ایکسپریس نیوز کی 3 بجے کی ہیڈلائنز میں شامل اہم خبریں
1
چیئرمین پی ٹی آئی رکن قومی اسمبلی بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ بھارتی پارلیمنٹ کا بجٹ 5 ارب ہے اور پاکستان میں 16 ارب رکھا گیا ہے۔ فنانس بل سال بھر میں سب سے بڑی ذمہ داری ہے جس کا پہلا اصول غیر پُرتعیش اشیا پر ٹیکس نہ لگانا ہے، بجٹ میں عام آدمی کو دیکھا جانا چاہئے، سالانہ 22 لاکھ آمدنی پر کوئی ٹیکس نہیں ہونا چاہئے۔آج بانی چیئرمین کی خدمات کو بھی پس پشت ڈالا جارہا ہے جن کے دور میں جی ڈی پی چھ فیصد سے زائد تھا، آج معیشت کی صورتحال کیا ہوچکی ہے، حال یہ ہے کہ سولہ ارب روپے ٹیکس ٹارگٹ سے کم جمع ہوا۔بھارتی وزیر اعظم من موہن سنگھ نے اپوزیشن لیڈر کی بجٹ تجاویز کو شامل کرنے کا اعلان کیا تھا، یہاں بھی حکومت بجٹ میں اپوزیشن کی تجاویز شامل کرے۔ بجٹ میں ٹیکس معاملے پر اپیل کا حق بھی ختم کیا جا رہا ہے، سپریم کورٹ کے شریعت بینچ نے اپنے فیصلہ میں ہر شہری کو اپیل کا حق دیا ہے، کسی معاملے پر کسی بھی شہری کو اپیل سے محروم کرنا خلاف شریعت ہے۔ تنخواہ دار طبقے پر سالانہ 22 لاکھ آمدنی پر کوئی ٹیکس نہیں ہونا چاہئے، موجودہ بجٹ میں سپریم کورٹ کے دو فیصلوں کی خلاف ورزی کی جارہی ہے، نیب قانون میں ترمیم کی گئی پچاس کروڑ سے کم پر کیس نہیں ہوگا۔پی ڈی ایم حکومت کے دور میں 98 مقدمات درج ہوئے تھے جبکہ نیب 1130 مقدمات درج کرتی رہی ہے، نیب کا 98 مقدمات کے لئے بجٹ ساڑھے سات ارب روپے اور اسلام آباد کی باقی عدالتوں کا بجٹ ڈیڑھ ارب رکھا گیا ہے۔بھارتی پارلیمنٹ کا بجٹ 5 ارب ہے اور پاکستان کی پارلیمنٹ کا بجٹ 16 ارب رکھا گیا ہے، بجٹ میں شعبہ صحت و تعلیم کیلئے فنڈز میں کمی کی گئی ہے۔ ہم نے بھارت کو شکست دی مگر تیاری کی پھر بھی ضرورت ہے، فوج اور قوم نے ملکر بھارت کو شکست دی، ہمیں اے آئی میں سرمایہ کاری کرنے کی ضرورت ہے۔قومی اسمبلی بجٹ اجلاس میں خطاب
2
قومی اسمبلی کے رکن شیر افضل مروت کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی میں ہر وہ فیصلہ کروایا جاتا ہے جس سے فائدہ اسٹیبلشمنٹ کو ہوتا ہے اور 2 سال سے پی ٹی آئی میں یہی ہو رہا ہے۔پاکستان تحریک انصاف میں بدستور من پسند لوگوں کو نوازنے کے لیے فیصلے ہو رہے ہیں، پارٹی میں من پسند عہدے حاصل کرنے کی دوڑ چل رہی ہے۔بانی پی ٹی آئی جیل میں ہیں اس بات پر دل دکھتا ہے لیکن پارٹی کے فیصلوں سے ہمیں عمران خان کی رہائی کی کوئی امید نظر نہیں آتی۔مساوات بگوا نامی خاتون کی جانب سے شوکاز نوٹس جاری کرنے والی پانچ رکنی کمیٹی کو پیغام دیا گیا کہ زین قریشی صاحب کو اس میں سے نکالا جائے، پانچ رکنی کمیٹی ڈٹ گئی اور کہا کسی ایک یا دو کے ساتھ تفریق نہیں کی جائے گی۔ ریاض فتیانہ اور برگیڈیئر گھمن کو کیوں نہیں نکال سکتے؟ بانی پی ٹی آئی بھی اس میں تفریق نہیں کر سکتے۔عدالتوں کا حشر نشر ہوگیا، کسی ادارے سے انصاف کی امید نہیں، یہ لوگ عوام کو بھی نہیں نکال سکتے کیونکہ ان تلوں میں تیل نہیں ہے۔ ہمارے ایم این اے چترالی صاحب کو غلط سزا دی گئی اور انہوں ے پشاور سے جاکر بیل کروائی۔آئی ایل ایف کے مرکزی صدر شاداب جعفری صاحب کو ہٹا کر کسی اور کو نوازا گیا، خواتین کے شعبے کا صدر کنول شوزب کو بنایا گیا۔ آئی ایل ایف کی خواتین اور وہ خواتین جنہوں نے مصیبتیں سہیں ان کو ہٹا دیا گیا۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب
3
ٹرمپ کے تہران خالی کرنے کے مطالبے پر چین کا سخت ردعمل ، امریکا تنازع کو ہوا دینے کے بجائے کشیدگی میں کمی کے لیے کام کرے۔چینی وزارت خارجہ کے ترجمان گو جیاکن نے بیجنگ میں ایک پریس بریفنگ میں کہا:آگ پر تیل ڈالنے، دھمکیاں دینے، اور دباؤ بڑھانے سے صورتحال میں بہتری نہیں آئے گی بلکہ اس سے خطے میں تنازع مزید گہرا اور وسیع ہو جائے گا۔چین نے عالمی طاقتوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایران-اسرائیل کشیدگی کو مزید بڑھانے کے بجائے اسے ختم کرنے میں کردار ادا کریں۔
4
سابق رکن صوبائی اسمبلی قتل کیس میں اہم پیشرفت: مسلم لیگ (ن) کے سابق سینیٹر نے سرنڈر کر دیا عام انتخابات 2024 میں این اے57 راولپنڈی سے آزاد امیدوار اور سابق رکن پنجاب اسمبلی چوہدری عدنان کے قتل کیس میں مسلم لیگ (ن) کے سابق سینیٹر چوہدری تنویر نے ہائی کورٹ میں سرنڈر کر دیا۔رپورٹ کے مطابق چوہدری تنویر خان نے عبوری ضمانت کی درخواست واپس لے لی۔وکیل صفائی چوہدری یاسر نے کہا کہ شامل تفتیش ہوکر اپنی بے گناہی ثابت کرنا چاہتے ہیں، بے گناہ ہیں پولیس اپنی تفتیش تسلی کے ساتھ مکمل کرے مکمل تعاون کریں گے۔ہائی کورٹ میں سرنڈر کرنے کے بعد تھانہ سول لائن پولیس چوہدری تنویر کو لے کر روانہ ہوگئی، چوہدری تنویر کے کارڈیالوجی ہسپتال میں میڈیکل ٹیسٹ کیے جارہے ہیں۔چوہدری یاسر ایڈووکیٹ نے کہا کہ ہم اپنی بے گناہی کے تمام شواہد پولیس کو پیش کریں گے۔وکیل صفائی نے کہا کہ ہماری عبوری ضمانت درخواست خارج نہیں ہوئی، از خود پولیس سے تعاون کیلئے واپس لی اور شامل تفتیش ہوگئے۔
5
