1
لاہور ہائیکورٹ کے الیکشن ٹربیونل نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کی رہنما عظمیٰ بخاری کے شوہر سمیع اللہ کی کامیابی کے خلاف درخواست خارج کردی۔الیکشن ٹریبونل کے جج جسٹس سلطان تنویر احمد نے آٹھ صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا جس میں درخواست کو قانونی تقاضے پورے نہ کرنے کی بنیاد پر مسترد کر دیا گیا۔فیصلے کے مطابق درخواست اوتھ کمشنر سے تصدیق شدہ نہیں تھی، اسے الیکشن ایکٹ 2017 کے سیکشن 4 کے تحت دائر نہیں کیا گیا، درخواست دائر کرتے وقت سیکشن 142 اور 143 پر بھی عمل نہیں کیا گیاعدالت نے سپریم کورٹ کے اس نوعیت کے کئی فیصلوں کا حوالہ دیتے ہوئے قرار دیا کہ یہ درخواست تکنیکی بنیادوں پر قابلِ سماعت نہیں۔درخواست گزار کی جانب سے یہ مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ پی پی 145 کے 17 پولنگ سٹیشنز کے نتائج کو فارم 45 کے مطابق درست کیا جائے، یاسر گیلانی نے ان پولنگ سٹیشنز کے فارم 45 کو غیر قانونی قرار دینے کی استدعا کی تھی۔
2
وفاقی حکومت کا سولر پینل پر سیلز ٹیکس 10 فیصد کرنے کا اعلان،نائب وزیر اعظم و سینیٹر اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ پاکستان کی معیشت دن بدن مستحکم ہو رہی ہے، حکومت نے بعض بجٹ تجاویز پر نظرثانی کی ہے، بجٹ پر اتحادیوں سے مشاورت جاری ہے۔ ڈیجیٹل ٹیکس کے حوالے سے غلط فہمی پائی جاتی تھی، ڈیجیٹل سروسز کے حوالے سے سیلز ٹیکس صوبوں کا حق ہوگا، چاروں صوبوں میں پی آئی ڈی سی ایل منصوبے مکمل کرے گی، پی ڈبلیو ڈی کا متبادل پی آئی ڈی سیل ایل ہے، آئی ایم ایف سے ریونیو نقصانات پر قابو پانے سے متعلق بات جاری ہے۔سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال
3
خیبر پختونخوا کے ضم شدہ اضلاع کے لیے 36 ارب کا ترقیاتی پیکیج منظور،وزیراعظم کی منظوری سے خیبر پختونخوا کے ضم شدہ اضلاع کیلئے خصوصی ترقیاتی پیکیج دیا گیا، پیکیج پسماندہ علاقوں میں پائیدار ترقی اور دیرپا استحکام کو یقینی بنائے گا۔وفاقی حکومت کے دس سالہ ترقیاتی منصوبے برائے سابق فاٹا کا حصہ ہے، پیکیج وفاقی پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام 25-2024 کے تحت نافذ العمل ہے، موجودہ پیکیج کے بعد رواں مالی سال میں کل مختص رقم 42.315 ارب روپے ہو گئی۔ضم شدہ اضلاع کیلئے 35 ارب روپے کے ترقیاتی منصوبوں کی راہ ہموار کی ہے، محض اعداد و شمار نہیں بلکہ امید کا پیغام ہے۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کی گفتگو
4
