورٹ میں وزیراعلیٰ پنجاب کے خلاف مبینہ طور پر ذاتی تشہیر کے لیے عوامی فنڈز استعمال کرنے کے متعدد مقدمات کی سماعت ہورہی ہے۔

بے نظیر شاہ لکھتی ہیں کہ دوسری جانب الگ سے، 12 مئی کو، جیو فیکٹ چیک نے معلومات کے حق کی درخواست دائر کی جس میں حکومت سے پوچھا گیا کہ 26 فروری 2024 اور 10 مئی 2025 کے درمیان اشتہارات پر کتنا خرچ ہوا؟ لیکن
ہمیں کوئی جواب نہیں ملا۔
بے نظیر شاہ کے مطابق انہوں نے 30 مئی کو، پاکستان انفارمیشن کمیشن میں پنجاب حکومت کی جانب سے مفاد عامہ کی معلومات فراہم کرنے سے انکار پر ایک باضابطہ شکایت درج کرائی ہے۔
بے نظیر شاہ لکھتی ہیں کہ بل منظور ہوجانے سے حکومت کی جانب سے دیئے گئے ان اشتہاری کے اخراجات (ماضی، حال، یا مستقبل) سے متعلق رائٹ ٹو انفارمیشن کے تحت مانگی گئی معلومات دینے سے روکاجا سکتا ہے۔