قومی اسمبلی اجلاس میں شازیہ مری کی تقریر کے دوران ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کے درمیان ہنگامہ آرائی ہوگئی، دونوں ارکان کے درمیان ہاتھا پائی ہوتے ہوتے رہ گئی کراچی کیس کے باپ کی جاگیر نہیں وہ سندھ کا شہر ہے، ہمیں کراچی سندھ سے الگ نہیں کرنا اور نہ کرنے دیں گے، کراچی سندھ کا ہے اور وہ سندھ کا رہے گا۔ایم کیو ایم کی آسیہ اسحاق پیپلز پارٹی کے ارکان کی جانب بڑھنے لگیں تو آصفہ بھٹو، سحر کامران اور دیگر اراکین بیچ میں آ گئے۔پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کے ارکان کے درمیان سخت جملوں کا تبادلہ ہوا۔ جاوید حنیف نے کہا کہ تم لوگوں نے کراچی کو یتیم کیا ہوا ہے، یہ دھمکیاں دے رہے ہیں۔ایران پر اسرائیلی حملے کی مذمت کرتی ہوں، اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں پر جارحیت اور بھارت کی طرف سے کی گئی جارحیت کی بھی مذمت کرتی ہوں۔ ایران کی پارلیمنٹ نے پاکستان کے حوالے سے تشکر کے الفاظ استعمال کیے ہیں وہ بھی قابل تحسین ہیں۔قومی اسمبلی میں اظہار خیال
6
سپریم کورٹ آف پاکستٓان کے آئینی بینچ نے 39 اراکین اسمبلی کی حد تک پی ٹی آئی کو نشستیں دینے کے فیصلے پر عمل درآمد کرانے کی استدعا مسترد کردی۔دوران سماعت جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے کہ الیکشن کمیشن نے کیا 39 اراکین کو پی ٹی آئی کا ڈکلیئر کردیا ہے۔سنی اتحاد کونسل کے وکیل فیصل صدیقی نے مؤقف اپنایا کہ ہمیں 39 اراکین کی حد تک تناسب طے کرکے نشستیں نہیں دی گئیں۔ڈی جی لاء الیکشن کمیشن نے کہا کہ مجموعی نشستوں پر فارمولا طے کرکے نشستیں دیں گے، جسٹس حسن اظہر رضوی نے استفسار کیا کہ کیا اوروں کو دے دی ہیں، ڈی جی لاء الیکشن کمیشن نے جواب دیا کہ ابھی کسی کو نہیں دیں۔جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ 80 نشستوں کے تناسب سے تو 22 یا 23 مخصوص نشستیں بنتی ہیں۔جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے کہ جب 39 اراکین کو پی ٹی آئی کا ڈکلیئر کردیا گیا تو ان کے تناسب سے مخصوص نشستیں کیوں نہیں دیں۔وکیل الیکشن کمیشن نے مؤقف اپنایا کہ پارلیمنٹ نے قانون بنایا جس میں کہا گیا کاغذات نامزدگی میں سیاسی وابستگی ظاہر کردی جائے تو تبدیلی نہیں ہو سکتی، قانون کا اطلاق ماضی سے کیا گیا، ہم نے اس معاملے پر ایک نظرثانی بھی دائر کر رکھی ہے، جو زیر التوا ہے۔فیصل صدیقی نے استدلال کیا کہ اگر عدالتی فیصلے پر عمل درآمد نہیں ہوتا تو مجھے سپریم کورٹ کے مستقبل کی فکر ہے۔اس کے ساتھ ہی سنی اتحاد کونسل کے وکیل فیصل صدیقی کے دلائل مکمل ہوگئے اور مخصوص نشستوں سے متعلق کیس کی سماعت کل ساڑھے گیارہ بجے تک ملتوی کردی گئی، پی ٹی آئی کے وکیل سلمان راجہ کل دلائل کا آغاز کریں گے۔
7