ملک میں کیش لیس اکانومی اور معیشت کی ڈیجیٹائزیشن کیلئے کمیٹی قائم،ملک میں معیشت کی مکمل ڈیجیٹائزیشن اور کیش لیس اکانومی کی جانب پیش رفت کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے اعلیٰ سطح کی کمیٹی قائم کر دی، جس کی سربراہی وہ خود کریں گے، کمیٹی ہر ہفتے معیشت کو ڈیجیٹل بنیادوں پر استوار کرنے کیلئے جاری اقدامات کا جائزہ لے گی۔وزیراعظم ہاؤس اسلام آباد میں منعقدہ اجلاس میں اس سلسلے میں کئے گئے اقدامات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔اجلاس کو بتایا گیا کہ ڈیجیٹل ادائیگیوں اور رقوم کی منتقلی کیلئے تاجروں کو واضح ہدایات جاری کی جا چکی ہیں جبکہ عوامی سطح پر بھی کیش لیس لین دین کو فروغ دینے کیلئے اقدامات تیزی سے جاری ہیں، وزارتِ خزانہ اور وزارتِ انفارمیشن ٹیکنالوجی کی جانب سے اس ضمن میں ہونے والی پیش رفت پر بھی بریفنگ دی گئی۔معیشت کی ڈیجیٹائزیشن حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے، پالیسی اقدامات سے ڈیجیٹل ادائیگیوں کی حوصلہ افزائی کی جائے گی اور غیر رسمی معیشت کے خاتمے و مالی نظام میں شفافیت لانے کیلئے ڈیجیٹل ادائیگیوں اور خریداری کو اپنانا ناگزیر ہے۔وزیراعظم شہباز شریف کا اجلاس میں اظہار خیال
5
وزیر خزانہ آزاد جموں کشمیر عبدالماجد خان مالی سال 26-2025 کا ٹیکس فری بجٹ پیش کر رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ حجم کا کل تخمینہ 310 ارب 20 کروڑ رکھا گیا ہے، نئے مالی سال کیلئے 86 ارب 20 کروڑ روپے کا اضافہ کیا گیا ہے۔ترقیاتی و غیر ترقیاتی بجٹ 310 ارب 20 کروڑ روپے رکھا گیا ہے، غیر ترقیاتی اخراجات کا تخمینہ 2 کھرب 61 کروڑ روپے ہے جبکہ ترقیاتی اخراجات کا تخمینہ 49 ارب روپے ہے۔آئندہ مالی سال میں صحت کارڈ کے اجرا کیلئے 2 ارب روپے مختص کئے ہیں، ایجوکیشن پیکیج کے تحت سکولز کی اپ گریڈیشن اور نئے ادارہ جات کے قیام کیلئے 2 ارب 40 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔تعلیمی اداروں میں اساتذہ کی کمی کو پورا کرنے کیلئے 60 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں، تمام محکموں میں بائیومیٹرک حاضری کا نظام نافذ ہوچکا ہے۔آئندہ مالی سال کیلئے عوام الناس کو سستے آٹے کی فراہمی کیلئے فوڈ سبسڈی میں 37 ارب 99 کروڑ 42 لاکھ 80 ہزار روپے مختص کئے گئے ہیں، شعبہ رسل و رسائل کیلئے 15 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔
6
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ایران اسرائیل جنگ سے پیدا ہونے والی صورتحال تشویشناک ہے، عالمی برادری ایران اسرائیل جنگ بندی کیلئے فوری اقدامات کرے۔ اسرائیل نے پاکستان کے برادر ملک کے خلاف کھلی جارحیت کی ہے، اس جارحیت کے نتیجے میں سیکڑوں لوگ شہید ہوگئے ہیں، جبکہ سیکڑوں ابھی بھی زخمی ہیں، پاکستان نے ایران پر اسرائیل کی کھلی جارحیت کی بھرپور مذمت کی ہے۔جس دن یہ جنگ شروع ہوئی اسی روز ایران کے صدر مسعود پزشکیان اور ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان سے بات ہوئی، ایرانی صدر کے ساتھ پاکستانی عوام کی طرف سے یکجہتی کا اظہار کیا، پاکستان خطے میں امن واستحکام چاہتا ہے، عالمی برادری ایران، اسرائیل جنگ بندی کیلئے فوری کردار ادا کرے۔وفاقی کابینہ اجلاس سے خطاب