وفاقی وزیرخزانہ محمداورنگزیب نے کہا ہے کہ بجٹ میں پنشن کیلئے فنڈز کا حجم ایک ٹریلین روپے سے تجاوزکرگیا ہے جو ترقیاتی بجٹ سے زیادہ ہے، بجٹ میں 10ملین روپے سے زیادہ پینشن پر 5 فیصد ٹیکس کی تجویزدی گئی ہے۔ خطہ میں کشیدگی کی صورتحال اوراس ملک پراس کے ممکنہ معاشی اثرات کے حوالہ سے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔ گزشتہ روز اس حوالہ سے تمام شراکت داروں کے ساتھ ہماری مفیدبات چیت ہوئی ہے، اس کا مقصد توانائی کے معقول ذخائراوران کی قیمتوں کی نگرانی کویقینی بناناہے، حکومت صورتحال سے نمٹنے کیلئے تیارہے، ہمیں امیدہے کہ صورتحال میں بہتری آئیگی۔ گزشتہ رات ان کی امریکی وزیرتجارت سے مفید بات چیت ہوئی ہے، دونوں ممالک درست سمت میں اقدامات اٹھارہے ہیں، امریکی ٹیرف کے حوالہ سے پاکستان ایک مسابقتی مارکیٹ ہے، دونوں ممالک تزویراتی شراکت دارہیں۔ڈھانچہ جاتی اصلاحات پرپائیداربنیادوں پرعمل درآمدکیا جائیگا، ٹیکس، ایس اوایز اورتوانائی سمیت قومی معیشت کے اہم شعبوں میں اصلاحات کاعمل جاری رہے گا۔سیکیورٹیزاینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کے زیراہتمام منعقدہ تقریب سے خطاب
8
ٹیکس فری اور عوام دوست بجٹ پیش کرنے پر وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کو خراج تحسین پیش کرنے کی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع کرادی گئی۔قرارداد مسلم لیگ (ن) کی رکن حنا پرویز بٹ نے جمع کرائی گئی جس میں کہا گیا ہے کہ پنجاب اسمبلی کا یہ ایوان ٹیکس فری اور عوام دوست بجٹ پیش کرنے پر مریم نواز کو خراج تحسین پیش کرتا ہے۔قرارداد میں کہا گیا کہ وزیر خزانہ مجتبیٰ شجاع الرحمٰن بھی مبارکباد کے مستحق ہیں، مریم نواز نے صحت، تعلیم، زراعت اور ترقیاتی بجٹ میں تاریخی اضافہ کیا۔ بجٹ میں طلبہ اور خواتین کیلئے خطیر رقم مختص کی گئی جس سے ثابت ہوتا ہے کہ نوجوان طبقہ مریم نواز کی ترجیحات میں سر فہرست ہے۔پنجاب کا ٹیکس فری بجٹ عوامی امنگوں کا ترجمان ہے، یہ ایوان عوامی خدمت کے عزم کا اعادہ کرتا ہے، یہ ایوان عام آدمی کی زندگیوں میں آسانیاں لانے کے لیے ہر ممکنہ تعاون جاری رکھے گا۔
9
فیفا ورلڈکپ کیلئے کوالیفائی کرنے پر کھلاڑیوں کو الیکٹرک گاڑیوں سے نواز دیا گیافیفا ورلڈکپ 2026 کیلئے کوالیفائی کرنے پر ازبک صدر مرزی یوئیف نے قومی ٹیم کے کھلاڑیوں کو 30 چینی الیکٹرک کاریں تحفے میں دے دیکر جشن منایا۔تحفے میں دی گئی گاڑیاں چنی کمپنی کی بی وائے ڈی الیکٹرک کاریں ہیں، جسکی ایک گاڑی کی مارلیت 50 ہزار یورو (یعنی پاکستانی روپوں میں 1 کروڑ 63 لاکھ سے زائد) ہے۔ازبک صدر نے کھلاڑیوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ لوگوں نے ورلڈکپ کیلئے کوالیفائی کیا ہے، اس لیے تحفہ آپکا انتظار کررہا ہے، چابیاں لے کر گھر چلائیں۔